نوابشاہ المناک حادثے میں 19طلبا سمیت 22 افراد جاں بحق

معصوم طلباکی لاشیں اورزخمی اسپتال پہنچنے پرقیامت صغریٰ کامنظر،ہرآنکھ اشکبار

نواب شاہ کے قریب حادثے کا شکار ہونے والی طلبا کی وین کے ٹکڑے ڈمپر پر رکھے ہوئے ہیں،چھوٹی تصویرجاں بحق ہونے والی طالبہ کے کارڈ کی ہے ۔ فوٹو : آن لائن

اسکول وین اورڈمپرکے المناک حادثے میں دولت پور کے نجی اسکول کے19طلباوطالبات سمیت22 افراد جاں بحق جبکہ14 زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق دولت پورکے نجی اسکول برائٹ فیوچرکے طلباوطالبات نوابشاہ میں کوئزپروگرام میں شرکت کے بعداسکول وین نمبر R0993 میں واپس جارہے تھے کہ ان کی وین قاضی احمد روڈپرروہڑی کینال کے قریب موڑکاٹتے ہوئے تیز رفتار ڈمپرسے ٹکراگئی، جس کے نتیجے میں وین کاڈرائیورسچل کورائی،اسکول کے2 اساتذہ 20 سالہ شرمین بنت الیاس خانزادہ، 35 سالہ قاری بشیرعلی جبکہ19 طلباو طالبات 15 سالہ طالبہ فرسیہ، 14 سالہ سعدیہ ، 15سالہ اقرا،اسرا،14 سالہ حمزہ،11 سالہ یاسین ، 11 سالہ عاطف ، 15 سالہ عارض ،15سالہ ہمایوں ،15 سالہ نعمان،14سالہ معظم ، 17 سالہ منصور الحق ، 14 سالہ ارباب ، 11 سالہ افق ، 13 سالہ معظم ،20 سالہ یاسین ،13 سالہ فریحہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

جاں بحق ہونے والی طالبات اقرااور اسریٰ سگی بہنیں تھیں۔حادثے میں آٹھویں جماعت کی طالبہ12ہ سالہ لاریب، نویں جماعت کی طالبہ رباب، ساتویں کلاس کی طالبہ 12 سالہ رباب ، آٹھویں جماعت کی 13 سالہ بینش سومرو، ثناسحر، سدرہ، مقدس نور، نویں جماعت کی 16 سالہ معطر، عمران، عائشہ اوراسکول کی پرنسپل35سالہ ذکیہ جمشیدسمیت دیگرزخمی ہو گئے جبکہ رو حینہ، یاسمین، لاریب اور افناناکوتشویشناک حالت میں کراچی منتقل کر دیا گیا۔اطلاع ملتے ہی ایدھی ایمبولینسیں اورپولیس جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اورامدادی سرگرمیاں شروع کردیں،لاشوں اور زخمیوں کوپی ایم سی اسپتال نوابشاہ منتقل کیا گیاجبکہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر کے تمام عملے کو ڈیوٹیوں پر طلب کر لیاگیا تاہم عینی شاہدین کے مطابق زخمیوں کے پہنچنے اوراسپتال میں ایمرجنسی کے نفاذ کے باوجود وہاں ڈاکٹر موجود نہیں تھے۔حادثے کا شکارطلبہ کے والدین اوررشتے دار پی ایم سی اسپتال پہنچے توایک قیامت صغریٰ کامنظر تھا۔




ہرآنکھ اپنے بچوں اورپیاروں کے لیے اشکبار تھی اور کئی لوگوں پر توغشی طاری ہوگئی۔حادثے کے زخمیوں کیلیے خون کے عطیات دینے کے لیے مساجد سے لاوڈاسپیکر سے اپیلیں کی گئیں توشہریوں کی بھی بڑی تعداداسپتال پہنچ گئی۔پولیس نے ڈمپر ڈرائیورکوحراست میں لے لیاتاہم مقدمہ درج نہیں ہو سکا،اسی حادثے کا شکار دوسری مسافربس کے خوش نصیب مسافر عبدالجبارنے ایکسپریس کو بتایا کہ حادثہ ڈمپر ڈرائیورکی غفلت کے باعث پیش آیا، تیز رفتار ڈمپر اچانک سامنے آیا،تو بچوں سے بھری وین اس سے ٹکرا گئی۔ایکسپریس نیوز کی جانب سے نشاندہی کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اوقاف ضیاالحسن لنجار سمیت دیگر سیاسی رہنماو ضلعی افسران بھی اسپتال پہنچ گئے جبکہ حیدرآباد سے حق پرست ارکان سندھ اسمبلی راشدخلجی اوردلاورقریشی بھی پی ایم سی اسپتال نوابشاہ پہنچے۔ضیا الحسن لنجارکے مطابق ایم این اے فریال تالپورنے حادثے کے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلیے فی کس 5لاکھ روپے ذاتی حیثیت میں امدادکا اعلان کیاہے۔



حادثے کا شکارتمام بدنصیب تحصیل دولت پوراور متصل علاقوں دینومشن، دیہہ تھلیل، ماڑی، دینو شاہ کے رہائشی تھے جن کی لاشیں ورثاکے حوالے کر دی گئیں۔ حادثے سے متعلق خبرملنے پردولت پورمیں صف ماتم بچھ گئی۔علاوہ ازیں ایم کیو ایم سندھ تنظیمی کمیٹی کے ارکان سراج راجپوت،غلام رسول سموں اورضلع بینظیر آبادکے زونل انچارج عاصم کبیرخانزادہ دولت پور پہنچ گئے جہاں انھوں نے لواحقین کوالطاف حسین کا تعزیتی پیغام پہنچایااور انھیں ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔دوسری طرف بے نظیربھٹوشہید یونیورسٹی نوابشاہ کے وائس چانسلرارشد سلیم نے اعلان کیاہے کہ المناک حادثے کے سوگ میں آج(جمعرات کو)یونیورسٹی میں تدریسی عمل معطل رہے گاجبکہ حادثے میں جاں بحق ہوجانے والے بچوںکوآج صبح9بجے دولت پور میں سپرد خاک کیا جائے گا،حادثے میں جاں بحق ہونے والی ٹیچراور5بچوں کی لاشیں جب خانزادہ محلہ،دولت پور پہنچیں توکہرام مچ گیا۔صدرممنون حسین ،وزیراعظم نوازشریف،متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین ،گورنرعشرت العباد،وزیرا علیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ ،وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن اور سندھ اسمبلی ڈاکٹربہادرڈاہری اوردیگرسیاسی وسماجی شخصیات نے واقعے پرافسوس کااظہارکیاہے۔

گورنرسندھ نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیرا علیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے نواب شاہ حادثے پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری صحت کو حکم دیا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والے تمام بچوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ زخمیوں کو ہر ممکن علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں اورضرورت پڑی تو زخمیوں کو حیدر آباد منتقل کیا جائے گا۔پیک پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدرحیدر علی اورآل پرائیویٹ اسکولزمینجمنٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ خالد شاہ ،پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب صدر انجینئر نجیب ہارون،مہاجرقومی موومنٹ (پاکستان) کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری کاشف مغل، جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹرمعراج الہدی صدیقی،نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ حاجی حنیف طیب،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے علامہ مرزا یوسف حسین، جعفریہ الائنس کے مولانا حسن مسعودی اور خطیب مسجد باب العلم مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں نواب شاہ میں ٹریفک حادثے میں معصوم بچوں کی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ حادثے کی تحقیقات کرکے48گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں اورکہا ہے کہ اس حادثے کی تفصیلی رپورٹ کے بعدحکومت سندھ متاثرہ خاندان کیلیے معاوضے کااعلان بھی کرے گی۔ پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹوزرداری نے حادثے پرافسوس کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح کے المناک حادثات سے بچاؤکیلیے فوری احتیاطی تدابیراختیارکی جانی چاہیے۔پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کی صدراور رکن قومی اسمبلی فریال تالپورنے بھی حادثے پرافسوس اورقیمتی جانوں کے ضیاع پررنج وغم کا اظہارکیاہے،انھوں نے یہ بھی اعلان کیاکہ جاں بحق ہونے والے بچوں کے لواحقین کومعاوضہ دیاجائے گا۔پیپلزپارٹی کے رہنمااویس مظفر، فنکشنل مسلم لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری امتیازشیخ نے بھی حادثے پرانتہائی دکھ اورافسوس کااظہار کیا ہے۔
Load Next Story