حکومت قرنطینہ میں مسلمانوں کو سحر و افطار میں حلال کھانا فراہم کرے برطانوی عدالت

قرنطینہ میں کہیں بھی موجود مسلمان خاندانوں کو سحر و افطار میں حلال کھانا فراہم کیا جائے


ویب ڈیسک May 02, 2021
قرنطینہ میں مسلم مسافروں کو حلال کھانا فراہم نہیں کیا جا رہا تھا، فوٹو: فائل

LONDON: برطانیہ میں عدالت نے قرنطینہ میں حلال کھانے کی عدم فراہمی سے متعلق مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ حکومت پاکستانیوں کو حلال کھانے کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

مقامی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی ہائی کورٹ آف جسٹس نے پاکستانی نژاد روبینہ راجہ کی درخواست پر ایک ہوٹل میں قرنطینہ اختیار کیئے ہوئے پاکستانی خاندان کو سحر اور افطار کے لیے حلال کھانوں کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔ فیصلے کا اطلاق قرنطینہ اختیار کرنے پر مجبور ہزاروں دیگر پاکستانیوں پر بھی ہوگا۔

پاکستانی نژاد روبینہ راجہ 22 اپریل کو پاکستان سے لندن پہنچیں جہاں سے انہیں ایک ہوٹل میں قرنطینہ کردیا گیا۔ روبینہ راجہ نے سینڈمین سگنیچر لندن گیٹوک ہوٹل انتظامیہ کو سحر و افطار سے متعلق آگاہ بھی کیا تاہم انہیں بتیا گیا کہ کھانے کے تین اوقات میں ہی ''فوڈ سروو'' کرنے کی سہولت ہے۔

خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے ہوٹل سے باہر جانے کی بھی اجازت نہیں اس لیے انتظامیہ کو ہی مجھے سحر و افظار فراہم کرنا چاہیئے۔ خاتون کے اصرار پر سحر و افطار میں کھانا تو دیا گیا تاہم وہ حلال اجزا سے تیار نہیں کیا گیا تھا۔

روبینہ راجہ نے اس صورت حال پر وکیل کے ذریعے برطانوی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں