ہیکرزنے تاوان کے لیے واشنگٹن پولیس کے کمپیوٹرزپرقبضہ کرلیا
Babuk گروپ پولیس ریکارڈ میں موجود جرائم پیشہ گروپوں کی سرگرمیوں اور انٹیلی جنس رپورٹس تک رسائی حاصل کرچکاہے، رپورٹ
ہیکرز نے واشنگٹن کے محکمہ پولیس کے کمپیوٹر نیٹ ورک کو ہیک کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق رینسم ویئر( کمپیوٹر نیٹ ورک ہیک کرکے تاوان وصول کرنا) گروپ Babuk نے واشنگٹن پولیس کودھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے تین دن میں رابطہ نہیں کیا تو پھر وہ ان کے نیٹ ورک میں موجود پولیس کے مخبروں کی حساس معلومات افشاٗ کردیں گے۔
رپورٹ کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کے محکمئہ پولیس نے گزشتہ روز جاری بیان میں کہا تھا کہ' ہم اپنے سرورز میں غیر مجاز رسائی سے آگاہ ہیں' اور اس کے مکمل اثرات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کی مکمل تفتیش کے لیے ایف بی آئی سے بھی رابطے میں ہیں۔'
واشنگٹن پولیس نے اس معاملے کی زیادہ تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں، اور نہ ہی ابھی تک یہ بات واضح ہے کہ ہیکرز کی کارروائی کے بعد پولیس کی اپنے نظام تک رسائی ہے یا نہیں۔
Babuk رواں سال سامنے آنے والا ایک نیا رینسم ویئر گروپ ہے، جس کے ارکان روسی زبان بولتے ہیں۔ گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'ہم نے محکمئہ پولیس کے انٹرنل نیٹ ورک سے بہت ساری معلومات کو ڈاؤن لوڈ کرلیا ہے۔'
دوسری جانب گروپ کی جانب سے ڈارک ویب اور سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اسکرین شاٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ Babuk پولیس ریکارڈ میں موجود جرائم پیشہ گروپوں کی سرگرمیوں اور انٹیلی جنس رپورٹس تک رسائی حاصل کرچکاہے۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی اس سارے معاملے کی چھان بین کر رہی ہے، سائبر حملہ آوروں کی جانب سے یہ پہلا واقعہ ہے جس میں انہوں نے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے کمپیوٹرز اور حساس معلومات تک رسائی حاصل کی ہے۔
عموما ہیکر بڑی کمپنیوں یا اداروں کے سیکورٹی نظام میں داخل ہو کر حساس معلومات تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں۔ اور نیٹ ورک تک رسا ئی واپس دینے کے لیے بھاری تاوان کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسی ماہ Babuk نے ہوسٹن راکٹس باسکٹ بال ٹیم کا نیٹ ورک ہیک کرکے کھلاڑیوں کے کنٹریکٹ اورمالیاتی اعداد و شمار تک رسائی حاصل کرلی تھی اور تاوان لے کر نیٹ ورک پر سے اپنا قبضہ ختم کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق رینسم ویئر( کمپیوٹر نیٹ ورک ہیک کرکے تاوان وصول کرنا) گروپ Babuk نے واشنگٹن پولیس کودھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے تین دن میں رابطہ نہیں کیا تو پھر وہ ان کے نیٹ ورک میں موجود پولیس کے مخبروں کی حساس معلومات افشاٗ کردیں گے۔
رپورٹ کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کے محکمئہ پولیس نے گزشتہ روز جاری بیان میں کہا تھا کہ' ہم اپنے سرورز میں غیر مجاز رسائی سے آگاہ ہیں' اور اس کے مکمل اثرات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کی مکمل تفتیش کے لیے ایف بی آئی سے بھی رابطے میں ہیں۔'
واشنگٹن پولیس نے اس معاملے کی زیادہ تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں، اور نہ ہی ابھی تک یہ بات واضح ہے کہ ہیکرز کی کارروائی کے بعد پولیس کی اپنے نظام تک رسائی ہے یا نہیں۔
Babuk رواں سال سامنے آنے والا ایک نیا رینسم ویئر گروپ ہے، جس کے ارکان روسی زبان بولتے ہیں۔ گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'ہم نے محکمئہ پولیس کے انٹرنل نیٹ ورک سے بہت ساری معلومات کو ڈاؤن لوڈ کرلیا ہے۔'
دوسری جانب گروپ کی جانب سے ڈارک ویب اور سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اسکرین شاٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ Babuk پولیس ریکارڈ میں موجود جرائم پیشہ گروپوں کی سرگرمیوں اور انٹیلی جنس رپورٹس تک رسائی حاصل کرچکاہے۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی اس سارے معاملے کی چھان بین کر رہی ہے، سائبر حملہ آوروں کی جانب سے یہ پہلا واقعہ ہے جس میں انہوں نے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے کمپیوٹرز اور حساس معلومات تک رسائی حاصل کی ہے۔
عموما ہیکر بڑی کمپنیوں یا اداروں کے سیکورٹی نظام میں داخل ہو کر حساس معلومات تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں۔ اور نیٹ ورک تک رسا ئی واپس دینے کے لیے بھاری تاوان کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسی ماہ Babuk نے ہوسٹن راکٹس باسکٹ بال ٹیم کا نیٹ ورک ہیک کرکے کھلاڑیوں کے کنٹریکٹ اورمالیاتی اعداد و شمار تک رسائی حاصل کرلی تھی اور تاوان لے کر نیٹ ورک پر سے اپنا قبضہ ختم کیا تھا۔