شانگلہ وزیراعظم کے مشیر امیر مقام پر بم حملہ 6 افراد شہید پشاوراے این پی رہنما سمیت 3 قتل

صدراور وزیراعظم کا فون ،خیریت دریافت کی،بڈھ بیر میں اے این پی کے میاں مشتاق کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی

شانگلہ : انجینئرامیرمقام کے قافلے پرریموٹ کنٹرول بم حملے سے تباہ ہونیوالی گاڑی۔ فوٹو: ایکسپریس

شانگلہ میں وزیر اعظم کے مشیر اور مسلم لیگ( ن )کے رہنما انجینئر امیر مقام کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میںان کی سیکیورٹی پر مامور 3پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ دھماکے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

امیر مقام اتوار کومارتونگ میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد واپس اپنے گھر آرہے تھے کہ مارتونگ گیرے کے قریب ان کی گاڑی حادثے والی جگہ سے گزری تو ان کی گاڑی کے پیچھے آنے والی ان کی ذاتی اسکواڈ کی گاڑی بم دھماکے کی زد میں آگئی جس میں سوارپولیس اہلکار لیاقت خان، فضل حیات ساکنان سوات، آصف رضا سکنہ کرک ، ڈرائیور جعفر شاہ سکنہ بٹگرام ، ذاتی سیکریٹری جواد علی اور گاڑی میں بیٹھا ایک نامعلوم شخص جاں بحق ہوگئے۔ امیر مقام حادثے میں مکمل طور پر محفوظ رہے۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میںسرچ آپریشن شروع کردیا ۔ ضلعی پولیس آفیسر شانگلہ گلزار خان کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول تھا۔ امیر مقام کے ڈرائیور شاہد انور نے بتایاکہ 2 دھماکے ہوئے ہیں،ہماری گاڑی سے آگے پولیس کی 2 گاڑیاں تھیں ، جب ہماری گاڑی جائے وقوع سے گزر رہی تھی کہ زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد ایک اور دھماکا ہوا تو میں نے گاڑی روک کر پیچھے دیکھا تو ہمارے اسکواڈ کی گاڑی کا اتا پتا نہیں تھا ۔




جائے وقوع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ یہ ان پر چھٹا حملہ ہے مجھے سچائی کی سزا مل رہی ہے۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشتگردانہ کارروائیوں سے ان کے حوصلے پست نہیں ہونگے، جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔ صدر ممنون حسین اوروزیر اعظم نواز شریف نے واقعے کے بعد امیر مقام کو ٹیلیفون کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔ وفاقی وزراء چوہدری نثار ،سینیٹر پرویز رشید، اسحاق ڈار،شاہد خاقان عباسی،احسن اقبال،خرم دستگیر ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، سابق صدر آصف زرداری، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین، ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی امیر مقام پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت اورشہیدوں کے اعلیٰ درجات، زخمیوں کی جلد صحتیابی اور متاثرہ خاندانوں کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔حکومت خیبر پختونخوا کے ترجمان نے شانگلہ میں امیر مقام کے گاڑی پر بم دھماکوں کی شدیدمذمت اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صوبے میں دیرپا امن کی ضرورت ہے اور صوبے میں پائیدار امن کے قیام کے لئے صوبائی حکومت مختلف جہتوں میں اقدامات کر رہی ہے ۔



دریں اثناء پشاور کے مضافاتی علاقہ بڈھ بیرماشوخیل میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عوامی نیشنل پارٹی کے سابق صوبائی نائب صدر میاں محمد مشتاق اپنے دوست اور ڈرائیور سمیت جاں بحق ہوگئے، اتوار کی سہ پہر میاں مشتاق اپنے دوست گل رحمن اور ڈرائیور ندیم کے ساتھ بڈھ بیر سے اپنی رہائشگاہ حیات آباد جارہے تھے کہ 2 نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کردی جس سے تینوں افراد شدید زخمی ہوگئے اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں دم توڑگئے، واقعے کے بعد پولیس تھانہ بڈھ بیر کی بھاری نفری نے وقوعہ پر پہنچ کر علاقہ میں سرچ آپریشن کیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان نے شانگلہ میں امیر مقام اور بڈھ بیر میں میاں مشتاق پر حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے ۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق ترجمان طالبان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے حملے کر رہے ہیں۔
Load Next Story