بے کراں

شک ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کا سکون ختم کردیتی ہے۔


ایم قادر خان May 02, 2021

بد دعا صرف الفاظ نہیں ہوتے ، اگر کسی کو دکھ دیا اس کی آہ بد دعا بن جاتی ہے اور رب تبارک و تعالیٰ بہت انصاف کرنے والا ہے۔ موت سب کو آتی ہے لیکن جینا سب کو نہیں آتا۔ صدقات ضایع ہونے کی تین صورتیں ہیں۔ احسان جتانا ، دکھ دینا ، جھوٹ ، ریاکاری ، مکاری۔ کسی کو اجاڑ کر بسے تو کیا بسے، کسی کو رلا کے ہنسے تو کیا ہنسے۔

توقعات کی کہانی کا انجام صرف دکھ ہوتا ہے، اگر تم اپنے رب پر بہت بھروسہ کرتے ہو تو یہ بھی جان لو کہ تمہارا رب اس بھروسے کو کبھی ٹوٹنے نہیں دے گا۔ مجھے دعا قبول ہونے کی فکر نہیں، مجھے صرف دعا مانگنے کی فکر ہے۔ جب مجھے دعا مانگنے کی توفیق ہوگی تو قبولیت بھی اس کے ساتھ حاصل ہو جائے گی۔

شک ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کا سکون ختم کردیتی ہے۔ بڑوں کا ادب کرنے سے چھوٹے ادب کرنا سیکھتے ہیں، ہم اگر دنیا جیتنا چاہتے ہیں تو آواز میں نرمی، گفتار میں شائستگی، رفتار میں آہستگی پیدا کریں۔ غصہ وہ واحد حرام شے ہے جسے پینا حلال ہے۔

رشتے، ناتے ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں جب پاؤں نہیں دل تھک جاتے ہیں۔ دھوکے میں بڑی جان ہوتی ہے کبھی نہیں مرتا گھوم کر ایک دن واپس آجاتا ہے، کیونکہ اس کو اپنے ٹھکانے سے بڑی محبت ہوتی ہے۔ تسبیح کہتی ہے فقط مجھ کو نہیں تھوڑا خود کو بھی پھیر۔ کسی کا راز تلاش نہ کرو، اگر نظر آجائے تو فاش نہ کرو۔ ہجوم کے ساتھ غلط راہ پر چلنے سے بہتر ہے کہ تنہا ہدایت پر چل پڑیں۔

ان کی قدر کرنی چاہیے جو بغیر مطلب کے ہمیں ساری خوشیاں دیتے ہیں۔ رشوت خور خوش ہیں کہ رقم مل گئی، رشوت دینے والا خوش ہے کہ کام ہوگیا لیکن قرآن مجید کہتا ہے رشوت لینے والا اور رشوت دینے والا دونوں جہنمی ہیں۔ دکھتی رگ کا پتا کسی کو نہ دیں ورنہ ہر رگ دکھتی رہے گی۔ ہمارے لیے بڑا سرمایہ وہ لوگ ہیں جو ہماری غیر موجودگی میں اللہ تعالیٰ سے ہمارے لیے دعا مانگتے ہیں۔

انسان دنیا میں دولت اکٹھی کرتا ہے تاکہ غربت سے بچ سکے اور پھر دولت کو خرچ نہیں کرتا تاکہ غریب نہ ہو جائے۔ اس طرح دولت کی موجودگی میں بھی وہ غریبانہ زندگی گزار رہا ہوتا ہے اور آخر کار اس دنیا سے خالی ہاتھ ہی چلا جاتا ہے۔ جب کنجی استعمال کی جاتی ہے تو وہ صاف اور چمکدار رہتی ہے۔ خود کو دیانت دار بنانے کے بعد یقین کرلیں کہ دنیا میں ایک بے ایمان کی کمی ہوگئی۔ دولت دنیا کی ہو یا ایمان کی جتنی بڑھتی جائے گی اتنی نیند کم ہوتی جائے گی۔ ہم جس قدر خاموش رہیں گے ہم اپنے آپ کو سن سکیں گے۔ انسان پر جب اچھا وقت آتا ہے تو بہت سے ایسے رشتے بھی پیدا ہو جاتے ہیں جو بہت پہلے وہ آپ کو قبر میں اتار چکے تھے۔

دنیا کا سب سے خوبصورت پھول اپنوں کی محبت کا ہوتا ہے اور اپنے وہ نہیں ہوتے جو خون کے رشتے میں ہوں، اپنا ہر وہ فرد ہے جسے احساس و خیال ہوگا۔ زبان کا اچھا ہونا ضروری ہے کیونکہ لوگوں کا واسطہ سب سے پہلے ہماری زبان سے پڑتا ہے۔ انسان دوسروں کی تو عیب جوئی کرتا ہے لیکن اسے اپنے عیب نظر نہیں آتے۔ جب تک انسان بات نہ کرے اس کے عیب وہنر چھپے رہتے ہیں۔ علم کا اندازہ تو ایک دن میں ہو جاتا ہے لیکن نفس کی خباثت کا برسوں میں پتا نہیں ہوتا۔ کسی کے خلوص اور پیار کو اس کی بے وقوفی مت سمجھو کسی دن ہم خلوص و پیار تلاش کریں گے اور لوگ ہمیں بے وقوف سمجھیں گے اگر کسی کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرسکتے تو کم ازکم زیادتی نہ کریں۔

مشکل وقت دنیا کا بڑا جادو ہے جو ایک پل میں چاہنے والوں کے چہرے سے نقاب ہٹا دیتا ہے۔ زندگی کو سمجھنا مشکل ہے کوئی سپنوں کی خاطر اپنوں سے دور رہتا ہے اور کوئی اپنوں کی خاطر سپنوں سے دور رہتا ہے۔ مشکل سے لڑنا بلکہ سنبھل کر گزرنا سیکھیں ورنہ شخصیت تباہ ہو جائے گی۔ جتنا مشکل کسی کا پانا ہوتا ہے اس سے کہیں مشکل کسی کو بھلانا ہوتا ہے، پریشان ہونے سے کل کی مشکل دور نہیں ہوجاتی بلکہ آج کا سکون بھی چلا جاتا ہے۔ دنیا میں سب سے مشکل کام اپنی اصلاح کرنا اور سب سے آسان کام دوسروں پر تنقید کرنا ہے۔ بے شک مشکل وقت بتا کر نہیں آتا مگر سکھا کر اور سمجھا کر سب کچھ جاتا ہے۔ مشکل فیصلہ بہتر ہوتا ہے۔

دل دکھانے پر بھی اگر کوئی شکایت نہ کرے تو سمجھ لیں اس جیسی محبت کوئی اور نہیں کرسکتا۔ یہ قدرت کا قانون ہے کہ جو انسان کسی کو استعمال کرکے اسے دھوکا دے کر اپنی خوشیاں حاصل کرتا ہے وہ کبھی نہ کبھی کہیں نہ کہیں اس سے بھی زیادہ دوسروں کے ہاتھوں میں استعمال ہوکر زندگی بھر دکھ سہتا ہے۔ انسان کو دکھ نہیں بلکہ اپنوں کے رویے توڑ دیتے ہیں دکھ کے ساتھی اور ہوتے ہیں سکھ کے ساتھی اور ہوتے ہیں اور دکھ سکھ کے ساتھی اور ہوتے ہیں۔کسی کا دل مت دکھائیں کیونکہ معافی مانگ لینے کے باوجود اسے دکھ ضرور رہے گا یا رب دعا ہے کسی کا دل نہ دکھے، دکھ کی وجہ میری ذات نہ ہو۔

جو دکھ دے اسے چھوڑ دو اور جسے چھوڑ دو اسے دکھ نہ دو ، کسی انسان کو دکھ دینا اتنا آسان ہے جتنا سمندر میں پتھر پھینکنا۔ مگر یہ کوئی نہیں جانتا کہ وہ سنگ کتنی گہرائی میں گیا ہے۔ زندگی میں جن لوگوں سے پیار کرتے ہیں دکھ بھی انھی سے ملتے ہیں کیونکہ غیروں کی بات بری لگتی ہے مگر اپنوں کی بات سیدھی دل میں لگتی ہے۔ جس نے دکھ میں اپنے رب کا شکر ادا کیا اس نے دکھ میں اپنے رب کو قریب پایا۔انسان دکھ نہیں دیتے، انسانوں سے وابستہ امید دکھ دیتی ہے۔ دنیا والوں پر اپنے دکھ مت ظاہر کرو کیونکہ یہ وہاں چوٹ ضرور لگاتے ہیں جہاں پہلے سے ہی زخم ہو۔ کسی بھی انسان کی خوشی کی وجہ بنو خوشی کا حصہ نہیں اور کسی بھی انسان کے دکھ کا حصہ بنو دکھ کی وجہ نہیں۔ زندگی میں سب سے زیادہ دکھ بنایا ہوا سکھ ہوتا ہے جو شخص ہر وقت دکھ کا رونا روتا ہے، اس کے دروازے پر کھڑا سکھ باہر سے ہی لوٹ جاتا ہے۔

انسان کو حالات نہیں خیالات پریشان کرتے ہیں حالات تو وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں لیکن خیالات کو بدلنا آسان نہیں۔ غربت خیرات سے نہیں انصاف سے ختم ہوتی ہے۔ غریب کا بچہ روٹی چرا کے چور ہو گیا، اور لوگ تو ملک کھا گئے۔ افلاس کی بستی میں جا کر تو دیکھو وہاں بچے تو ہوتے ہیں مگر بچپن نہیں ہوتا۔ غریب کو مل گئی تو روزی نہ ملی تو روزہ۔ غربت نے وہ روزے رکھے جو فرض بھی نہ تھے۔ غریب سے چھین کر کھانے والوں کا پیٹ کبھی نہیں بھرتا اور بانٹ کر غریب کو کھلانے والے کبھی بھوکے نہیں رہتے۔ انسان کو حکم تھا کہ وہ نفس کو مارے مگر انسان نے اپنے ضمیر کو ہی مار ڈالا۔ اچھے کے ساتھ اچھے رہو لیکن برے کے ساتھ کبھی برے مت ہو ، کیونکہ تم پانی سے خون صاف کرسکتے ہو لیکن خون سے خون نہیں۔

میں نے ایک غریب کو بھرے بازار سے لوٹتے دیکھا اس نے کہا '' خواہش نہیں'' اور کبھی بولا ''مجبور ہوں پیسے لے کر نہیں آیا۔'' اس نے یہ نہیں کہا کہ پیسے نہیں ہیں میرے پاس۔ بہانہ کرکے چلا گیا۔ میں سوچتا رہا کتنے افسوس کی بات ہے انسان کے حسین جذبات بھی مال و زر سے وابستہ ہیں۔ انسان دولت پہ کیوں اتراتا ہے جو اگر حلال ہے تو حساب دینا پڑے گا اور اگر حرام ہے تو اللہ کا عذاب سہنا پڑے گا۔ دولت کی نمائش وہی لوگ کرتے ہیں جن کے پاس دولت کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔ زندگی کے تمام اوراق ہمارے مطابق نہیں ہوتے، اگر کوئی ایسا ورق سامنے آجائے جس میں راحت نہ ہو تو صبرکرلینا چاہیے بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں