ایکسپریس نیوز کے شاہ زیب خانزادہ کیلیے ملک کے بہترین اینکر کا ایوارڈ
ایوارڈ 2013 میں شاہ زیب قتل کیس کی بہترین تحقیقاتی رپورٹنگ اورٹاک شوز پر ملا
QUETTA:
ایکسپریس میڈیا گروپ کے اینکرپرسن اورایکسپریس نیوزکے ٹی وی پروگرام ٹودی پوائنٹ کے میزبان شاہ زیب خانزادہ کوملک کابہترین اینکرپرسن کاایوارڈسال برائے2013دیاگیا،یہ ایوارڈ انھیں2013میں شاہ زیب قتل کیس کی بہترین تحقیقاتی رپورٹنگ وٹاک شوزکرنے پر دیا گیا ہے۔
اس پروگرام کوملک بھر میں سراہا گیاتھا۔واضح رہے کہ کراچی میں ایک نوجوان شاہ زیب کوایک انتہائی با اثر خاندان سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاہ رخ جتوئی نے بہن کوچھیڑنے سے منع کرنے پر قتل کردیا تھا اور ملزم اس کے بعددبئی فرار ہوگیاتھا اور اس کے والد یہ دعویٰ کررہے تھے کے ملزم اس واردات میں ملوث نہیں ہے اور وہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے آسٹریلیا جاچکا ہے تاہم ایکسپریس نیوز کے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزاہ نے ملزم کے والد سے پروگرام میں جو سوالات کیے اس کے نتیجے میں کیس نے نیا رخ اختیار کرلیااور یہ بات واضح ہوگئی کہ ملزم آسٹریلیا نہیں گیابلکہ وہ دبئی فرار ہواہے۔
اس پروگرام کے بعدسابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار چوہدری نے معاملے کاازخود نوٹس لیا اور شاہ زیب خانزاہ کو کیس کی بہترین تحقیقاتی رپورٹ سامنے لانے پرخراج تحسین پیش کیا تھاجس کے بعد پولیس انٹرپول کی مدد سے ملزم کودبئی سے گرفتار کرکے پاکستان لائی اور انسداددہشت گردی کی عدالت نے ملزم اور اس کے دیگرساتھیوں کو سزائے موت سنائی تھی،کیس کی سب سے پہلے ایکسپریس نیوزنے بہترین ٹی وی کوریج کی اوریہ اعزازصرف ایکسپریس کوحاصل رہا ۔ ایوارڈکی تقریب اتوارکوکراچی میں پاکستان میڈیاایوارڈ2013 کی جانب سے ایکسپوسینٹرمیں منعقدکی گئی تھی جس میں مختلف ٹی وی چینلزکے اینکرپرسنز بھی مقابلے میں نامزدتھے تاہم پاکستان میڈیاایوارڈ نے شاہ زیب قتل کیس پربہترین تحقیقاتی پروگرام کرنے پر شاہ زیب خانزادہ کو ایوارڈ 2013کادیا۔شاہ زیب خانزادہ کوبہترین ایوارڈ ملنے پردیگر شخصیات نے مبارکباد بھی دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ کے اینکرپرسن اورایکسپریس نیوزکے ٹی وی پروگرام ٹودی پوائنٹ کے میزبان شاہ زیب خانزادہ کوملک کابہترین اینکرپرسن کاایوارڈسال برائے2013دیاگیا،یہ ایوارڈ انھیں2013میں شاہ زیب قتل کیس کی بہترین تحقیقاتی رپورٹنگ وٹاک شوزکرنے پر دیا گیا ہے۔
اس پروگرام کوملک بھر میں سراہا گیاتھا۔واضح رہے کہ کراچی میں ایک نوجوان شاہ زیب کوایک انتہائی با اثر خاندان سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاہ رخ جتوئی نے بہن کوچھیڑنے سے منع کرنے پر قتل کردیا تھا اور ملزم اس کے بعددبئی فرار ہوگیاتھا اور اس کے والد یہ دعویٰ کررہے تھے کے ملزم اس واردات میں ملوث نہیں ہے اور وہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے آسٹریلیا جاچکا ہے تاہم ایکسپریس نیوز کے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزاہ نے ملزم کے والد سے پروگرام میں جو سوالات کیے اس کے نتیجے میں کیس نے نیا رخ اختیار کرلیااور یہ بات واضح ہوگئی کہ ملزم آسٹریلیا نہیں گیابلکہ وہ دبئی فرار ہواہے۔
اس پروگرام کے بعدسابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار چوہدری نے معاملے کاازخود نوٹس لیا اور شاہ زیب خانزاہ کو کیس کی بہترین تحقیقاتی رپورٹ سامنے لانے پرخراج تحسین پیش کیا تھاجس کے بعد پولیس انٹرپول کی مدد سے ملزم کودبئی سے گرفتار کرکے پاکستان لائی اور انسداددہشت گردی کی عدالت نے ملزم اور اس کے دیگرساتھیوں کو سزائے موت سنائی تھی،کیس کی سب سے پہلے ایکسپریس نیوزنے بہترین ٹی وی کوریج کی اوریہ اعزازصرف ایکسپریس کوحاصل رہا ۔ ایوارڈکی تقریب اتوارکوکراچی میں پاکستان میڈیاایوارڈ2013 کی جانب سے ایکسپوسینٹرمیں منعقدکی گئی تھی جس میں مختلف ٹی وی چینلزکے اینکرپرسنز بھی مقابلے میں نامزدتھے تاہم پاکستان میڈیاایوارڈ نے شاہ زیب قتل کیس پربہترین تحقیقاتی پروگرام کرنے پر شاہ زیب خانزادہ کو ایوارڈ 2013کادیا۔شاہ زیب خانزادہ کوبہترین ایوارڈ ملنے پردیگر شخصیات نے مبارکباد بھی دی۔