صرف ایک گھنٹے میں کھیت سے ایک لاکھ فالتو پودے تلف کرنے والا روبوٹ
فصلوں کی نقصاندہ جھاڑیوں اور بوٹیوں کو مشین لرننگ اور تصاویر کی مدد سے شناخت کیا جاتا ہے
NOORPUR THAL:
قیمتی فصلوں پر اگ آنے والی خودرو جھاڑیاں ان کے لیے شدید نقصان دہ ہوتی ہیں۔ انہیں دستی طور پر تلاش کرکے صاف کرنا بہت وقت طلب اور مشکل کام ہوتا ہے۔ اسی بنا پر اب ایک روبوٹ بنایا گیا ہے جو صرف ایک گھنٹے میں ایک لاکھ بوٹیاں اور جھاڑیاں اکھاڑ پھینکتا ہے۔
کاربن روبوٹکس نامی کمپنی نے یہ خودکار مشین بنائی ہے جو بلند معیاری کمپیوٹر وژن اور طاقتور لیزر کی مدد سے فصلوں کا بغور جائزہ لیتے ہوئے فی گھنٹہ ہزاروں سے ایک لاکھ تک جھاڑیاں صاف کرسکتا ہے جو ایک مؤثر ویڈ کنٹرول فراہم کرتا ہے۔
کھیت کی فالتو بوٹیوں اور گھاس پھوس کو دستی طور پر اکھاڑنا محال ہوتا ہے جبکہ دواؤں کی بدولت تلف کرنے سے اصل اناج کو نقصان ہوتا ہے اور خرچ بڑھ جاتا ہے۔ اب ایک روبوٹ یہ کام بہتر انداز میں انجام دے سکتا ہے۔
چار پہیوں والا یہ روبوٹس جی پی ایس، کمپیوٹر وژن اور لیزر کی مدد سے کام کرتا ہے۔ اس میں اعلیٰ معیار کے کیمرے لگے ہیں اور کلاؤڈ سپر کمپیوٹر کی مدد سے تصاویر میں سے مضر بوٹیوں کو پہچانا جاتا ہے۔ اس کے بعد روبوٹ پر لگی 150 واٹ فی کس کی آٹھ مشینیں لگی ہیں جو ایک گھنٹے میں ایک لاکھ جڑی بوٹیوں کو بھسم کردیتی ہیں۔
یہ روبوٹ 24 گھنٹے ڈیزل پر کام کرسکتا ہے اور ایک دن میں 15 سے 20 ایکڑ زمین صاف کرسکتا ہے۔ اپنی ٹیکنالوجی کی بدولت اطراف کی قیمتی مٹی خراب نہیں کرتا اور اس کی خرد حیاتیات کا بھی خیال رکھتے ہوئے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرتا ہے۔
اے آئی اور دیگر ٹیکنالوجیوں کا یہ شاہکار 2018ء سے کسانوں کی مدد کررہا ہے لیکن اب اس میں جدید ٹیکنالوجی کا اضافہ کیا گیا ہے۔
قیمتی فصلوں پر اگ آنے والی خودرو جھاڑیاں ان کے لیے شدید نقصان دہ ہوتی ہیں۔ انہیں دستی طور پر تلاش کرکے صاف کرنا بہت وقت طلب اور مشکل کام ہوتا ہے۔ اسی بنا پر اب ایک روبوٹ بنایا گیا ہے جو صرف ایک گھنٹے میں ایک لاکھ بوٹیاں اور جھاڑیاں اکھاڑ پھینکتا ہے۔
کاربن روبوٹکس نامی کمپنی نے یہ خودکار مشین بنائی ہے جو بلند معیاری کمپیوٹر وژن اور طاقتور لیزر کی مدد سے فصلوں کا بغور جائزہ لیتے ہوئے فی گھنٹہ ہزاروں سے ایک لاکھ تک جھاڑیاں صاف کرسکتا ہے جو ایک مؤثر ویڈ کنٹرول فراہم کرتا ہے۔
کھیت کی فالتو بوٹیوں اور گھاس پھوس کو دستی طور پر اکھاڑنا محال ہوتا ہے جبکہ دواؤں کی بدولت تلف کرنے سے اصل اناج کو نقصان ہوتا ہے اور خرچ بڑھ جاتا ہے۔ اب ایک روبوٹ یہ کام بہتر انداز میں انجام دے سکتا ہے۔
چار پہیوں والا یہ روبوٹس جی پی ایس، کمپیوٹر وژن اور لیزر کی مدد سے کام کرتا ہے۔ اس میں اعلیٰ معیار کے کیمرے لگے ہیں اور کلاؤڈ سپر کمپیوٹر کی مدد سے تصاویر میں سے مضر بوٹیوں کو پہچانا جاتا ہے۔ اس کے بعد روبوٹ پر لگی 150 واٹ فی کس کی آٹھ مشینیں لگی ہیں جو ایک گھنٹے میں ایک لاکھ جڑی بوٹیوں کو بھسم کردیتی ہیں۔
یہ روبوٹ 24 گھنٹے ڈیزل پر کام کرسکتا ہے اور ایک دن میں 15 سے 20 ایکڑ زمین صاف کرسکتا ہے۔ اپنی ٹیکنالوجی کی بدولت اطراف کی قیمتی مٹی خراب نہیں کرتا اور اس کی خرد حیاتیات کا بھی خیال رکھتے ہوئے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرتا ہے۔
اے آئی اور دیگر ٹیکنالوجیوں کا یہ شاہکار 2018ء سے کسانوں کی مدد کررہا ہے لیکن اب اس میں جدید ٹیکنالوجی کا اضافہ کیا گیا ہے۔