میڈیا کے سوالات پر احمد رضا قصوری آپے سے باہر صحافیوں کو بھارتی ایجنٹ قراردیدیا

نواز شریف ایک ڈسے ہوئے اور زخم خوردہ شخص ہیں، وہ پرویز مشرف کے خلاف ذاتی انا کی تسکین چاہتے ہیں، احمد رضا قصوری

خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی ہے اور سرکاری وکیل ایک ظالم شخص ہے، احمد رضا قصوری۔ فوٹو؛ایکسپریس نیوز/فائل

سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری اپنے موکل سے متعلق سوال پوچھنے پر آپے سے باہر ہو گئے اور صحافی کو بھارتی ایجنٹ قرار دے دیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک ڈسے ہوئے زخم خوردہ شخص ہیں اور پرویز مشرف کے خلاف ذاتی انا کی تسکین چاہتے ہیں اس لئے وہ دشمنی کے سارے تقاضے پورے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل سیکرٹری تو حکومت کا منشی ہے اور خصوصی عدالت کی پشت پناہی وزیراعظم نواز شریف کر رہے ہیں۔

احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی ہے، اس کو صدر نے نہیں بلکہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تشکیل دیا جو ایک معتصب شخص ہیں اور جن کی پرویزمشرف سے دشمنی سے پوری دنیا بخوبی آگاہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ایک معتصب شخص خصوصی عدالت کے لئے درخواست آگے بھیجے گا تو اس پینل میں جو لوگ شامل ہوں گے وہ بھی معتصب ہی ہوں گے۔


پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے چیف جسٹس فیصل عرب بھی جنرل پرویز مشرف کے خلاف اپنا فیصلہ پہلے ہی دے چکے ہیں، سندھ ہائی کورٹ میں جب پرویز مشرف کے خلاف الیکشن پٹیشن دائر کی گئی تو جسٹس فیصل عرب بھی اس بنچ کا حصہ تھے جس نے پرویز مشرف کو الیکشن میں حصہ لینے کے لئے نا اہل قراردیا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے 3 نومبر کے اقدامات کے تحت حلف بھی نہیں لیا جب کہ خصوصی عدالت کے دوسرے جج جسٹس یاور علی خلیل رمدے کے بہنوئی ہیں اور خلیل رمدے کے پرویز مشرف کے اقدامات بھی سب جانتے ہیں۔

احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ سرکاری وکیل کا کام قانونی مسائل میں عدالت کی معاونت کرنا ہوتا ہے لیکن اکرم شیخ پراسیکیوٹر نہیں بلکہ ظالم شخص ہے جو ٹیلی ویژن پر آکر فوجی کمانڈو پرویز مشرف کو غدار کہتا ہے وہ تو وزیراعظم نواز شریف کی خواہشات کی تکمیل کر رہے ہیں۔

ایک صحافی کے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے سوال پوچھنے پر احمد رضا قصوری اس صحافی پر برس پڑے اور اسے بکا ہوا بھارتی ایجنٹ قرار دے دیا، انہوں نے کہاکہ تم وہ لوگ ہو جو لفافہ جرنلزم کر رہے ہو ہمیں تمہارے ساتھ بھی مقابلہ کرنا پڑے گا۔
Load Next Story