وفاقی حکومت کا کورونا پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ

وفاق کی فیز ون کے دوران کورونا کا پھیلاؤ نہ رکنے پر لاک ڈاؤن کی تجویز

وفاق کی فیز ون کے دوران کورونا کا پھیلاؤ نہ رکنے پر لاک ڈاؤن کی تجویز

وفاقی حکومت نے کورونا پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے وزیراعظم نے این سی او سی کا اجلاس کل طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے کل این سی او سی کا اہم اجلاس منعقد ہوگا۔

وفاق نے پابندیاں سخت کرنے کے حوالے سے تجاویز صوبوں کو ارسال کردی ہیں جس کے جواب میں وہ وفاقی حکومت کو تجاویز پر رائے دیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کورونا پابندیاں دو مراحل میں سخت کرنے کی تجویز دی گئی ہے، پہلے فیز میں شام 6 تا سحری کاروباری سرگرمیاں بند کرنے، شام کے اوقات میں صرف پٹرول پمپس، ویکسی نیشن سنٹرز، فارمیسز کھلی رکھنے، ہفتہ ، اتوار کو کاروباری سرگرمیاں مکمل بند کرنے تاہم ہفتہ، اتوار پٹرول پمپ، فارمیسی، سبزی ، پولٹری شاپس کھلی رکھنے کی تجاویز شامل ہیں۔


وفاق کی جانب سے دفاتر کے اوقات کار صبح نو سے دوپہر دو بجے کرنے، دفاتر میں 50 فیصد عملے کی حاضری کے فیصلے پر سختی سے عمل درآمد کی تجویز دی گئی ہے جب کہ وفاقی حکومت نے ہفتہ، اتوار کو کورونا ویکسی نیشن سنٹرز کھلے رکھنے کی تجویز بھی دی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کورونا وبا؛ مزید 98 افراد جاں بحق، 5857 مثبت کیسز رپورٹ

وفاقی نے فیز ون کے دوران کورونا کا پھیلاؤ نہ رکنے پر لاک ڈاؤن کے نفاذ کی تجویز بھی دی ہے۔ مثبت کورونا کیسز کی قومی شرح 13 فیصد سے تجاوز پر حساس شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن نفاذ کی تجویز بھی شامل ہے۔ 20 فیصد سے زائد مثبت شرح والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: بھارت میں ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ 3 لاکھ 15 ہزار کیسز ریکارڈ

دوسری جانب فیز ٹو میں ہائی رسک شہروں میں سات تا دس دن لاک ڈاؤن کی تجویز دی گئی ہے۔ متعلقہ وزارت، محکمہ، بینک کے سربراہ عمل درآمد کے جواب دہ ہوں گے۔
Load Next Story