رینجرز کے اعتراض پر پولیس سیٹ اپ تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ سندھ حکومت نے وفاق کو آگاہ کردیا
تمام اداروں میں مشاورت کے لیے کوآرڈینیشن کمیٹی کا قیام آئندہ چند روزمیں متوقع
KARACHI:
وفاقی اورسندھ حکومتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن نتائج کے حصول تک جاری رکھا جائے گا۔
کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران تمام اداروں میں رابطوںاور مسائل کا حل باہمی مشاورت سے طے کرنے کیلیے ایک کوآرڈیشن کمیٹی چندروزمیں قائم کردی جائیگی،سندھ حکومت نے وفاق کو آگاہ کیاہے کہ کراچی آپریشن ٹیم اورپویس سیٹ اپ کوتبدیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیاہے،ضرورت محسوس کی گئی تو حالات کے مطابق اتفاق رائے سے اس کو طے کیا جائے گا ، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے کراچی میں مختلف ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز افسران کے تبادلوں کی اطلاعات پر رینجرز کے تحفظات اور اس کو حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا شروع کردیا ہے،وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان اورسینیٹراسحاق ڈارکوخصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر سندھ حکومت اور رینجرز کے درمیان تبادلوں کے حوالے سے جو مسائل پیداہوئے ہیں، ان کوفوری حل اورفنڈزکی فراہمی سمیت سندھ حکومت کوجن وسائل کی ضرورت ہوگی،وہ مہیاکیے جائیںگے۔
انتہائی باخبرذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ آپریشن کے حتمی مرحلے کا آغاز 20 جنوری کے بعد فوری شروع کردیا جائے گا ،ذرائع نے بتایا کہ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی گذشتہ ہفتے ایک دھماکے میں شہادت کے بعدگزشتہ روز اچانک یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ سندھ حکومت کراچی میں مختلف ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز افسران کو تبدیل کررہی ہے،ان افسران میں ڈی آئی جی ساؤتھ عبدالخالق شیخ ، ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ ، ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ ،ایس ایس پی ملیر عمران شوکت سمیت دیگر افسران شامل ہیں ، ان افسران کی جگہ ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ، ایس پی راؤ انوار اور دیگر کو تعینات کیا جارہا ہے، ان تبادلوں کی اطلاعات کے حوالے سے سندھ رینجرزاورکراچی پولیس کے سربراہ شاہدحیات نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ،اس حوالے سے ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر کی صدارت میں رینجرز کے سینئر افسران کاایک اجلاس منعقد ہوا اور اس اجلاس کے بعدرینجرزکی جانب سے کہاگیاکہ سندھ حکومت کراچی میں جاری ٹارگٹڈآپریشن کے دوران پولیس کے موجودہ سیٹ اپ کو ایک سال تک تبدیل نہ کرے اور تبادلوں کے حوالے سے وزیر اعظم کی ہدایت پر عمل کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق کراچی پولیس میں تبادلوں کی اطلاعات پراعلیٰ حکام کے ذریعے قانون نافذکرنے والے اداروں نے اپنے تحفظات سے وفاقی حکومت کوآگاہ کردیا ہے، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ان اطلاعات پر فوری طور پر اعلیٰ سطح پر مشاورت کا عمل گذشتہ شب ہی شروع ہوگیا تھا اور وزیر اعظم نواز شریف کووزیر داخلہ چوہدری نثارنے تفصیلی طور پر اس حوالے سے آگاہ کردیا تھا ، اس کے بعد وزیر اعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ فوری سندھ حکومت اور رینجرز سے رابطہ کریں اور اس حوالے سے ان کے تحفظات دور کیے جائیں ۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے سندھ حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے رابطے شروع کردیے ہیں ، ان رابطوں کے بعد صورت حال میں بہتری آئی ہے اور سندھ حکومت نے واضح کیا ہے کہ کراچی آپریشن ٹیم تبدیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پروفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار بدھ کو کراچی پہنچ گئے ،انھوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے تفصیلی ملاقات کی،ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال، ٹارگٹڈ آپریشن،ایم کیوایم ومسلم لیگ(ن)کے تعلقات،آئندہ کے رابطوںاوردیگرا مورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا،ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ نے واضح کیاہے کہ وفاقی حکومت کراچی میں قیام امن کے حوالے سے ہرممکن وسائل سندھ حکومت کوفراہم کریگی، وفاقی حکومت سے رابطوں کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی ، ذرائع کے مطابق ملاقات میں ڈی جی رینجرز نے وزیر اعلیٰ کو کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دی، ڈی جی رینجرز نے وزیر اعلیٰ کوبتایاکہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کامیابی سے جاری ہے اور آپریشن کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ کراچی پولیس کے موجودہ سیٹ اپ کوتبدیل نہ کیا جائے ۔
وفاقی اورسندھ حکومتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن نتائج کے حصول تک جاری رکھا جائے گا۔
کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران تمام اداروں میں رابطوںاور مسائل کا حل باہمی مشاورت سے طے کرنے کیلیے ایک کوآرڈیشن کمیٹی چندروزمیں قائم کردی جائیگی،سندھ حکومت نے وفاق کو آگاہ کیاہے کہ کراچی آپریشن ٹیم اورپویس سیٹ اپ کوتبدیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیاہے،ضرورت محسوس کی گئی تو حالات کے مطابق اتفاق رائے سے اس کو طے کیا جائے گا ، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے کراچی میں مختلف ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز افسران کے تبادلوں کی اطلاعات پر رینجرز کے تحفظات اور اس کو حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا شروع کردیا ہے،وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان اورسینیٹراسحاق ڈارکوخصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر سندھ حکومت اور رینجرز کے درمیان تبادلوں کے حوالے سے جو مسائل پیداہوئے ہیں، ان کوفوری حل اورفنڈزکی فراہمی سمیت سندھ حکومت کوجن وسائل کی ضرورت ہوگی،وہ مہیاکیے جائیںگے۔
انتہائی باخبرذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ آپریشن کے حتمی مرحلے کا آغاز 20 جنوری کے بعد فوری شروع کردیا جائے گا ،ذرائع نے بتایا کہ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی گذشتہ ہفتے ایک دھماکے میں شہادت کے بعدگزشتہ روز اچانک یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ سندھ حکومت کراچی میں مختلف ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز افسران کو تبدیل کررہی ہے،ان افسران میں ڈی آئی جی ساؤتھ عبدالخالق شیخ ، ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ ، ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ ،ایس ایس پی ملیر عمران شوکت سمیت دیگر افسران شامل ہیں ، ان افسران کی جگہ ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ، ایس پی راؤ انوار اور دیگر کو تعینات کیا جارہا ہے، ان تبادلوں کی اطلاعات کے حوالے سے سندھ رینجرزاورکراچی پولیس کے سربراہ شاہدحیات نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ،اس حوالے سے ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر کی صدارت میں رینجرز کے سینئر افسران کاایک اجلاس منعقد ہوا اور اس اجلاس کے بعدرینجرزکی جانب سے کہاگیاکہ سندھ حکومت کراچی میں جاری ٹارگٹڈآپریشن کے دوران پولیس کے موجودہ سیٹ اپ کو ایک سال تک تبدیل نہ کرے اور تبادلوں کے حوالے سے وزیر اعظم کی ہدایت پر عمل کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق کراچی پولیس میں تبادلوں کی اطلاعات پراعلیٰ حکام کے ذریعے قانون نافذکرنے والے اداروں نے اپنے تحفظات سے وفاقی حکومت کوآگاہ کردیا ہے، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ان اطلاعات پر فوری طور پر اعلیٰ سطح پر مشاورت کا عمل گذشتہ شب ہی شروع ہوگیا تھا اور وزیر اعظم نواز شریف کووزیر داخلہ چوہدری نثارنے تفصیلی طور پر اس حوالے سے آگاہ کردیا تھا ، اس کے بعد وزیر اعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ فوری سندھ حکومت اور رینجرز سے رابطہ کریں اور اس حوالے سے ان کے تحفظات دور کیے جائیں ۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے سندھ حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے رابطے شروع کردیے ہیں ، ان رابطوں کے بعد صورت حال میں بہتری آئی ہے اور سندھ حکومت نے واضح کیا ہے کہ کراچی آپریشن ٹیم تبدیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پروفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار بدھ کو کراچی پہنچ گئے ،انھوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے تفصیلی ملاقات کی،ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال، ٹارگٹڈ آپریشن،ایم کیوایم ومسلم لیگ(ن)کے تعلقات،آئندہ کے رابطوںاوردیگرا مورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا،ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ نے واضح کیاہے کہ وفاقی حکومت کراچی میں قیام امن کے حوالے سے ہرممکن وسائل سندھ حکومت کوفراہم کریگی، وفاقی حکومت سے رابطوں کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی ، ذرائع کے مطابق ملاقات میں ڈی جی رینجرز نے وزیر اعلیٰ کو کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دی، ڈی جی رینجرز نے وزیر اعلیٰ کوبتایاکہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کامیابی سے جاری ہے اور آپریشن کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ کراچی پولیس کے موجودہ سیٹ اپ کوتبدیل نہ کیا جائے ۔