60سے70افراد پر مشتمل مافیا پانی کی چوری میں ملوث

کراچی کو 65کروڑ گیلن پانی یومیہ فراہم کیا جارہا ہے جو آبادی کے لحاظ سے کم ہے.

کراچی کو 65کروڑ گیلن پانی یومیہ فراہم کیا جارہا ہے جو آبادی کے لحاظ سے کم ہے فوٹو : فائل

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح الدین فرید نے کہا ہے کہ واٹر بورڈ کی26ہزار263ایکڑ اراضی کو محفوظ بنانے کیلیے ضروری ہے۔

اس کے کاغذات واٹر بورڈ کے نام منتقل کیے جائیں، انھوں نے کے ڈی اے پائپ فیکٹری کی اراضی پر آفیسرز سوسائٹی کے نام پر ہونے والی تعمیرات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کے ڈی اے پائپ فیکٹری واٹر بورڈ کو منتقل کی جائے، کراچی میں60سے70افراد ٹولہ ہے کہ جو اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہے۔


ان کی سرکوبی کرنا پولیس کیلیے کوئی مشکل نہیں ہے، انھوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ لینڈ مافیا اور ٹینکر مافیا کیخلاف اقدامات جاری رکھیں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتہ کو اپنے آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ میں نے گورنر سندھ، صوبائی وزیر بلدیات اور چیف سیکریٹری سندھ کی ہدایت پر ایم ڈی واٹر بورڈ کا دوبارہ چارج سنبھالا ہے۔

انھوں نے کہا کہ واٹر بورڈ نے گذشتہ ایک سال کے دوران ہائیڈرینٹس مافیا کیخلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی اور مافیا کے اصل کرداروں کیخلاف مختلف تھانوں میں222 ایف آئی آر درج کرائی گئیں جن میں ملزمان کو نامزد کیا گیا مگر آج تک کسی کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی، افسوس کا مقام یہ ہے کہ ناردرن بائی پاس پر جن غیر قانونی ہائیڈرینٹس کو گراکر سامان ضبط کیا گیا۔

ماتحت عدالت نے نہ صرف یہ ہائیڈرینٹس کھولنے کے احکامات جاری کیے بلکہ ہمیں حکم دیا کہ ضبط کیا گیا سامان بھی واپس کردیں، انھوں نے کہا کہ کون نہیں جانتا کہ یہ ہائیڈرینٹس منگھوپیر تھانے کے ایک ہیڈ کانسٹیبل کی نگرانی میں چلائے جا رہے تھے، انھوں نے آئی جی سندھ سے درخواست کی کہ وہ کراچی کے تمام تھانوں کو پابند کریں ۔
Load Next Story