قرضوں اور بیروزگاری میں کمی 7 تا 9فیصد شرح نمو درکار
سالانہ 20لاکھ روزگار کے مواقع کیلیے 30برس تک یہ شرح نمو برقراررکھنی ہوگی، رپورٹ
سرکاری قرضہ محدود کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے 30 سال تک پاکستانی معیشت کو 7 تا 9 فیصد کی شرح نمو سے ترقی کرنی ہوگی۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ أف ڈیولپمنٹ اکنامکس نے گذشتہ روز ریفارمز فار ایکسلیریٹڈ پروسپیریٹی اینڈ انکلوسو ڈیولپمنٹ ( RAPID ) کے عنوان سے رپورٹ کا اجرا کیا۔ اس تقریب کی میزبانی وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک شخص کے دو سے زائد بار وزیراعظم اور رکن پارلیمنٹ بننے پر پابندی ہونی چاہیے۔
PIDE کی رپورٹ کے مطابق سالانہ 20لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور سرکاری قرضے کم کرنے کے لیے آئندہ 30برس تک معیشت کی شرح نمو 7 تا 9 فیصد ہونی چاہیے۔ پائیڈ کے ریفارم پیکیج ( رپورٹ ) میں معاشی نمو کے ماڈل میں نجی شعبے کے بجائے حکومت کو مرکزیت دی گئی ہے۔
اس موقع پر وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ حکومتی ضوابط کے بغیر فری مارکیٹ کا تصور دفن ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میکرواکنامک استحکام پچھلے دو سال کے دوران جڑ پکڑ چکا ہے جس کا نتیجہ جاری کھاتے اور پرائمری بجٹ کا فاضل ( سرپلس ) ہونا ہے۔
پائیڈ کی اصلاحات سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی خاندانوں کی اجارہ دارہ ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ایک فرد کے دو سے زائد بار رکن پارلیمنٹ اور وزیراعظم بننے پر پابندی ہو۔ اس سے ملک میں مستحکم جمہوریت استوار ہوگی۔
پائیڈ کے وائس چانسلر ڈاکٹر نعیم الحق نے کہا کہ قواعد و ضوابط کے بغیر نجی شعبہ انتہائی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے اور یہ ایک مافیا بھی ہے۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ أف ڈیولپمنٹ اکنامکس نے گذشتہ روز ریفارمز فار ایکسلیریٹڈ پروسپیریٹی اینڈ انکلوسو ڈیولپمنٹ ( RAPID ) کے عنوان سے رپورٹ کا اجرا کیا۔ اس تقریب کی میزبانی وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک شخص کے دو سے زائد بار وزیراعظم اور رکن پارلیمنٹ بننے پر پابندی ہونی چاہیے۔
PIDE کی رپورٹ کے مطابق سالانہ 20لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور سرکاری قرضے کم کرنے کے لیے آئندہ 30برس تک معیشت کی شرح نمو 7 تا 9 فیصد ہونی چاہیے۔ پائیڈ کے ریفارم پیکیج ( رپورٹ ) میں معاشی نمو کے ماڈل میں نجی شعبے کے بجائے حکومت کو مرکزیت دی گئی ہے۔
اس موقع پر وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ حکومتی ضوابط کے بغیر فری مارکیٹ کا تصور دفن ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میکرواکنامک استحکام پچھلے دو سال کے دوران جڑ پکڑ چکا ہے جس کا نتیجہ جاری کھاتے اور پرائمری بجٹ کا فاضل ( سرپلس ) ہونا ہے۔
پائیڈ کی اصلاحات سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی خاندانوں کی اجارہ دارہ ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ایک فرد کے دو سے زائد بار رکن پارلیمنٹ اور وزیراعظم بننے پر پابندی ہو۔ اس سے ملک میں مستحکم جمہوریت استوار ہوگی۔
پائیڈ کے وائس چانسلر ڈاکٹر نعیم الحق نے کہا کہ قواعد و ضوابط کے بغیر نجی شعبہ انتہائی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے اور یہ ایک مافیا بھی ہے۔