تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا حکومت عوام کو کچھ دے پائی یا نہیں لیکن وزرا کو ضرور نواز دیا گیا
صوبائی وزرا کو تنخواہوں، مراعات اور دیگر الاؤنسز کی مد میں 40 ہزار روپے کے بجائے 55 ہزار روپے ماہانہ ملا کریں گے
ویسے تو ملک بھر کے عوام خوف کے سائے میں جی رہے ہیں لیکن خیبر پختونخوا کے لوگ براہ راست دہشت گردی کی زد میں ہیں یہی وجہ ہے کہ اس صوبے کے عوام نے تبدیلی کی آس میں سونامی کا نعرہ لگانے والوں کو اپنا نمائندہ منتخب کیا لیکن ان بے چاروں کو کیا پتہ تھا کہ سونامی آئے یا کچھ اور حالات بدلیں گے تو صرف برسراقتدار لوگوں کے جس کی تازہ مثال یہ کہ صوبائی اسمبلی نے وزرا کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل منظور کرلیا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر امتیاز قریشی کی سربراہی میں ہونے والے خیبرپختونخوااسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومت کی جانب سے وزرا کی تنخواہوں،مراعات اور الاؤنسز کا بل پیش کیا گیا ، بل پیش کرتے وقت ان کا موقف تھا کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے وزرا کو تنخواہ اور مراعات کی مد میں دی جانے والی رقم ناکافی ہے اس لئے وزرا کی تنخواہوں،مراعات اور الاؤنسز 15 ہزار روپے اضافہ کیا جائے، اپوزیشن کی جانب سے وزرا کی تنخواہوں،مراعات اور الاؤنسز میں اضافے کی مخالفت کی گئی تاہم بل منظور کرلیا گیا جس کے تحت صوبائی وزرا کو تنخواہوں،مراعات اور دیگر الاؤنسز کی مد میں 55 ہزار روپے ماہانہ ملا کریں گے۔
اس سے قبل اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی حالت انتہائی مخدوش ہے آخر ہم کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے، موجودہ صورتحال پر گفت و شنید کے لئے انہوں نے 4 ماہ قبل وزیراعظم سے وقت مانگا تھا جو اب تک نہیں ملا، وزیر داخلہ ایوان میں آکر ان کیمرہ بریفنگ دیں، جس کے بعد ارکان کی جانب سے اظہار خیال کے بعد ایوان نے صوبے میں امن وامان کی صورت حال پر قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی اس کے علاوہ صوبائی اسمبلی میں انسانی حقوق کےتحفظ کا بل 2014 بھی اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔
ڈپٹی اسپیکر امتیاز قریشی کی سربراہی میں ہونے والے خیبرپختونخوااسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومت کی جانب سے وزرا کی تنخواہوں،مراعات اور الاؤنسز کا بل پیش کیا گیا ، بل پیش کرتے وقت ان کا موقف تھا کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے وزرا کو تنخواہ اور مراعات کی مد میں دی جانے والی رقم ناکافی ہے اس لئے وزرا کی تنخواہوں،مراعات اور الاؤنسز 15 ہزار روپے اضافہ کیا جائے، اپوزیشن کی جانب سے وزرا کی تنخواہوں،مراعات اور الاؤنسز میں اضافے کی مخالفت کی گئی تاہم بل منظور کرلیا گیا جس کے تحت صوبائی وزرا کو تنخواہوں،مراعات اور دیگر الاؤنسز کی مد میں 55 ہزار روپے ماہانہ ملا کریں گے۔
اس سے قبل اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی حالت انتہائی مخدوش ہے آخر ہم کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے، موجودہ صورتحال پر گفت و شنید کے لئے انہوں نے 4 ماہ قبل وزیراعظم سے وقت مانگا تھا جو اب تک نہیں ملا، وزیر داخلہ ایوان میں آکر ان کیمرہ بریفنگ دیں، جس کے بعد ارکان کی جانب سے اظہار خیال کے بعد ایوان نے صوبے میں امن وامان کی صورت حال پر قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی اس کے علاوہ صوبائی اسمبلی میں انسانی حقوق کےتحفظ کا بل 2014 بھی اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔