اسلام میں انتہا پسندیفرقہ واریت اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں وزیراعظم نوازشریف
پیغمبر اسلامﷺ قرآن حکیم کی شکل میں ایک مکمل ضابطہ حیات لائے جس میں انسان کے لئے تمام ہدایات اور رہنمائی موجود ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور اس میں انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی برائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔
عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ اسلام ایک عالم گیر مذہب کے طور پر تمام عالم انسانیت کا احاطہ کرتا ہے اس لئے اس میں سب انسان مساوی سلوک کے حقدار ہیں ۔ اسلام رنگ،نسل اور ذات پات کی بنیاد پر کسی تفریق کا روادار نہیں ۔ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے، اس میں انتہا پسندی،فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی برائیوں کی کوئی گنجائش نہیں اور آج کا دن تمام عالم انسانیت کے لئے بالعموم اور امت مسلمہ کے لئے بالخصوص رب العالمین کا ایک عظیم احسان ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پیغمبر اسلامﷺ قرآن حکیم کی شکل میں دنیا میں ایک مکمل ضابطہ حیات لائے جس میں ایک کامیاب زندگی گزارنے کے لئے تمام ہدایات اور رہنمائی موجود ہے۔ آپ کی حیات طیبہ اعلیٰ کردار،وضع داری،دیانت،امانت اور اولولعزمی کا بہترین نمونہ ہے۔آپﷺ نے اپنے عمل صالح سے یہ ثابت کیا کہ "مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں "۔ نبی اکرمﷺ کی زندگی قرآن کریم کی عملی تفسیر ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کہ آج کا دن ہمیں رحمۃ اللعالمین ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں اپنے شب وروزرب العالمین کے احکامات کے مطابق گزارنے کی تلقین کرتا ہے۔ آپ ﷺ نے دنیا کو شفقت ،رحمدلی، بھائی چارے اور آپس میں پیار ومحبت کا درس دیا اور ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کی۔ آپﷺ کی سیرت طیبہ کا ایک نمایاں پہلو غیر مسلم اقلیتوں سے حسن سلوک تھا۔ آپ نے ہمیشہ غیر مسلموں سے رواداری اور باہمی ہمدردی کا درس دیا اور ان کے حقوق کے تحفظ کا اہتمام کیا۔
عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ اسلام ایک عالم گیر مذہب کے طور پر تمام عالم انسانیت کا احاطہ کرتا ہے اس لئے اس میں سب انسان مساوی سلوک کے حقدار ہیں ۔ اسلام رنگ،نسل اور ذات پات کی بنیاد پر کسی تفریق کا روادار نہیں ۔ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے، اس میں انتہا پسندی،فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی برائیوں کی کوئی گنجائش نہیں اور آج کا دن تمام عالم انسانیت کے لئے بالعموم اور امت مسلمہ کے لئے بالخصوص رب العالمین کا ایک عظیم احسان ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پیغمبر اسلامﷺ قرآن حکیم کی شکل میں دنیا میں ایک مکمل ضابطہ حیات لائے جس میں ایک کامیاب زندگی گزارنے کے لئے تمام ہدایات اور رہنمائی موجود ہے۔ آپ کی حیات طیبہ اعلیٰ کردار،وضع داری،دیانت،امانت اور اولولعزمی کا بہترین نمونہ ہے۔آپﷺ نے اپنے عمل صالح سے یہ ثابت کیا کہ "مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں "۔ نبی اکرمﷺ کی زندگی قرآن کریم کی عملی تفسیر ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کہ آج کا دن ہمیں رحمۃ اللعالمین ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں اپنے شب وروزرب العالمین کے احکامات کے مطابق گزارنے کی تلقین کرتا ہے۔ آپ ﷺ نے دنیا کو شفقت ،رحمدلی، بھائی چارے اور آپس میں پیار ومحبت کا درس دیا اور ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کی۔ آپﷺ کی سیرت طیبہ کا ایک نمایاں پہلو غیر مسلم اقلیتوں سے حسن سلوک تھا۔ آپ نے ہمیشہ غیر مسلموں سے رواداری اور باہمی ہمدردی کا درس دیا اور ان کے حقوق کے تحفظ کا اہتمام کیا۔