3 سال سے تنخواہیں اور مراعات نہ ملنے کے خلاف اساتذہ کا سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا
اساتذہ کو برطرف کرنے اور مراعات روکنے کی وجہ ان کی مسلسل غیر حاضریاں ہیں، سیکرٹری تعلیم سندھ
گزشتہ 3 سال سے تنخواہیں اور مراعات نہ ملنے کے خلاف پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آل سندھ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی، دیگر صوبوں کی طرح اساتذہ کےلئے مراعات نہ ملنے، سن کوٹہ ختم کرنے اور برطرفیوں کے خلاف صبح 9 بجے سے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا جارہا تھا تاہم دوپہر 2 بجے اساتذہ کے وفد نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سید قائم علی شاہ کے مشیر وقار مہدی سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم ناکامی کے بعد پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا دے دیا۔
اساتذہ کا کہنا ہےکہ نئے بھرتی ہونے والے ٹیچرز کو گزشتہ 3 سال سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی جب کہ الیکشن کے دوران ان سے ڈیوٹیاں بھر کروائی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع ہوجائے گا۔
دوسری جانب سیکریٹری تعلیم سندھ فضل اللہ پیچوہو کا کہنا تھا کہ اساتذہ کو برطرف کرنے اور مراعات روکنے کی وجہ ان کی غیر حاضریاں ہیں اور جن اساتذہ کو برطرف کیا گیا ہے وہ مسلسل غیر حاضر رہ رہے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آل سندھ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی، دیگر صوبوں کی طرح اساتذہ کےلئے مراعات نہ ملنے، سن کوٹہ ختم کرنے اور برطرفیوں کے خلاف صبح 9 بجے سے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا جارہا تھا تاہم دوپہر 2 بجے اساتذہ کے وفد نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سید قائم علی شاہ کے مشیر وقار مہدی سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم ناکامی کے بعد پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا دے دیا۔
اساتذہ کا کہنا ہےکہ نئے بھرتی ہونے والے ٹیچرز کو گزشتہ 3 سال سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی جب کہ الیکشن کے دوران ان سے ڈیوٹیاں بھر کروائی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع ہوجائے گا۔
دوسری جانب سیکریٹری تعلیم سندھ فضل اللہ پیچوہو کا کہنا تھا کہ اساتذہ کو برطرف کرنے اور مراعات روکنے کی وجہ ان کی غیر حاضریاں ہیں اور جن اساتذہ کو برطرف کیا گیا ہے وہ مسلسل غیر حاضر رہ رہے تھے۔