کوئٹہ میں گاڑی نہ روکنے پر پولیس فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

ویب ڈیسک  جمعرات 6 مئ 2021
وزیراعلی بلوچستان کا نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کا حکم

وزیراعلی بلوچستان کا نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کا حکم

 کوئٹہ: سریاب روڈ پر گزشتہ شب پولیس کی مبینہ فائرنگ سے نوجوان فیضان جتک جاں بحق جبکہ اسکا ساتھی شہزاد زخمی ہوگیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایگل اسکواڈ نے فیضان جتک کو رُکنے کا اشارہ کیا تھا اور گاڑی نہ روکنے پر اس پر فائرنگ کر دی۔ دوسری جانب لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ فیضان نے گاڑی نہیں روکی تھی۔

وزیراعلی بلوچستان نے پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور انکوائری رپورٹ کی روشنی میں فوری کارروائی کی جائے گی۔

صوبائی وزیرداخلہ میرضیاء اللہ لانگو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔

میرضیاء للہ لانگو نے کہا کہ نوجوان کی ہلاکت پر افسوس ہوا ہے،لواحقین سے ناانصافی نہیں ہوگی، ایس ایس پی کی سربراہی میں واقعے کی شفاف تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور فائرنگ کرنے والے اہلکار کو حراست میں لے لیا ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ آئی جی پولیس نے واقعہ کی انکوائری کے فوری احکامات جاری کردیئے ، ذمہ داران کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی، نوجوان فیضان جتک کی ہلاکت کے دلخراش واقعہ پر بہت افسوس ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔