کوئٹہ میں دھماکے سے 4 افراد جاں بحق 2 سرکاری افسروں سمیت 12 زخمی

وفاقی وزیر داخلہ نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی

دھماکے کے بعد پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی ہے.

کوئٹہ زرغون روڈ سرینا چوک پر واقع ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے سے 4 افراد جاں بحق اور 2 سرکاری افسروں سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے۔

بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ کے زرغون روڈ سرینا چوک پر نجی ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے جن میں سرکاری افسر بھی شامل ہیں. دھماکہ شدید نوعیت کا تھا، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ دھماکے کے بعد پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیوں میں بھی آگ لگ گئی۔

دھماکے کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے جب کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔


دوسری جانب چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ شر پسند اور ملک دشمن عناصر کبھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے۔ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔ دہشت گرد ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ملک دشمن قوتیں پاکستان اور خاص طور پر بلوچستان کی ترقی سےخائف ہیں، لیکن دہشت گردی کے واقعات ہمارا حوصلہ پست نہیں کر سکتے۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کوئٹہ کے سرینا ہوٹل میں دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع پر رنج اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چینی سفیر بھی ہوٹل میں ٹہرے ہوئے تھے، تاہم دھماکے کے وقت وہ ہوٹل میں موجود نہیں تھے۔

ادھر وزیر اعلی بلوچستان نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کو فول پروف اقدامات کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ سیکریٹری صحت ڈاکٹر ربابہ بلیدی کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی ناٖفذ کردی گئی ہے۔
Load Next Story