حکومت بتائے کیا لاپتہ افراد پاکستانی نہیں سپریم کورٹ

خفیہ اداروں کے لوگ پیش ہی نہیں ہوتے،ڈی پی او،بلوچستان بدامنی کیس میں موقف


Numainda Express January 16, 2014
بلوچستان حکومت ، ایف سی اور سی آئی ڈی کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اس بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائیگا،عدالت۔ فوٹو: فائل

بلوچستان میں امن وامان سے متعلق کیس میں بلوچستان حکومت، ایف سی اورسی آئی ڈی نے اپنی رپورٹیں سپریم کورٹ میں پیش کردی ہیں۔

عدالت نے کہاہے کہ بلوچستان حکومت ، ایف سی اور سی آئی ڈی کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اس بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائیگا۔جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے درخواست گزار نصراللہ بلوچ کو نوٹس جاری کردیا اور وضاحت مانگی کہ کیا وہ بلوچستان سے لاپتہ افرادکے مقدمے کی پیروی میں مزید دلچسپی رکھتے ہیں؟ بلوچستان حکومت کے وکیل شاہد حامد نے رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ ڈاکٹروںکے تحفظ کیلیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ وکلا کے نمائندے نے بتایا کہ 26وکلا تاوان کی ادائیگی کے بعد بازیاب ہوئے۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا سب کو پتہ ہے کہ کس کو تاوان دیکرڈاکٹر بازیاب کرائے گئے ہیں، اگر جانتے ہوئے بھی ملزمان پر ہاتھ نہیں ڈالا جائیگا تو امن کیسے قائم ہو گا۔ عدالت نے سی آئی ڈی اورایف سی کی جمع کرائی گئی رپورٹس درخواست گزارکو فراہم کرنے جبکہ آئندہ سماعت پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کے نمائندے کوپیش ہونے کی ہدایت کی۔

 photo 7_zps059f693d.jpg

شاہد حامد نے23لاپتہ افرادکا معاملہ بلوچستان ہائیکورٹ منتقل کرنیکی استدعا کی۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ اس بارے میں فیصلہ درخواست گزار نصراللہ بلوچ کو سننے کے بعدکیا جائیگا۔آئی این پی کے مطابق عدالت کوبتایا گیا کہ بلوچستان میں ایف سی لاپتہ افرادکے معاملے میں ملوث نہیں،ایف سی کا نام خارج کیا جائے۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کوحکم دیا کہ نصراللہ بلوچ کوتحفظ فراہم کرکے 30 جنوری کو آئندہ سماعت پرپیش کیا جائے۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق جسٹس جواد نے کہا حکومت بتائے لاپتہ افراد پاکستان کے شہری نہیں ہیں یا ان پر آئین کے آرٹیکل 9اور 10 کا اطلاق نہیں ہوتا۔فاضل جج نے یہ ریمارکس فورٹ عباس بہاولنگر سے لاپتہ خاور محمودکے مقدمے کی سماعت کے دوران دیے ہیں۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس اقبال حمید الرحمن پرمشتمل فل بینچ نے سماعت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں