کامران نے بطوراوپنر3مواقع دینے کی درخواست کر دی
انتخاب درست ثابت نہ کرسکوں توہمیشہ کیلیے ڈراپ کردیاجائے،وکٹ کیپر بیٹسمین
کامران اکمل نے بطور اوپنر3مواقع دینے کی درخواست کر دی، انھوں نے کہاکہ اگر اس دوران اپنا انتخاب درست ثابت نہ کرسکوں تو ہمیشہ کیلیے ڈراپ کردیا جائے۔
دوہرا کردار عمر اکمل اور ٹیم دونوں کے مفاد میں نہیں، وہ اسپیشلسٹ بیٹسمین کے طور پر زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم سے ڈراپ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل ایک بار پھر پاکستان کی نمائندگی کے خواہاں ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ کے میچز میں ان کی فارم بھی بحال ہوتی نظر آرہی ہے، انھوں نے قومی ون ڈے کپ میں اب تک7میچز کھیل کر ایک سنچری اور ففٹی سمیت 251رنز بنائے ہیں۔ ''ایکسپریس ٹریبیون'' کو انٹرویو میں کامران اکمل نے کہاکہ بنیادی طور پر ون ڈے اور ٹوئنٹی20 کرکٹ میں ایک ٹاپ آرڈر بیٹسمین ہوں، بدقسمتی سے پوزیشن میں باربار تبدیلی ہوئی جس کی وجہ سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا، ڈومیسٹک کرکٹ میں میری بطوراوپنر کارکردگی زیادہ اچھی رہی۔
ماضی میں کپتان انضمام الحق، شعیب ملک اور شاہد آفریدی مجھے اسی پوزیشن پر بیٹنگ کے مواقع فراہم کرتے رہے اور میں نے توقعات کے مطابق نتائج بھی دیے، ساتویں یا آٹھویں نمبر پر اپنی صلاحیتوں سے انصاف نہیں کرسکتا۔کامران اکمل نے کہا کہ ان دنوں فارم میں ہوں، بطور اوپنر صرف 3مواقع دیے جائیں،کارکردگی دکھانے میں ناکام رہوں تو ہمیشہ کیلیے ڈراپ کرنے پر بھی کوئی شکایت نہیں ہوگی، مزید 5سال ملک کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ دوہرا کردار عمر اکمل اور ٹیم دونوں کے مفاد میں نہیں، وہ بطور اسپیشلسٹ بیٹسمین زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں، اضافی ذمہ داری آگے چل کر ان کی بیٹنگ کو متاثر کرنے لگے گی۔
دوہرا کردار عمر اکمل اور ٹیم دونوں کے مفاد میں نہیں، وہ اسپیشلسٹ بیٹسمین کے طور پر زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم سے ڈراپ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل ایک بار پھر پاکستان کی نمائندگی کے خواہاں ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ کے میچز میں ان کی فارم بھی بحال ہوتی نظر آرہی ہے، انھوں نے قومی ون ڈے کپ میں اب تک7میچز کھیل کر ایک سنچری اور ففٹی سمیت 251رنز بنائے ہیں۔ ''ایکسپریس ٹریبیون'' کو انٹرویو میں کامران اکمل نے کہاکہ بنیادی طور پر ون ڈے اور ٹوئنٹی20 کرکٹ میں ایک ٹاپ آرڈر بیٹسمین ہوں، بدقسمتی سے پوزیشن میں باربار تبدیلی ہوئی جس کی وجہ سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا، ڈومیسٹک کرکٹ میں میری بطوراوپنر کارکردگی زیادہ اچھی رہی۔
ماضی میں کپتان انضمام الحق، شعیب ملک اور شاہد آفریدی مجھے اسی پوزیشن پر بیٹنگ کے مواقع فراہم کرتے رہے اور میں نے توقعات کے مطابق نتائج بھی دیے، ساتویں یا آٹھویں نمبر پر اپنی صلاحیتوں سے انصاف نہیں کرسکتا۔کامران اکمل نے کہا کہ ان دنوں فارم میں ہوں، بطور اوپنر صرف 3مواقع دیے جائیں،کارکردگی دکھانے میں ناکام رہوں تو ہمیشہ کیلیے ڈراپ کرنے پر بھی کوئی شکایت نہیں ہوگی، مزید 5سال ملک کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ دوہرا کردار عمر اکمل اور ٹیم دونوں کے مفاد میں نہیں، وہ بطور اسپیشلسٹ بیٹسمین زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں، اضافی ذمہ داری آگے چل کر ان کی بیٹنگ کو متاثر کرنے لگے گی۔