کورونا کی بھارتی قسم جنگل کی آگ کی طرح پھیل سکتی ہے برطانوی وزیر صحت
اب تک کے سب سے متعدی اور ہلاکت خیز ویرینٹ سے بچنے کا واحد راستہ ویکسینیشن ہے، میک ہینکوک
برطانوی وزیرصحت میٹ ہینکوک نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے کچھ علاقوں میں کورونا وائرس کا بھارتی ویرینٹ کے کیسز سب سے زیادہ دیکھے گئے ہیں جو اب تک کے تمام ویرینٹ کے مقابلے میں سب سے زیادہ متعدی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر برائے صحت اور سماجی تحفظ میٹ ہینکوک نے کہا ہے کہ برطانیہ کے کئی علاقوں میں کورونا وائرس کے بھارتی ویرینٹ کے کیسز، جنوبی افریقا اور برطانوی ویرینٹ کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں۔
برطانوی وزیر صحت نے خبردار کیا کہ کورونا کی یہ قسم زیادہ متعدی ہے اور زیادہ ہلاکت خیز بھی ثابت ہوسکتی ہے جو ویکسین نہ لگوانے والوں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل سکتی ہے۔
میک ہینکوک نے موجودہ تمام کورونا ویکسینز کے بھارتی ویرینٹ کے خلاف کارگر ثابت ہونے پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کو جلد سے جلد ویکسین لگوانے کی تلقین کی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا سے اب تک تین قسم کے ویرینٹ سامنے آچکے ہیں جن میں برطانوی، جنوبی افریقی اور بھارتی ویرینٹ شامل ہیں تاہم سب سے زیادہ متعدی اور ہلاکت خیز بھارتی ویرینٹ ثابت ہوا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر برائے صحت اور سماجی تحفظ میٹ ہینکوک نے کہا ہے کہ برطانیہ کے کئی علاقوں میں کورونا وائرس کے بھارتی ویرینٹ کے کیسز، جنوبی افریقا اور برطانوی ویرینٹ کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں۔
برطانوی وزیر صحت نے خبردار کیا کہ کورونا کی یہ قسم زیادہ متعدی ہے اور زیادہ ہلاکت خیز بھی ثابت ہوسکتی ہے جو ویکسین نہ لگوانے والوں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل سکتی ہے۔
میک ہینکوک نے موجودہ تمام کورونا ویکسینز کے بھارتی ویرینٹ کے خلاف کارگر ثابت ہونے پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کو جلد سے جلد ویکسین لگوانے کی تلقین کی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا سے اب تک تین قسم کے ویرینٹ سامنے آچکے ہیں جن میں برطانوی، جنوبی افریقی اور بھارتی ویرینٹ شامل ہیں تاہم سب سے زیادہ متعدی اور ہلاکت خیز بھارتی ویرینٹ ثابت ہوا ہے۔