پاکستان میں قرآن پاک کی اشاعت
قرآن پاک کی کتابت ،پروف ریڈنگ ،پرنٹنگ اور پھر فولڈنگ اور پرنٹنگ تک کے تمام کام باوضو ہوکر کرتے ہیں
قرآن مجید دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی دینی کتاب ہے، رمضان المبارک میں قرآن مجید پڑھنے والے کی تعداد کئی گنا بڑھ جاتی ہے اس وجہ سے قرآن پاک کی سب سے زیادہ اشاعت اور طباعت بھی اس ماہ مقدس میں کی جاتی ہے۔ پاکستان میں قرآن پاک کی خطاطی خط نستعلیق ہندی میں کی جاتی ہے جبکہ پرنٹنگ کے لئے اعلی کوالٹی کا ملکی اور غیر ملکی کاغذ استعمال ہوتا ہے، قرآن پاک کی پروف ریڈنگ کے لئے پنجاب قرآن بورڈ سے سرٹیفائیڈ حفاظ اورقاری حضرات کی مددلی جاتی ہے۔
پاکستان میں قرآن پاک سمیت کتب حدیث کی اشاعت کے ایک بڑے ادارے دارالسلام کے سربراہ عکاشہ ساحل نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قرآن پاک کی طباعت اور اشاعت کے کئی مراحل ہیں، خطاطی ، پروف ریڈنگ اورپرنٹنگ ہر ایک مرحلہ انتہائی اہم اور حساس ہوتا ہے کہ کہیں کوئی زیر زبر، شدمد کی غلطی نہ ہوجائے، ایک نسخے کو 15 سے 20 مرتبہ چیک کیا جاتا ہے اس کے بعد قرآن بورڈ کا سرٹیفکیٹ ملتا ہے۔ حکومت کی طرف سے قرآن پاک کی اشاعت کے لئے کوئی مخصوص کاغذ تو مختص نہیں کیا گیا تاہم یہ پابندی ہے کہ قرآن پاک ری سائیکل اور ردی کاغذ پرشائع نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح قرآن پاک کی جلد بھی انتہائی معیاری اور بہترین ہوگی۔ اس مقصد کے لئے 25 سے 75 گرام تک کا ملکی اورغیرملکی کاغذ استعمال کیا جاتا ہے جسے بائبل پیپر اور قرآن پیپر کہا جاتا ہے۔ یہ عام کاغذ کے مقابلے میں مہنگا ہوتا ہے اور اس کی عمر 100 سال تک ہوتی ہے، بیرون ملک سے امپورٹ کئے جانے والے قرآن پیپر پر حکومت کی طرف سے ٹیکس معاف ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے قرآن پاک کی خطاطی کرنیوالے خطاط سعیداحمدناز کہتےہیں ،ہم عام طور پر رسم عثمانی میں قرآن پاک کی خطاطی کرتے ہیں اس میں اور جو خط عرب ممالک میں رائج ہے اس میں تھوڑ افرق ہے، ہمارے یہاں یہ خط ہند ستان سے آیا ہے تو ہم اسے خط نستعلیق ہندی کہتے ہیں جب کہ دیگرعرب ممالک میں خط نستعلیق عربی استعمال ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا وہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ وہ کئی برسوں سے یہ خدمت کررہے ہیں اب تک قرآن پاک کے متعدد نسخوں کی کتابت کرچکے ہیں۔ اس کام میں ان کے بیٹے بھی ساتھ دیتے ہیں۔
قرآن پاک کے ایک ایک صفحے کو فائنل کرنے سے پہلے متعددبارپروف ریڈرزسے چیک کروایاجاتا ہے۔دارالسلام کے شعبہ پروف ریڈرکے انچارج قاری طارق جاوید کاکہنا تھا قرآن پاک کی پروف ریڈنگ کے لئے جوافرادمنتخب کئے جاتے ہیں ان میں حافظ قرآن اورقاری شامل ہوتے ہیں ، جو ناصرف الفاط کی بناوٹ کوچیک کرتے ہیں بلکہ زیر،زبر،شد،مد ،وقف ہرچیزکو انتہائی احتیاط اورباریک بینی سے دیکھتے اورپھرفائنل کرتے ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جن کوپنجاب قرآن بورڈنے سرٹیفکیٹ دیا ہے۔
قاری طارق جاوید نے بتایا جب کاتب سے نسخہ ان کے پاس آتا ہے تواسے اصل نسخے کے ساتھ ملا کر چیک کیا جاتا ہے۔ اصل نسخے سے مراد قرآن پاک کا وہ نسخہ ہے جو حکومت پاکستان نے منظورکررکھا ہے۔ 1973 کے آئین میں اسلامی اسکالرز پر مشتمل ایک ایسی کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی تھی جو قرآن پاک کا ایک نسخہ منتخب کرے گی اوراسی کے مطابق تمام ادارے قرآن پاک شائع کریں گے تاہم وہ کمیٹی آج تک یہ کام نہیں کرسکی،اس وجہ سے اب انجمن حمایت اسلام کی طرف سے منتخب کیا گیا قرآن پاک کا نسخہ ماڈل کے طور پر لیا جاتا ہے۔
کتابت اور پروف ریڈنگ اور ڈیزائننگ کے بعد قرآن پاک کی پرنٹنگ کا مرحلہ آتا ہے۔ کوٹ عبدالمالک کے قریب دارالسلام کا قرآن پرنٹنگ پریس کمپلیکس ہے جو کہ ایک وقف ادارہ ہے۔ اس ادارے کے نگران حافظ عبدالعظیم نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا پری پریس سے جب قرآن پاک کا نسخہ پرنٹنگ کے لئے ہمارے پاس آتا ہے پھریہاں خودکار اسکینرز کی مدد سے اس کی پلیٹیں تیار ہوتی ہیں، قرآن پاک کی پرنٹنگ کے حلال سیاہی استعمال کی جاتی ہے جوعام سیاہی کے مقابلے میں کئی گنا مہنگی ہوتی ہے۔ اسی طرح اعلی کوالٹی کا کاغذ استعمال ہوتا ہے۔ جدید مشینوں پر پرنٹنگ کے بعد قرآن پاک کی فولڈنگ اور بائنڈنگ انتہائی اہم ہوتی ہے۔ ان مراحل کو متعدد بار چیک کیا جاتا ہے کہ فولڈنگ اور جلدبندی کے دوران قرآن پاک کے صفحات کی ترتیب آگے پیچھے نہ ہوجائے۔ اس وقت پاکستان میں قرآن پاک اردو،انگلش، پنجابی ،پشتو، بنگالی اورفرنچ سمیت 30 زبانوں کے ترجمے کے ساتھ شائع ہورہا ہے اور یہاں سے شائع ہونے والے قرآن پاک پوری دنیا میں بھیجےجاتے ہیں جوپاکستان کے لئے ایک اعزازہے۔قرآن پاک کی کتابت ،پروف ریڈنگ ،پرنٹنگ اور پھر فولڈنگ اور پرنٹنگ تک کے کام میں تمام افراد باوضو ہوکر یہ کام کرتے ہیں۔
پاکستان میں قرآن پاک سمیت کتب حدیث کی اشاعت کے ایک بڑے ادارے دارالسلام کے سربراہ عکاشہ ساحل نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قرآن پاک کی طباعت اور اشاعت کے کئی مراحل ہیں، خطاطی ، پروف ریڈنگ اورپرنٹنگ ہر ایک مرحلہ انتہائی اہم اور حساس ہوتا ہے کہ کہیں کوئی زیر زبر، شدمد کی غلطی نہ ہوجائے، ایک نسخے کو 15 سے 20 مرتبہ چیک کیا جاتا ہے اس کے بعد قرآن بورڈ کا سرٹیفکیٹ ملتا ہے۔ حکومت کی طرف سے قرآن پاک کی اشاعت کے لئے کوئی مخصوص کاغذ تو مختص نہیں کیا گیا تاہم یہ پابندی ہے کہ قرآن پاک ری سائیکل اور ردی کاغذ پرشائع نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح قرآن پاک کی جلد بھی انتہائی معیاری اور بہترین ہوگی۔ اس مقصد کے لئے 25 سے 75 گرام تک کا ملکی اورغیرملکی کاغذ استعمال کیا جاتا ہے جسے بائبل پیپر اور قرآن پیپر کہا جاتا ہے۔ یہ عام کاغذ کے مقابلے میں مہنگا ہوتا ہے اور اس کی عمر 100 سال تک ہوتی ہے، بیرون ملک سے امپورٹ کئے جانے والے قرآن پیپر پر حکومت کی طرف سے ٹیکس معاف ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے قرآن پاک کی خطاطی کرنیوالے خطاط سعیداحمدناز کہتےہیں ،ہم عام طور پر رسم عثمانی میں قرآن پاک کی خطاطی کرتے ہیں اس میں اور جو خط عرب ممالک میں رائج ہے اس میں تھوڑ افرق ہے، ہمارے یہاں یہ خط ہند ستان سے آیا ہے تو ہم اسے خط نستعلیق ہندی کہتے ہیں جب کہ دیگرعرب ممالک میں خط نستعلیق عربی استعمال ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا وہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ وہ کئی برسوں سے یہ خدمت کررہے ہیں اب تک قرآن پاک کے متعدد نسخوں کی کتابت کرچکے ہیں۔ اس کام میں ان کے بیٹے بھی ساتھ دیتے ہیں۔
قرآن پاک کے ایک ایک صفحے کو فائنل کرنے سے پہلے متعددبارپروف ریڈرزسے چیک کروایاجاتا ہے۔دارالسلام کے شعبہ پروف ریڈرکے انچارج قاری طارق جاوید کاکہنا تھا قرآن پاک کی پروف ریڈنگ کے لئے جوافرادمنتخب کئے جاتے ہیں ان میں حافظ قرآن اورقاری شامل ہوتے ہیں ، جو ناصرف الفاط کی بناوٹ کوچیک کرتے ہیں بلکہ زیر،زبر،شد،مد ،وقف ہرچیزکو انتہائی احتیاط اورباریک بینی سے دیکھتے اورپھرفائنل کرتے ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جن کوپنجاب قرآن بورڈنے سرٹیفکیٹ دیا ہے۔
قاری طارق جاوید نے بتایا جب کاتب سے نسخہ ان کے پاس آتا ہے تواسے اصل نسخے کے ساتھ ملا کر چیک کیا جاتا ہے۔ اصل نسخے سے مراد قرآن پاک کا وہ نسخہ ہے جو حکومت پاکستان نے منظورکررکھا ہے۔ 1973 کے آئین میں اسلامی اسکالرز پر مشتمل ایک ایسی کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی تھی جو قرآن پاک کا ایک نسخہ منتخب کرے گی اوراسی کے مطابق تمام ادارے قرآن پاک شائع کریں گے تاہم وہ کمیٹی آج تک یہ کام نہیں کرسکی،اس وجہ سے اب انجمن حمایت اسلام کی طرف سے منتخب کیا گیا قرآن پاک کا نسخہ ماڈل کے طور پر لیا جاتا ہے۔
کتابت اور پروف ریڈنگ اور ڈیزائننگ کے بعد قرآن پاک کی پرنٹنگ کا مرحلہ آتا ہے۔ کوٹ عبدالمالک کے قریب دارالسلام کا قرآن پرنٹنگ پریس کمپلیکس ہے جو کہ ایک وقف ادارہ ہے۔ اس ادارے کے نگران حافظ عبدالعظیم نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا پری پریس سے جب قرآن پاک کا نسخہ پرنٹنگ کے لئے ہمارے پاس آتا ہے پھریہاں خودکار اسکینرز کی مدد سے اس کی پلیٹیں تیار ہوتی ہیں، قرآن پاک کی پرنٹنگ کے حلال سیاہی استعمال کی جاتی ہے جوعام سیاہی کے مقابلے میں کئی گنا مہنگی ہوتی ہے۔ اسی طرح اعلی کوالٹی کا کاغذ استعمال ہوتا ہے۔ جدید مشینوں پر پرنٹنگ کے بعد قرآن پاک کی فولڈنگ اور بائنڈنگ انتہائی اہم ہوتی ہے۔ ان مراحل کو متعدد بار چیک کیا جاتا ہے کہ فولڈنگ اور جلدبندی کے دوران قرآن پاک کے صفحات کی ترتیب آگے پیچھے نہ ہوجائے۔ اس وقت پاکستان میں قرآن پاک اردو،انگلش، پنجابی ،پشتو، بنگالی اورفرنچ سمیت 30 زبانوں کے ترجمے کے ساتھ شائع ہورہا ہے اور یہاں سے شائع ہونے والے قرآن پاک پوری دنیا میں بھیجےجاتے ہیں جوپاکستان کے لئے ایک اعزازہے۔قرآن پاک کی کتابت ،پروف ریڈنگ ،پرنٹنگ اور پھر فولڈنگ اور پرنٹنگ تک کے کام میں تمام افراد باوضو ہوکر یہ کام کرتے ہیں۔