ماہرین تعلیم کا ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ

لاکھوں طلبا کو متاثر کرنے والے اہم فیصلے حکومت نے پارلیمنٹ ، مشترکہ مفادات کونسل سے بغیر مشورہ عجلت میں کیے

چیئر مین کی مدت کو دیا گیا قانونی تحفظ ختم کرنے سے انتظامی مسائل پیدا ہونگے، ماہرین کا وزیر اعظم کے نام کھلا خط

150 ممتاز ماہرین تعلیم اور سول سوسائٹی کے رہنما ؤں نے وزیر اعظم عمران خان کو کھلا خط لکھا ہے۔

اس میں ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس کو واپس لینے اور آزاد قومی ریگولیٹری باڈی کی حیثیت سے اس کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت نے 25 مارچ 2021 کو ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے ذریعے چیئرمین کی مدت ملازمت کو 4 سے کم کرکے 2 سال کردیا گیا ، موجودہ چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو ہٹا کر ایچ ای سی کو وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت کردیا گیا۔اس ضمن میں خط لکھا گیا اور دستخط کرنے والوں میں سید بابر علی، حنا جیلانی ،حارث خالق، ڈاکٹر قبلہ ایاز ،پروفیسر قاسم ، ایم ضیاالدین، شمش قاسم لاکھا، ڈاکٹر عائشہ رزاق، فرحت اللہ بابر اور دیگر معززین شامل ہیں۔


دستخط کنندگان نے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت نے لاکھوں طلبا کی زندگی کو متاثر کرنے والے اہم فیصلے کو پارلیمنٹ ، مشترکہ مفادات کونسل یا اعلی تعلیمی کمیشن سے مشورہ کیے بغیر عجلت میںکیا۔ایچ ای سی کی بطورآزاد خودمختار ادارہ منسوخی اور وفاقی حکومت کے ماتحت ادارہ کی منتقلی سے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی کارکردگی پر مضر اثرات مرتب ہوں گے۔

چیئر مین کی مدت کو دیے گئے قانونی تحفظ کو ختم کرنے سے انتظامی مسائل پیدا ہوں گے۔موجودہ چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری ہارورڈ کے تربیت یافتہ ماہر ہیں،ان کو آزاد سلیکشن بورڈ کی سفارش پر مقرر کیا گیا تھا ۔ انھوں نے تعلیم کے نظام میں شفافیت اور معیار پر مشتمل اصلاحات کا سلسلہ شروع کیا تھا، ان کو ہٹانے کے باعث ایجنڈا نامکمل رہ جائے گا۔ ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس کو ختم کیا جانا چاہئے۔
Load Next Story