کالعدم تحریک لبیک کے سعد رضوی کی نظر بندی لاہورہائیکورٹ میں چیلنج

سی سی پی او اور ڈی سی لاہور نے زبانی کہا کہ سعد رضوی کو ایک ماہ بعد رہا کر دیا جائے گا لیکن تاحال ایسا نہ ہوا، درخواست


ویب ڈیسک May 19, 2021
سی سی پی او اور ڈی سی لاہور نے زبانی کہا کہ سعد رضوی کو ایک ماہ بعد رہا کر دیا جائے گا لیکن تاحال ایسا نہ ہوا، درخواست

کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی کو لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

حافظ سعد رضوی کے چچا نے اپنے وکیل کی وساطت سے درخواست دائر کی جس میں ہوم سیکرٹری پنجاب، ڈی سی لاہور، سی سی پی او، سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو فریق بنایا۔

انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ 12 اپریل کو حافظ سعد رضوی کو ایس ایچ او نواں کوٹ نے غیر قانونی حراست میں لیا، ان کی گرفتاری کی وجوہات جاننے کیلئے سی سی پی او اور ڈی سی لاہور سے رجوع کیا مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: سربراہ تحریک لبیک کے اثاثے منجمد، نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل

چچا سعد رضوی نے کہا کہ ایس ایچ او نواں کوٹ نے بھی گرفتاری کی وجوہات بتانے سے گریز کیا، سی سی پی او اور ڈی سی لاہور نے زبانی طور پر کہا کہ حافظ سعد رضوی کو ایک ماہ بعد رہا کر دیا جائے گا، لیکن ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود حافظ سعد رضوی کو رہا نہیں کیا گیا۔

درخواست گزار نے بتایا کہ اس سلسلے میں ڈی سی لاہور سے رجوع کرنے پر سعد رضوی کی نظر بندی کا زائد المیعاد شدہ حکمنامہ تھما دیا گیا، سعد رضوی کسی بھی ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہا، ان کی نظر بندی آئین کے آرٹیکل 4، 9 اور 25 کیخلاف ورزی ہے، لہذا حافظ سعد رضوی کی نظر بندی غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کی جائے اور رہائی کا بھی حکم دیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں