شعیب اختر جون میں پی ایس ایل میچز کے مخالف
تباہ کن صورتحال کے سبب آئی پی ایل کو بھی ملتوی کردینا چاہیے،سابق پیسر
شعیب اختر نے پی ایس ایل کے باقی میچز جون میں کرانے کی مخالفت کردی۔
اپنے یوٹیوب چینل پر شعیب اختر نے کہاکہ بھارت میں صورتحال تباہ کن ہے،انھیں آئی پی ایل روک دینا چاہیے، اگر ایسا نہیں کرسکتے تو میچزسخت ترین ایس او پیز کے ساتھ کرائیں، بھارت جل رہا ہے لیگ کوملتوی کردینا ہی بہتر ہے،میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہا کہ پی ایس ایل ملتوی ہوگئی تھی تو اب آئی پی ایل بھی کردی جائے، میرے خیال میں تو پی ایس ایل بھی جون میں نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت آئی پی ایس ایل اہم نہیں،لیگ پر خرچ ہونے والا پیسہ آکسیجن سلنڈرز پر خرچ کیا جانا چاہیے، لوگوں کی زندگیوں کو بچایا جاسکتا ہے،اس وقت ہمیں کرکٹ ہیروز اور تفریح کی ضرورت نہیں، میں اس لئے سخت الفاظ استعمال کررہا ہوں کہ انسانی جانیں خطرے میں ہیں،ہم پاکستان اور بھارت میں لوگوں کی زندگیاں بچانا چاہتے ہیں۔
سابق پیسرنے کہا کہ پاکستان بھی نازک صورتحال کے قریب ہے،صرف 10فیصد وینٹی لیٹرز خالی رہ گئے،لوگ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کررہے،میری حکومت سے درخواست ہے کہ رمضان المبارک کے آخری 10یا 15 دنوں میں کرفیو لگا دے،عید شاپنگ کی کوئی ضرورت نہیں، لوگوں کو انتہائی محتاط رہنا ہوگا۔
یاد رہے کہ بھارت میں کورونا مریضوں کی تعداد کے نئے عالمی ریکارڈز قائم ہورہے ہیں، دوسری جانب پاکستان میں بھی مسلسل گراف اوپر جانے لگا،فعال کیسز کی تعداد 80ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔
اپنے یوٹیوب چینل پر شعیب اختر نے کہاکہ بھارت میں صورتحال تباہ کن ہے،انھیں آئی پی ایل روک دینا چاہیے، اگر ایسا نہیں کرسکتے تو میچزسخت ترین ایس او پیز کے ساتھ کرائیں، بھارت جل رہا ہے لیگ کوملتوی کردینا ہی بہتر ہے،میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہا کہ پی ایس ایل ملتوی ہوگئی تھی تو اب آئی پی ایل بھی کردی جائے، میرے خیال میں تو پی ایس ایل بھی جون میں نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت آئی پی ایس ایل اہم نہیں،لیگ پر خرچ ہونے والا پیسہ آکسیجن سلنڈرز پر خرچ کیا جانا چاہیے، لوگوں کی زندگیوں کو بچایا جاسکتا ہے،اس وقت ہمیں کرکٹ ہیروز اور تفریح کی ضرورت نہیں، میں اس لئے سخت الفاظ استعمال کررہا ہوں کہ انسانی جانیں خطرے میں ہیں،ہم پاکستان اور بھارت میں لوگوں کی زندگیاں بچانا چاہتے ہیں۔
سابق پیسرنے کہا کہ پاکستان بھی نازک صورتحال کے قریب ہے،صرف 10فیصد وینٹی لیٹرز خالی رہ گئے،لوگ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کررہے،میری حکومت سے درخواست ہے کہ رمضان المبارک کے آخری 10یا 15 دنوں میں کرفیو لگا دے،عید شاپنگ کی کوئی ضرورت نہیں، لوگوں کو انتہائی محتاط رہنا ہوگا۔
یاد رہے کہ بھارت میں کورونا مریضوں کی تعداد کے نئے عالمی ریکارڈز قائم ہورہے ہیں، دوسری جانب پاکستان میں بھی مسلسل گراف اوپر جانے لگا،فعال کیسز کی تعداد 80ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔