محکمہ جنگلات کی175ایکڑ اراضی پر کاشت کاری پر پابندی

سپریم کورٹ کی سیشن جج کو متعلقہ زمین کا معائنہ اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت.

سپریم کورٹ کی سیشن جج کو متعلقہ زمین کا معائنہ اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت ۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے مٹیاری کے قریب محکمہ جنگلات کی175ایکڑ اراضی پر کاشت کاری پر پابندی عائد کردی ہے۔

جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل بینچ نے مسمات اما م زادی اور دیگر کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ درخواست گزاروں نے مٹیاری میں کیٹی کے نزدیک 175 ایکڑ سے زائد زرعی اراضی20 سال قبل لیز پر حاصل کی تھی اور کثیر سرمائے سے اسے قابل کاشت بنایا، زمین کارآمد ہوجانے کے بعد محکمہ جنگلات کی جانب مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے اور اراضی حاصل کرنے کیلیے دبائو ڈالاجارہا ہے، درخواست گزاروں کے مطابق بعض بااثر افراد زمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔


جن کی ایما پر سرکاری حکام کی جانب سے زمین خالی کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، درخواست گزاروں نے رواں سیزن کیلیے اراضی پر کاشت کررکھی ہے اور فصل کا انتظار ہے، جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جنگلات کی زمین پر کس طرح کاشت کرلی گئی، عدالت نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہارکیا کہ محکمہ جنگلات کی اراضی لیز پر کیسے دے دی گئی۔

عدالت نے متعلقہ سیشن جج کو ہدایت کی کہ متعلقہ اراضی کا معائنہ کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کریں، درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ موجودہ فصل کاٹنے کی اجازت دی جائے جس پر فاضل بینچ نے حکم دیا کہ موجودہ فصل کی کٹائی کے بعد یہاں کاشت کی اجازت نہ دی جائے، عدالت نے محکمہ خوراک اور دیگر کوبھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کمنٹس طلب کرلیے۔
Load Next Story