مینجمنٹ نوجوان کھلاڑیوں کو آزمانے سے ڈرنے لگی

دورئہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کیلیے منتخب کئی کرکٹرز نیٹ پریکٹس تک محدود

دورئہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کیلیے منتخب کئی کرکٹرز نیٹ پریکٹس تک محدود فوٹو : اے ایف پی

پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نوجوان کھلاڑیوں کو آزمانے سے ڈرنے لگی جب کہ دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کیلیے منتخب کئی کرکٹرز نیٹ پریکٹس تک محدود رہے۔

پاکستان نے زمبابوے سے ٹیسٹ سیریز کیلیے 11کرکٹرز کا کیمپ لاہور میں لگانے کے بعد انھیں روانہ کیا،کپتان سمیت دیگر کھلاڑی وائٹ بال کرکٹ کیلیے پہلے سے وہاں موجود تھے،کمزور حریف کیخلاف بھی مینجمنٹ نے زیادہ تجربات سے گریز کیا۔

ہرارے میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں ساجد خان، دوسرے میں 36سالہ تابش خان کو ڈیبیو کا موقع دیاگیا،دوسری جانب نوجوان پیسر شاہنواز دھانی انتظار کرتے رہ گئے، اسپنر زاہد محمود،بیٹسمین سعود شکیل، آغا سلمان اور عبداللہ شفیق بھی موقع کو ترستے رہے، حارث رؤف اور محمد نواز کی بھی باری نہیں آئی۔


اس سے قبل جنوبی افریقہ کیخلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان کو مڈل آرڈر میں کوئی تجربہ بھی راس نہیں آیا، ڈیبیو کرنے والے دانش عزیز ناکام رہے،عثمان قادر نے بھی کیریئر کا پہلا ون ڈے میچ کھیلے،سرفراز احمد تیسرے ون ڈے میں ایکشن میں نظر آئے۔

وسیم جونیئر اور عبداللہ شفیق کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع نہیں ملا، جنوبی افریقہ کیخلاف ٹی ٹوئٹی سیریز میں شرجیل خان کی واپسی سمیت کئی ناکام تجربات ہوئے،مڈل آرڈر لڑکھڑاتی رہی۔

زمبابوے سے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں ارشد اقبال کا ڈیبیو ہوا مگر اگلے میچ میں انھیں ڈراپ کردیا گیا، سرفراز احمد نے تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا، دونوں ٹورز میں یہ ان کا دوسرا اور آخری میچ ثابت ہوا، دونوں ٹی ٹوئنٹی سیریز میں وسیم جونیئر کہیں نظر نہیں آئے۔
Load Next Story