الیکشن ہارنے میں PTI کراچی زیادہ قصور وار ہے عامر لیاقت حسین
یہ حلقہ ہمیشہ سے (ن) لیگ کا رہا ہے، مفتاح اسماعیل حلقے میں پانی مہیا کریں گے، کھیل داس
پی ٹی آئی کے رہنما عامرلیاقت حسین نے کہا کہ میں کراچی میں ایک شناخت رکھتا ہوں۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ میں نے یہاں سے 2002 کا الیکشن بھی لڑا اور جیتا اور آج 10 سال بعد جب میں دوبارہ آیا تو بھی الیکشن جیت گیا۔
کراچی کی قیادت کو پتہ نہیں ہے کہ کراچی کے ووٹرزکوکس طرح موٹیویٹ کیا جاتا ہے اور اس سارے الیکشن میں عامر لیاقت حسین کو استعمال ہی نہیں کیا گیا۔ اور اس کے علاوہ ٹکٹ دیتے ہوئے مشاورت بھی نہیں کی گئی حالانکہ آپس میں مشورہ کرنے کا حکم قرآن نے بھی دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی دونوں جماعتوں نے یہاں کوئی کام نہیں کروایا اورافسوسناک بات یہ ہے کہ پانی کے قریب ہوتے ہوئے بھی اس حلقے میں پانی فراہم نہیں کیا گیا۔ تحریک انصاف نے یہاں کام کیا تھا لیکن امیدوار مناسب کھڑا نہیں کر سکی۔ الیکشن ہارنے میں کراچی کی تنظیم زیادہ قصور وار ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنماکھیل داس نے کہا کہ کراچی کے عوام جب 2013 میں بدامنی کی آگ میں جل رہے تھے تو نواز شریف نے کراچی کا امن بحال کیا ۔ 2018 میں لوگوں کو امید تھی کہ شہباز شریف آئیں گے اورپانی بھی دیں گے، سڑکیں بھی بنائیں گے اور مسائل حل کریں گے، اڈا پانی کا وزیر توبن گیا لیکن حلقے میں پانی نہیں دے سکا۔
مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ میں اس پانی کی چوری کو روکوں گا اور اس کے خلاف قانونی جنگ لڑوں گا اورجیسے بھی ہوسکاپانی مہیاکروں گا۔ یہ حلقہ ہمیشہ سے (ن) لیگ کارہاہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما قادرمندوخیل نے کہاکہ جو آپ نے77پولنگ اسٹیشنزکارزلٹ بتایاہے میں اس سے اتفاق نہیں کرتا کیونکہ میرے سامنے جو46پولنگ اسٹیشنزکارزلٹ آیاہے اس کے مطابق پیپلزپارٹی پہلے نمبر پر جبکہ مسلم لیگ(ن) تیسرے نمبرآرہی ہے اورزمینی حقائق بھی یہی ہیں کہ مسلم لیگ کے جیتنے کا دور دور تک امکان نہیں ہے۔ انھوں نے ادھرکے ووٹوں کوادھرکی یونین کونسل میں ڈال دیا ہے اورجوہمارے لوگوں کے پاس ووٹوں کی لسٹیں تھیں اندرپریذائیڈنگ افسران کے پاس ادھوری لسٹیں تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے میں روزے کی حالت میں گرمی کی کے موسم میں ووٹرزکوادھر ادھر دوڑاناپری پول رگنگ ہے، حکومت نے جوٹائیگر فورس کوروناکیلیے بنائی تھی اسے آج اس حلقے میں الیکشن کیلیے استعمال کیاگیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ میں نے یہاں سے 2002 کا الیکشن بھی لڑا اور جیتا اور آج 10 سال بعد جب میں دوبارہ آیا تو بھی الیکشن جیت گیا۔
کراچی کی قیادت کو پتہ نہیں ہے کہ کراچی کے ووٹرزکوکس طرح موٹیویٹ کیا جاتا ہے اور اس سارے الیکشن میں عامر لیاقت حسین کو استعمال ہی نہیں کیا گیا۔ اور اس کے علاوہ ٹکٹ دیتے ہوئے مشاورت بھی نہیں کی گئی حالانکہ آپس میں مشورہ کرنے کا حکم قرآن نے بھی دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی دونوں جماعتوں نے یہاں کوئی کام نہیں کروایا اورافسوسناک بات یہ ہے کہ پانی کے قریب ہوتے ہوئے بھی اس حلقے میں پانی فراہم نہیں کیا گیا۔ تحریک انصاف نے یہاں کام کیا تھا لیکن امیدوار مناسب کھڑا نہیں کر سکی۔ الیکشن ہارنے میں کراچی کی تنظیم زیادہ قصور وار ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنماکھیل داس نے کہا کہ کراچی کے عوام جب 2013 میں بدامنی کی آگ میں جل رہے تھے تو نواز شریف نے کراچی کا امن بحال کیا ۔ 2018 میں لوگوں کو امید تھی کہ شہباز شریف آئیں گے اورپانی بھی دیں گے، سڑکیں بھی بنائیں گے اور مسائل حل کریں گے، اڈا پانی کا وزیر توبن گیا لیکن حلقے میں پانی نہیں دے سکا۔
مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ میں اس پانی کی چوری کو روکوں گا اور اس کے خلاف قانونی جنگ لڑوں گا اورجیسے بھی ہوسکاپانی مہیاکروں گا۔ یہ حلقہ ہمیشہ سے (ن) لیگ کارہاہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما قادرمندوخیل نے کہاکہ جو آپ نے77پولنگ اسٹیشنزکارزلٹ بتایاہے میں اس سے اتفاق نہیں کرتا کیونکہ میرے سامنے جو46پولنگ اسٹیشنزکارزلٹ آیاہے اس کے مطابق پیپلزپارٹی پہلے نمبر پر جبکہ مسلم لیگ(ن) تیسرے نمبرآرہی ہے اورزمینی حقائق بھی یہی ہیں کہ مسلم لیگ کے جیتنے کا دور دور تک امکان نہیں ہے۔ انھوں نے ادھرکے ووٹوں کوادھرکی یونین کونسل میں ڈال دیا ہے اورجوہمارے لوگوں کے پاس ووٹوں کی لسٹیں تھیں اندرپریذائیڈنگ افسران کے پاس ادھوری لسٹیں تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے میں روزے کی حالت میں گرمی کی کے موسم میں ووٹرزکوادھر ادھر دوڑاناپری پول رگنگ ہے، حکومت نے جوٹائیگر فورس کوروناکیلیے بنائی تھی اسے آج اس حلقے میں الیکشن کیلیے استعمال کیاگیا ہے۔