حکومت نے ملک بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کا اشارہ دے دیا

کورونا وائرس کی صورتحال ایک ہفتے میں بہتر نہ ہوئی تو مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جانا ہوگا، فواد چوہدری


Staff Reporter April 24, 2021
بھارت میں وائرس کی لہر مودی کی انتخابی مہم کی وجہ سے پھیلی، وزیر اطلاعات ۔ فوٹو : فائل

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال ایک ہفتے میں بہتر نہ ہوئی تو مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جانا ہوگا، پورے ملک میں دستیاب آکسیجن کا 90 فیصد استعمال ہو رہا ہے، آکسیجن منگوا بھی لیں تب بھی سسٹم میں زیادہ سپلائی نہیں ہوسکتی۔

گورنر ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا ایس او پیز پر صرف 21 فیصد آبادی عمل کر رہی تھی جس کے بعد وزیر اعظم نے فوج کو ایس او پیز پر عمل درآمد کی ہدایت دی، ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے، مکمل لاک ڈاؤن کی وزیر اعظم نے مخالفت کی ہے لیکن ایک ہفتے میں صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جانا ہوگا لیکن ہم کوشش کر رہے ہیں کہ مکمل لاک ڈاؤن نہ لگایا جائے کیونکہ اس سے مزدور اور تاجر متاثر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں وائرس کی پریشان کن صورتحال ہے جہاں چند اضلاع میں شرح 40 فیصد تک پہنچ گئی۔ بڑے شہروں میں اسپتالوں پر کرونا مریضوں کا دبا بڑھ رہا ہے۔ لاہور کے 90 فیصد آئی سی یو بیڈز بھر چکے ہیں جبکہ گوجرانوالہ میں 88 اور ملتان میں 85 فیصد وینٹی لیٹر بھر چکے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بلوچستان اور گلگت بلتستان کی صورتحال باقی صوبوں سے بہتر ہے، کراچی میں بھی کورونا کیسز کم ہونے کی وجہ سے سپلائی لائن بحال ہے، کراچی میں کورونا کی شرح بڑھی تو پورے ملک کی سپلائی لائن متاثر ہوگی، پورے ملک میں دستیاب آکسیجن کا 90 فیصد استعمال ہو رہا ہے، آکسیجن منگوا بھی لیں تب بھی سسٹم میں زیادہ سپلائی نہیں ہوسکتی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت میں کورونا نے تباہی مچائی ہوئی ہے اور آکسیجن کی کمی ہوگئی ہے، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے بھارتی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، بھارت میں وائرس کی لہر مودی کی انتخابی مہم کی وجہ سے پھیلی، مشکل وقت میں ہندوستان کے عوام کے ساتھ ہیں لیکن ہمارے اپنے حالات بھی اطمینان بخش نہیں ہے۔

فواد چوہدری نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے کراچی کا دورہ منسوخ کیے جانے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے بہتر فیصلہ کیا۔

انہوں نے علمائے کرام سے درخواست کی کہ رمضان میں نماز اور تراویح کے دوران کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروائیں، عید کے اجتماعات کو ایس او پیز میں رکھنا اہم ہوگا، اس معاملے میں علما ہماری قیادت اور رہنمائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں بھی صحت کارڈ لانا چاہتے ہیں، تمام صحافیوں کو وزیراعظم ہاوسنگ اسکیم میں شامل کریں گے، بدقسمتی سے سندھ حکومت نے صحت کارڈ میں اپنا حصہ نہیں ڈالا، صحافیوں کو خصوصی پیکیج کے تحت صحت کارڈ میں لارہے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر دباو آیا ہے جسے کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست نے کالعدم تنظیم والے معاملے پر اپنی رٹ پر سمجھوتا نہیں کیا، اپوزیشن اس معاملے پر سیاست نہ کرے، زیادہ تلخی پاکستان کے لیے اچھی نہیں، جو رویہ مسلم لیگ ن کے لوگوں کا ہے اس سے لگتا ہے یہ تلخی چاہتے ہیں، سندھ حکومت کی طرف سے تعاون نہیں ہوتا، پیپلزپارٹی نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دو سالوں میں سولہ سو ارب روپے سندھ میں آئے جس کا کوئی حساب نہیں، پیپلزپارٹی نے سندھ کو کھنڈارت میں تبدیل کردیا، کورونا کے حوالے سے اقدامات تو صوبائی حکومتوں نے کرنے ہیں، پاکستان کا ویکسی نیشن پلان یورپ سے بھی اچھا ہے۔

جہانگیر ترین کے معاملے پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جہانگیر ترین پر بھی جو الزامات ہیں وہ اس کا جواب دے رہے ہیں، عمران خان کو بلیک میل یا دباؤ میں نہیں لایا جاسکتا، جہانگیر ترین کہہ رہے ہیں کہ میں مقدمات کا سامناکروں گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں