حیات آباد اسپتال پشاور میں توڑ پھوڑ پر اپوزیشن ارکان اسمبلی کیخلاف مقدمہ درج

دونوں اراکین اسمبلی پر اسپتال میں توڑ پھوڑ، طبی عملے کو زدوکوب اور حراساں کرنے سمیت دیگر الزامات

دونوں اراکین اسمبلی پر اسپتال میں توڑ پھوڑ، طبی عملے کو زدوکوب اور حراساں کرنے سمیت دیگر الزامات

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پر چڑھائی کرنے پر اراکین اسمبلی کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

تھانہ حیات آباد پولیس نے ایم پی اے نگہت اورکزئی اور شفیق شیر کے خلاف مقدمہ درج کیا جس میں نامعلوم افراد بھی نامزد کیے گئے ہیں۔ ایف آئی آر میں دونوں اراکین اسمبلی پر اسپتال میں توڑ پھوڑ، طبی عملے کو زدوکوب اور حراساں کرنے، اپنے ساتھ مسلح افراد لانے سمیت دیگر الزامات لگائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: باڑہ اسپتال میں پی ٹی آئی کے ایم این اے اقبال آفریدی کے ناروا سلوک کے خلاف ہڑتال


ایم پی اے نگہت اورکزئی اور شفیق شیر نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بھی ہاتھا پائی کی، اسپتال میں ایمبولینسز کا راستہ روکا اور ایمرجنسی میں انارکی پھیلائی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں طبی عملہ کو یرغمال بناکر تشدد کا نشانہ بنانے اور توڑپھوڑ کا نوٹس لیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہسپتالوں میں اس طرح کے واقعات غیر قانونی اور ناقابل برداشت ہیں، کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے طبی اہلکار قوم کے ہیرو ہیں، ان کا احترام اور تحفظ سب سے مقدم ہے، ہسپتالوں میں طبی عملے کی تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

وزیرصحت تیمور سلیم جھگڑا نے بیان میں کہا ہے کہ باڑہ میں فائرنگ سے جاں بحق بچے کے بعد لواحقین کو طبی عملہ پر تشدد پر اکسانا اور اشتعال دلانا ناقابل برداشت ہے، اپوزیشن کے دو ایم پی ایز کے ایماء پر ہسپتال میں تشدد اور توڑپھوڑ افسوسناک ہے۔
Load Next Story