رواں سال مارچ میں دنیا کے دوسرے امیر ترین فرد بننے والے ایلون مسک اپنی ٹوئٹس کی وجہ سے اس اعزاز سے محروم ہوگئے۔
بلومبرگ کے مطابق ایلون مسک کی حال ہی میں بٹ کوائن وصول نہ کرنے کی ٹوئٹس سے جہاں ایک طرف بٹ کوائن کی قیمتوں میں تنزلی جاری ہے، اسی رفتار سے ان کی دولت میں بھی کمی ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے : ٹیسلا نے ماحولیاتی تحفظات پر بٹ کوائن لینے سے انکار کردیا
رواں سال مارچ میں ہی ایلون مسک کا اندراج ' بلومبرگ بلینیئر انڈیکس' میں دنیا کے دوسرے امیر ترین فرد کے طور پرکیا گیا تھا۔ مارچ میں ان کی دولت کا تخمینہ 160 اعشاریہ 60 ارب ڈالر لگایا گیا تھا تاہم اب ان کی جگہ برقی کار بنانے والی کمپنی LVMH کے چیئرمین برنارڈ آرنلٹ نے لے لی ہے۔
ارب پتی امریکیوں کی ٹریکنگ کرنے والے بلومبرگ ویلتھ انڈیکس کے مطابق اب تک ایلون مسک کی دولت میں 9 اعشاریہ 1 ارب ڈالر تک کی کمی ہوچکی ہے۔ جب کہ آرنالٹ کی دولت 47 ارب ڈالر اضافے کے بعد 161 اعشاریہ 2 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ 13 مئی کو ہی ٹیسلا کی جانب ٹویٹر پر ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق ٹیسلا نے ڈیجیٹل کرنسی کو ادائیگیوں کے لیے وصول نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایلون مسک کی اس ٹوئٹ کے بعد سے اب تک بٹ کوئن کی قیمت میں 15 فیصد تک کمی ہوچکی ہے جب کہ ان کے حصص کی قیمتیں بھی تنزلی کا شکار ہیں۔