ٹنڈو الہیار میں بھی تاجروں کو بھتے کی پرچیاںعدم ادائیگی پر سنگین نتائج کی دھمکیاں

ٹیلیفون پر بھی لاکھوں روپے کی ادائیگی کا مطالبہ، کئی دکانوں پر مافیا کی فائرنگ، تاجروں میں شدید خوف و ہراس،پولیس خاموش


Nama Nigar January 14, 2014
بھتہ مافیا کی جانب سے دھمکیوں کے ساتھ ساتھ تاجروں کی دکانوں پر دن ڈھلتے اوررات کی تاریکی میں فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD: بھتے کی وبا ٹنڈوالٰہیار بھی پہنچ گئی، مقامی تاجروں کو بھتے کی پرچیاں ملنے لگیں، عدم ادائیگی پر جان سے مار دینے کی دھمکیاں، تاجروں میں شدید خوف و ہراس، پولیس انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے بعد اب ٹنڈوالٰہیار میں بھی بھتہ مافیا نے ڈیرے جمالیے ہیں اور درجنوں مقامی تاجروں کو بھتے کی پرچیاں مل چکی ہیں جبکہ موبائل فون کے ذریعے بھی بھتے کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور عدم ادائیگی پر جان سے مارنے اور اہل خانہ کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ بھتہ مافیا کی جانب سے دھمکیوں کے ساتھ ساتھ تاجروں کی دکانوں پر دن ڈھلتے اوررات کی تاریکی میں فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔گزشتہ دنوں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے تاجر کی دکان پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جبکہ شہر کے وسط میں واقع ایک دوسرے اقلیتی تاجر کی دکان پر بھی رات کی تاریکی میں زبردست فائرنگ کی گئی تھی۔ چند دن قبل گاڑیوں کے ایک تاجر کا شوروم بھی فائرنگ کا نشانہ بنا جبکہ ایک تاجر کے گھر پر بھی شدید فائرنگ کی گئی۔



تاہم تاجر اور اہل خانہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ ان تمام کارروائیوں میں مقامی پولیس مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے جس کے باعث تاجروں اور ان کے اہل خانہ میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ انجمن تاجران کے صوبائی جنرل سیکریٹری و مقامی صدر وقار حمید میمن نے ایکسپریس کو تاجروں کو بھتے کی پرچیاں موصول ہونے کی تصدیق کی اور کہاکہ میرے پاس درجنوں مقامی تاجروں نے موصول ہونے والی پرچیاں جمع کرائی ہیں جن میں ان کو 5 سے 10 لاکھ روپے تاوان کی ادائیگی کا کہا گیا ہے، عدم ادائیگی پر جان سے مارنے کی دھمکیاں تحریر ہیں۔ وقار حمید میمن نے کہاکہ تاجر خوف و ہراس میں مبتلا ہیں اور مقامی پولیس امن کی بانسری بجا رہی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔