کرکٹرز کی ذہنی مضبوطی ماہر نفسیات کا تقرر ہوگا
چیف میڈیکل آفیسر کیلیے بھی اشتہار جاری،عہدوں کی مدت 3سال مقرر
کرکٹرز کی ذہنی مضبوطی کیلیے کْل وقتی ماہر نفسیات کا تقرر ہوگا۔
پاکستان کرکٹ میں کئی باصلاحیت کھلاڑی ذہنی طور پرانٹرنیشنل چیلنجز کیلیے تیار نہ ہونے کی وجہ سے ماضی کا حصہ بن چکے ہیں،گذشتہ کچھ عرصے میں اسد شفیق،شان مسعود اور محمد عباس سمیت کافی عرصے ملک کی نمائندگی کرنے والے کئی کرکٹرز بھی اپنا اعتماد کھوبیٹھے،ان مسائل کو حل کرنے کیلیے پی سی بی نے اسپورٹس نفسیات کے ماہر کی تقرری کا فیصلہ پہلے ہی کرلیا تھا، اب اس کو عملی جامہ پہنانے کیلیے اشتہار بھی جاری کردیا ہے۔
کھلاڑیوں کے ساتھ کوچز کی ذہنی مضبوطی کیلیے بھی کام کرنا اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہوگا، اس کا مقصد ذہنی طور پرمضبوط انٹرنیشنل چیلنجز کا سامنا کرنے کے قابل پلیئرز اور ٹیمیں تیار کرنا ہے۔
ماہر نفسیات قومی کرکٹرز کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے ان کی ذہنی کیفیت اور مزاج کو مانیٹر کرے گا، معلومات ساتھی آفیشلز اور کوچز کے ساتھ زیر غور لاتے ہوئے بہتری کی تجاویز تیار کرتے ہوئے عمل درآمد کرایا جائے گا،ہائی پرفارمنس سینٹر سے معاونت بھی فرائض میں شامل ہوگی، تقرر 3سال کیلیے کیا جائے گا۔
اسپورٹس سائیکالوجی میں ماسٹر ڈگری اور متعلقہ شعبے میں کم ازکم 4سالہ تجربے کے حامل اردو اور انگریزی روانی سے بولنے والے 25مئی تک درخواستیں جمع کراسکتے ہیں۔
دوسری جانب پی ایس ایل ملتوی ہونے پر ابھی تک قربانی کا پہلا اور آخری بکرا بننے والے ڈاکٹر سہیل سلیم کی رخصتی کے بعد اب چیف میڈیکل آفیسر کا تقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کھلاڑی کی فٹنس، انجریز اور صحتیابی کے عمل کی نگرانی کرنے کے ساتھ قومی کوچز اور سلیکٹرز کی رہنمائی بھی اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہوگی،اسے سینٹرل کنڑیکٹ یافتہ کرکٹرز کی اسکریننگ اور رپورٹس، ہائی پرفارمنس سینٹر کیلیے بھی انٹرنیشنل معیار کا پلان بنانا ہوگا،اینٹی ڈوپنگ کے معاملات بھی دیکھنا ہوں گے،پریکٹیشنر ایم ایس سی اسپورٹس میڈیسن اور 3سالہ تجربہ شرائط میں شامل ہے، درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 25مئی ہے۔
پاکستان کرکٹ میں کئی باصلاحیت کھلاڑی ذہنی طور پرانٹرنیشنل چیلنجز کیلیے تیار نہ ہونے کی وجہ سے ماضی کا حصہ بن چکے ہیں،گذشتہ کچھ عرصے میں اسد شفیق،شان مسعود اور محمد عباس سمیت کافی عرصے ملک کی نمائندگی کرنے والے کئی کرکٹرز بھی اپنا اعتماد کھوبیٹھے،ان مسائل کو حل کرنے کیلیے پی سی بی نے اسپورٹس نفسیات کے ماہر کی تقرری کا فیصلہ پہلے ہی کرلیا تھا، اب اس کو عملی جامہ پہنانے کیلیے اشتہار بھی جاری کردیا ہے۔
کھلاڑیوں کے ساتھ کوچز کی ذہنی مضبوطی کیلیے بھی کام کرنا اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہوگا، اس کا مقصد ذہنی طور پرمضبوط انٹرنیشنل چیلنجز کا سامنا کرنے کے قابل پلیئرز اور ٹیمیں تیار کرنا ہے۔
ماہر نفسیات قومی کرکٹرز کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے ان کی ذہنی کیفیت اور مزاج کو مانیٹر کرے گا، معلومات ساتھی آفیشلز اور کوچز کے ساتھ زیر غور لاتے ہوئے بہتری کی تجاویز تیار کرتے ہوئے عمل درآمد کرایا جائے گا،ہائی پرفارمنس سینٹر سے معاونت بھی فرائض میں شامل ہوگی، تقرر 3سال کیلیے کیا جائے گا۔
اسپورٹس سائیکالوجی میں ماسٹر ڈگری اور متعلقہ شعبے میں کم ازکم 4سالہ تجربے کے حامل اردو اور انگریزی روانی سے بولنے والے 25مئی تک درخواستیں جمع کراسکتے ہیں۔
دوسری جانب پی ایس ایل ملتوی ہونے پر ابھی تک قربانی کا پہلا اور آخری بکرا بننے والے ڈاکٹر سہیل سلیم کی رخصتی کے بعد اب چیف میڈیکل آفیسر کا تقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کھلاڑی کی فٹنس، انجریز اور صحتیابی کے عمل کی نگرانی کرنے کے ساتھ قومی کوچز اور سلیکٹرز کی رہنمائی بھی اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہوگی،اسے سینٹرل کنڑیکٹ یافتہ کرکٹرز کی اسکریننگ اور رپورٹس، ہائی پرفارمنس سینٹر کیلیے بھی انٹرنیشنل معیار کا پلان بنانا ہوگا،اینٹی ڈوپنگ کے معاملات بھی دیکھنا ہوں گے،پریکٹیشنر ایم ایس سی اسپورٹس میڈیسن اور 3سالہ تجربہ شرائط میں شامل ہے، درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 25مئی ہے۔