پاکستان سے دراندازی کی کوششیں بڑھ گئیں منموہن سنگھ
سمندر سے حملے کا خطرہ ہے ،زمینی سرحد کے ساتھ سمندر میں بھی چوکس رہنا چاہیے
بھارت کے وزیراعظم من موہن سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان سے عسکریت پسندوں کی آزادکشمیر سمیت بھارت میں مبینہ دراندازی کی کوششوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ملک کو دہشت گردوں سے بدستور خطرہ لاحق ہے اور وہ حملوں کیلیے (ممبئی حملوں کی طرح) دوبارہ سمندر کا راستہ استعمال کرسکتے ہیں۔ گزشتہ روز دہلی میں ریاستوں کے پولیس سربراہوں، نیم فوجی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ اہلکاروں سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ زمینی راستوں پر ہی نہیں سمندر میں بھی مکمل چوکس رہنا چاہیے کیونکہ اس بات کے اشارے ہیں کہ دہشت گرد تنظیموں کے پاس سمندری راستے استعمال کرنے کی صلاحیت برقرار ہے۔
منموہن سنگھ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہم لائن آف کنٹرول اور یہاں تک کہ بین الاقوامی سرحد کے راستے دراندازی کی کوششوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کوششوں سے دہشت گردوں اور دہشت گردی کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے۔
ملک کو دہشت گردوں سے بدستور خطرہ لاحق ہے اور وہ حملوں کیلیے (ممبئی حملوں کی طرح) دوبارہ سمندر کا راستہ استعمال کرسکتے ہیں۔ گزشتہ روز دہلی میں ریاستوں کے پولیس سربراہوں، نیم فوجی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ اہلکاروں سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ زمینی راستوں پر ہی نہیں سمندر میں بھی مکمل چوکس رہنا چاہیے کیونکہ اس بات کے اشارے ہیں کہ دہشت گرد تنظیموں کے پاس سمندری راستے استعمال کرنے کی صلاحیت برقرار ہے۔
منموہن سنگھ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہم لائن آف کنٹرول اور یہاں تک کہ بین الاقوامی سرحد کے راستے دراندازی کی کوششوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کوششوں سے دہشت گردوں اور دہشت گردی کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے۔