آٹھ سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالے 4 مجرموں کی پھانسی عمر قید میں تبدیل
مجرموں نے 2018ء میں 8 سالہ بچی کائنات کے ساتھ زیادتی کرکے اسے قتل کیا تھا
سندھ ہائی کورٹ نے 8 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے 4 مجرموں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔
جسٹس کے کے آغا اور جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے 8 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اسے قتل کرنے کے مقدمے میں مجرموں کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے مجرموں کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کی سزائے موت کی ٹیکنیکل بنیادوں پر عمر قید میں تبدیل کردیا۔
مجرموں میں الطاف حسین، حیدر شاہ، عارف شاہ اور شاہد محمود شامل ہیں۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مجرموں کے خلاف شواہد موجود ہیں اس لیے سزا کالعدم قرار نہیں دے سکتے۔
پراسیکیوٹر کے مطابق مجرموں نے 2018ء میں 8 سالہ بچی کائنات کے ساتھ زیادتی کرکے اسے قتل کیا تھا۔ جرم ثابت ہونے پر ٹرائل کورٹ نے 2019ء میں مجرموں کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی۔ مجرموں کے خلاف تھانہ سچل گوٹھ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
جسٹس کے کے آغا اور جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے 8 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اسے قتل کرنے کے مقدمے میں مجرموں کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے مجرموں کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کی سزائے موت کی ٹیکنیکل بنیادوں پر عمر قید میں تبدیل کردیا۔
مجرموں میں الطاف حسین، حیدر شاہ، عارف شاہ اور شاہد محمود شامل ہیں۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مجرموں کے خلاف شواہد موجود ہیں اس لیے سزا کالعدم قرار نہیں دے سکتے۔
پراسیکیوٹر کے مطابق مجرموں نے 2018ء میں 8 سالہ بچی کائنات کے ساتھ زیادتی کرکے اسے قتل کیا تھا۔ جرم ثابت ہونے پر ٹرائل کورٹ نے 2019ء میں مجرموں کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی۔ مجرموں کے خلاف تھانہ سچل گوٹھ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔