کنگنا رناوت بھارت میں مصنوعی آکسیجن کے پلانٹس لگنے پر سخت ناراض

حکومت کو انسانوں کیلیے آکسیجن پلانٹس کے اعلان کیساتھ ساتھ فطرت کو بھی کچھ ریلیف فراہم کرنا چاہیے، بھارتی اداکارہ


ویب ڈیسک May 03, 2021
اداکارہ نے اپنی ٹوئٹس میں’’درخت اگانے‘‘ سے متعلق ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا

بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے مودی سرکار کی جانب سے مصنوعی آکسیجن کے پلانٹس لگانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

بھارت کی اس وقت کورونا وائرس کی سنگین صورتحال چل رہی ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر 3 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہورہے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے جب کہ آگسیجن کی کمی کے باعث بھی سیکڑوں ہلاکتیں ہورہی ہیں جس کے باعث مودی سرکار نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت 3 ماہ کے اندر ملک میں 500 میڈیکل آکسیجن پلانٹس لگائے جائیں گے، ایک آکسیجن پلانٹ میں ایک منٹ کے اندر ایک ہزار لیٹر گیس فراہم کرنے کی صلاحیت ہوگی۔

https://twitter.com/KanganaTeam/status/1389078292049776647

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ کرہ ارض سے جرثومے یا کیڑے مکوڑوں کا خاتمہ اسی کی زرخیزی پر اثر انداز ہوگا اور زمین انہیں یاد کرے گی لیکن انسان کے جانے سے زمین کو کوئی فرق نہیں پڑتا اگر آپ زمین سے محبت نہیں کرتے تو زمین کو قطعاً آپ کی کوئی ضرورت نہیں۔

https://twitter.com/KanganaTeam/status/1389073638121377795

بھارت میں مصنوعی آکسیجن کے پلانٹس نصب کرنے کے معاملے پر اداکارہ نے کہا '' ہر کوئی زیادہ سے زیادہ آکسیجن پلانٹس بنا رہا ہے اور آکسیجن سلینڈرز ٹنوں کے حساب سے مل رہے ہیں لیکن ہم کس طرح اس ساری آکسیجن کا بدلہ دے سکیں گے جو زبردستی ماحول سے لی جا رہی ہے، ایسا لگتا ہے ہم نے اپنی غلطیوں اور ان سے ہونے والی تباہی سے کچھ نہیں سیکھا''۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ بھارتی اسپتال میں آکسیجن نہ ہونے سے کورونا کے 24 مریض ہلاک

اداکارہ نے اپنی ٹوئٹس میں''درخت اگانے'' سے متعلق ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانوں کے لیے آکسیجن پلانٹس کے اعلان کے ساتھ ساتھ حکومت کو فطرت کے لیے بھی کچھ ریلیف فراہم کرنا چاہیے اور جو لوگ اس آکسیجن کا استعمال کررہے ہیں انہیں ہوا اور فضا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے بھی کام کرنا چاہیے، ہم کب تک کسی طفیلیئے کی طرح زمین سے لیتے رہیں گے اور زمین کو واپس کب لوٹانا شروع کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں