پرویز مشرف کیلئے ہمدردری رکھنے والے خفیہ لوگوں کو ناکامی کا سامنا کرنے پڑے گا سعد رفیق

پرویز مشرف کے 12 اکتوبر 1999کے اقدام کی پارلیمنٹ نے توثیق کی تھی اسلئے اس اقدام پر مشرف پر ٹرائل نہیں ہوسکتا، سعد رفیق


ویب ڈیسک January 14, 2014
پرویز مشرف اگرواقعی میں بہادر ہیں تو اپنے خلاف ٹرائل کا سامنا کیوں نہیں کر رہے ، سعد فریق فوٹو: فائل

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے معاملے پر حکومت نہ تو انہیں کوئی رعایت دے گی نہ کسی قسم کی ڈیل کرے گی اور جو خفیہ لوگ ان کے لئے ہمدردی رکھتے ہیں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

لاہور میں بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پرویز مشرف قانون اور عوام دونوں کی نظروں میں ملزم ہیں اور اگر ہمیں ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو قانون کی بالادستی قائم کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور اعلیٰ حکومتی اہلکاروں کو سزا ہوسکتی ہے تو سابق آرمی چیف کو کیوں نہیں، پرویز مشرف اگر واقعی میں بہادر ہیں تو اپنے خلاف ٹرائل کا سامنا کیوں نہیں کر رہے بلکہ ٹرائل کے نام پر ان کے کبھی سر اور کبھی پیٹ میں درد کیوں اٹھ رہا ہے، انہیں جو امراض لاحق ہیں ان کا علاج پاکستان میں ہوسکتا ہے اس لئے انہیں بیرون ملک بھیجنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پرویز مشرف کے 12 اکتوبر 1999 کے اقدام کی پارلیمنٹ نے توثیق کی تھی اس لئے اس اقدام پر مشرف پر ٹرائل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی ساکھ کو پرویز مشرف سے زیادہ کسی اور نے نقصان نہیں پہنچایا، کارگل کے ذریعے مشرف نے پاکستان کو جنگ کی جانب دھکیل دیا، اکبر بگٹی کو قتل اور لال مسجد جیسے آپریشن بھی کئے جس نے ملک میں نسلی تعصب اور فرقہ واریت کو ہوا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی والدہ پاکستان آنا چاہیں تو حکومت انہیں نہیں روکے گی حالانکہ پرویز مشرف نے نواز شریف کو والد کی تدفین کے لئے بھی وطن نہیں آنے دیا تھا لیکن ہم بدلے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے اور یہ معاملہ کسی انفرادی شخص کا نہیں بلکہ پوری قوم کا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں