افغانستان میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا امام مسجد سمیت 12 نمازی شہید

طالبان نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے دہشت گردی کی ایسی وارداتوں کو حکومتی پالیسی کا نتیجہ قرار دیا

دھماکے میں امام مسجد مفتی نعمان بھی شہید ہوگئے، فوٹو: افگان میڈیا

افغانستان میں نماز جمعہ کے وقت مسجد میں زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں امام مسجد سمیت 12 نمازی شہید اور 17 زخمی ہوگئے۔

افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل کے علاقے شکر درہ کی مسجد حاجی بخشئی میں اس وقت زوردار دھماکا ہوا جب وہاں نماز جمعہ کی ادائیگی کی جارہی تھی۔ دھماکے میں امام مسجد سمیت 12 نمازی شہید اور 17 زخمی ہوگئے۔

پولیس نے بم دھماکے میں امام مسجد مفتی نعمان کے شہید ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق بم مسجد میں ہی نصب کیا گیا تھا تاہم حتمی بات تفتیش کے مکمل ہونے پر ہی کی جاسکتی ہے۔


حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 7 زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

تاحال کسی شدت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ طالبان نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی ایسی وارداتیں حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان اور افغان فورسز نے عید الفطر پر تین روزہ سیز فائر کا اعلان کیا تھا تاہم اس دوران بارودی سرنگ دھماکے میں 9 افراد کی ہلاکت کے بعد آج نماز جمعہ میں بھی بم دھماکا ہوا ہے۔

 
Load Next Story