ن لیگ سندھ میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کرکے پاکستان دشمنوں کو مضبوط کر رہی ہے الطاف حسین
جمہوریت اوربلدیاتی نظام کیخلاف سازشیں ناکام بنادیں گے،کراچی سمیت ملک بھرمیں جنرل ورکرزاجلاس سے خطاب
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ بلدیاتی نظام دنیا بھر میں جمہوریت کی نرسری اور اس کی بنیادہے۔
لہٰذاجو عناصربھی سندھ میں بلدیاتی نظام کے نفاذ کی مخالفت کررہے ہیں وہ جمہوریت کی مخالفت کررہے ہیں،ایسے عناصر جمہوریت کے کھلے دشمن اورآمریت پسندہیں۔ایم کیوایم اورپیپلزپارٹی جمہوریت کے خلاف آمریت پسندوں کی سازشوں کوملکرناکام بنادیں گے۔ مسلم لیگ نوازمذموم سیاسی مفادات کیلیے سندھ کے علیحدگی پسندوں کی حمایت کرکے پاکستان توڑنے کی سازشیں کرنے والوں کی سرپرستی کررہی ہے لیکن ایم کیوایم کی موجودگی میں ملک توڑنے کی یہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی اورسندھ کے تمام اردوبولنے والے سندھی،سندھی بولنے والے سندھی،پنجابی،پختون،بلوچ ،ہزارے وال،سرائیکی،کشمیری اور تمام قومیتوں سے تعلق رکھنے والے حق پرست عوام پاکستان توڑنے اورسندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کوناکام بنادیں گے۔
انھوں نے واشگاف الفاظ میں اعلان کیاکہ پیپلزپارٹی اور متحدہ نہ صرف صوبہ سندھ میں جمہوریت کی بنیاد لوکل باڈیزکانظام نافذکرے گی بلکہ پاکستان کی سلامتی وبقا اورجمہوریت کاتحفظ بھی کرے گی۔ صوبہ سندھ کے تین وزرائے اعظم نے پاکستان اور جمہوریت کی خاطر جام ِ شہادت نوش کیا اوراب انشاء اللہ سندھ ہی پاکستان کوبچائے گا۔انھوں نے سندھ کے تمام امن پسند عوام سے اپیل کی کہ وہ 13 ستمبر کو نام نہاد قوم پرستوں کی جانب سے ہڑتال کی کال کو یکسر نظراندازکردیں اوراس کال کا مکمل بائیکاٹ کردیں۔یہ بات انھوں نے کراچی سمیت اندرون سندھ ایم کیوایم کے تمام زونل دفاتر، پنجاب،خیبر پختو نخوا،بلوچستان،گلگت بلتستان اورآزادکشمیرمیں38سے زائدمقامات پرقائم ایم کیوایم کے صوبائی و ضلعی دفاترمیں جنرل ورکرز اجلاس سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہی۔
جنرل ورکرز اجلاس کا مرکزی اجتماع لال قلعہ گراؤنڈعزیزآباد میں منعقد ہوا ۔الطاف حسین نے کہاکہ لوکل باڈیز جمہوریت کی نرسری ہیں، دنیا کے ترقی یافتہ اور مہذب ممالک میں جمہوریت قائم ہے اورجمہوریت کی بنیادی تعلیم کا آغاز بلدیاتی نظام سے ہوتا ہے۔ جو فرد یا جماعت یہ کہے کہ وہ جمہوریت پسندہے اور وہ لوکل باڈیز کی مخالف ہے تو ایسا فرد یا جماعت جھوٹی، مکار اور منافق ہوگی۔ جو عناصرسندھ میں بلدیاتی نظام کے نفاذ کی مخالفت کررہے ہیں وہ دراصل جمہوریت کے کھلے دشمن اورآمریت پسند ہیں،ملک میں جمہوریت کی مخالفت کرنے والوں کی چاہے کوئی جماعت حمایت کرے یا ملک کا کوئی ادارہ حمایت کرے یہ عمل ملک کے مفاد میں نہیں بلکہ ملک توڑنے کے مترادف ہوگا ۔
انھوں نے کہاکہ برطانیہ ، امریکا ، فرانس ، جرمنی اور دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک کا بنیادی ڈھانچہ ، لوکل کونسل سسٹم یا لوکل باڈیز سسٹم پر مشتمل ہوتا ہے۔ لوکل گورنمنٹ سسٹم کے بغیر پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ الطاف حسین نے کہاکہ تمام صوبوں اور صوبائی حکومتوں کا فرض تھا کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میںلوکل باڈیزکا نظام نافذکرتے اور بلدیاتی الیکشن کراتے لیکن انھوں نے ایسا نہیں کیاجبکہ صوبہ سندھ نے لوکل باڈیز نظام نافذ کردیا تو تین صوبوں کی طرف سے مخالفت کی جارہی ہے۔ ان تین صوبوں نے پاکستان کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا صرف صوبہ سندھ واحد تھا جس نے پاکستان کے حق میں ووٹ دے کر پاکستان بنایا،ایک جماعت نے قائد اعظم ؒ کی مسلم لیگ کا نام چرارکھا ہے اور اس جماعت کے سربراہ کی خواہش ہے کہ وہ امیرالمومنین بن جائیں لیکن ان کا یہ خواب کبھی پورانہیں ہوگا ۔
سندھ کے عوام کے مسترد کردہ متعصب علیحدگی پسندوں نے ٹرین مارچ کا آغاز کیا تو لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے لوگوں نے علیحدگی پسندوں کا استقبال کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ (ن) علیحدگی پسندوں کا خیرمقدم کرکے پاکستان کے خلاف سازش کررہی ہے۔مسلم لیگ (ن ) سندھ میں فساد پھیلانے والے علیحدگی پسندوں کی پیٹھ تھپتھپارہی ہے، یہ عمل علیحدگی پسندوں کے حوصلے بلند کرنے اور ملک ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی کوشش ہے لیکن ایم کیوایم کی موجودگی میں یہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) نے 65 برسوں سے جنوبی پنجاب ، بہاولپوراور سرائیکی عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا ہوا ہے لیکن میں سرائیکی عوام ، جنوبی پنجاب اور بہاولپورکے عوام کویقین دلاتا ہوں کہ ایم کیوایم اور الطاف حسین آخری سانس تک ان کے غصب شدہ حقوق کے حصول کی جدوجہد کرتا رہے گا ۔
اسی طرح میں ہزارہ کے عوام کو بھی یقین دلاتا ہوں کہ ان کے حقوق کیلیے بھی الطاف حسین اور ایم کیوایم آخری سانس تک جدوجہد کرتی رہے گی ۔انھوں نے کہاکہ ملک دشمنوں اور جمہوریت دشمنوں کا خفیہ ایجنڈا سامنے آچکا ہے لہٰذا محب وطن اور جمہوریت پسندوں کو متحد ہوکر سازشی عناصر کا مقابلہ کرناہوگا۔ انشاء اللہ متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلزپارٹی اپنے اتحاد سے پاکستان ، جمہوریت اور لوکل باڈیز سسٹم کے خلاف ہر سازش کا مردانہ وار مقابلہ کرے گی۔انھوں نے پیپلزپارٹی کے سندھی رہنماؤں اور ارکان اسمبلی کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نام نہاد قوم پرستوں کی گیدڑ بھپکیوںمیں نہ آئیں۔الطاف حسین نے کہاکہ خیبر پختونخوا کے لیڈروں کوچاہیے کہ وہ صوبہ سندھ کی فکر چھوڑکراپنے صوبے کی فکرکریں،کراچی میں آباد پختونوں کی اکثریت اے این پی کے نہیں بلکہ ایم کیوایم کے ساتھ ہے ۔
انھوں نے سندھ بھرکے حق پرست عوام سے اپیل کی کہ وہ نام نہاد قوم پرستوں کی جانب سے 13 ستمبر کو ہڑتال کی کال کو یکسر نظراندازکردیں اوراپنے اتحادکے ذریعے اس نام نہاد ہڑتال کامکمل بائیکاٹ کریں۔ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازشیں ہورہی ہے،ہندوئوں ، عیسائیوں اوردیگر غیر مسلم پاکستانیوںکے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔رمشا مسیح کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ،اسے فی الفوررہاکیاجائے،پاکستان میںآباد عیسائیوں، ہندوئوں ، سکھوں، پارسیوں اوردیگرتمام غیرمسلموں پر مظالم بند کیے جائیں،انھیں جان ومال کاتحفظ فراہم کیاجائے ۔
الطاف حسین نے 12 گھنٹے کے مختصر نوٹس پرکراچی سمیت سندھ بھر اور ملک کے مختلف شہروں میں طوفانی بارشوں کے باوجود جنرل ورکرز اجلاس کے انعقاد اور نظم وضبط کے مظاہرے پر ایم کیوایم کے تمام ذمے داروں اور کارکنوں کو دل کی گہرائیوں سے زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔ایم کیوایم کے قائدنے جلسے کا اختتام یہ شعر پڑھ کرکیا۔
کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے
ہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانہ ہے
لہٰذاجو عناصربھی سندھ میں بلدیاتی نظام کے نفاذ کی مخالفت کررہے ہیں وہ جمہوریت کی مخالفت کررہے ہیں،ایسے عناصر جمہوریت کے کھلے دشمن اورآمریت پسندہیں۔ایم کیوایم اورپیپلزپارٹی جمہوریت کے خلاف آمریت پسندوں کی سازشوں کوملکرناکام بنادیں گے۔ مسلم لیگ نوازمذموم سیاسی مفادات کیلیے سندھ کے علیحدگی پسندوں کی حمایت کرکے پاکستان توڑنے کی سازشیں کرنے والوں کی سرپرستی کررہی ہے لیکن ایم کیوایم کی موجودگی میں ملک توڑنے کی یہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی اورسندھ کے تمام اردوبولنے والے سندھی،سندھی بولنے والے سندھی،پنجابی،پختون،بلوچ ،ہزارے وال،سرائیکی،کشمیری اور تمام قومیتوں سے تعلق رکھنے والے حق پرست عوام پاکستان توڑنے اورسندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کوناکام بنادیں گے۔
انھوں نے واشگاف الفاظ میں اعلان کیاکہ پیپلزپارٹی اور متحدہ نہ صرف صوبہ سندھ میں جمہوریت کی بنیاد لوکل باڈیزکانظام نافذکرے گی بلکہ پاکستان کی سلامتی وبقا اورجمہوریت کاتحفظ بھی کرے گی۔ صوبہ سندھ کے تین وزرائے اعظم نے پاکستان اور جمہوریت کی خاطر جام ِ شہادت نوش کیا اوراب انشاء اللہ سندھ ہی پاکستان کوبچائے گا۔انھوں نے سندھ کے تمام امن پسند عوام سے اپیل کی کہ وہ 13 ستمبر کو نام نہاد قوم پرستوں کی جانب سے ہڑتال کی کال کو یکسر نظراندازکردیں اوراس کال کا مکمل بائیکاٹ کردیں۔یہ بات انھوں نے کراچی سمیت اندرون سندھ ایم کیوایم کے تمام زونل دفاتر، پنجاب،خیبر پختو نخوا،بلوچستان،گلگت بلتستان اورآزادکشمیرمیں38سے زائدمقامات پرقائم ایم کیوایم کے صوبائی و ضلعی دفاترمیں جنرل ورکرز اجلاس سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہی۔
جنرل ورکرز اجلاس کا مرکزی اجتماع لال قلعہ گراؤنڈعزیزآباد میں منعقد ہوا ۔الطاف حسین نے کہاکہ لوکل باڈیز جمہوریت کی نرسری ہیں، دنیا کے ترقی یافتہ اور مہذب ممالک میں جمہوریت قائم ہے اورجمہوریت کی بنیادی تعلیم کا آغاز بلدیاتی نظام سے ہوتا ہے۔ جو فرد یا جماعت یہ کہے کہ وہ جمہوریت پسندہے اور وہ لوکل باڈیز کی مخالف ہے تو ایسا فرد یا جماعت جھوٹی، مکار اور منافق ہوگی۔ جو عناصرسندھ میں بلدیاتی نظام کے نفاذ کی مخالفت کررہے ہیں وہ دراصل جمہوریت کے کھلے دشمن اورآمریت پسند ہیں،ملک میں جمہوریت کی مخالفت کرنے والوں کی چاہے کوئی جماعت حمایت کرے یا ملک کا کوئی ادارہ حمایت کرے یہ عمل ملک کے مفاد میں نہیں بلکہ ملک توڑنے کے مترادف ہوگا ۔
انھوں نے کہاکہ برطانیہ ، امریکا ، فرانس ، جرمنی اور دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک کا بنیادی ڈھانچہ ، لوکل کونسل سسٹم یا لوکل باڈیز سسٹم پر مشتمل ہوتا ہے۔ لوکل گورنمنٹ سسٹم کے بغیر پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ الطاف حسین نے کہاکہ تمام صوبوں اور صوبائی حکومتوں کا فرض تھا کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میںلوکل باڈیزکا نظام نافذکرتے اور بلدیاتی الیکشن کراتے لیکن انھوں نے ایسا نہیں کیاجبکہ صوبہ سندھ نے لوکل باڈیز نظام نافذ کردیا تو تین صوبوں کی طرف سے مخالفت کی جارہی ہے۔ ان تین صوبوں نے پاکستان کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا صرف صوبہ سندھ واحد تھا جس نے پاکستان کے حق میں ووٹ دے کر پاکستان بنایا،ایک جماعت نے قائد اعظم ؒ کی مسلم لیگ کا نام چرارکھا ہے اور اس جماعت کے سربراہ کی خواہش ہے کہ وہ امیرالمومنین بن جائیں لیکن ان کا یہ خواب کبھی پورانہیں ہوگا ۔
سندھ کے عوام کے مسترد کردہ متعصب علیحدگی پسندوں نے ٹرین مارچ کا آغاز کیا تو لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے لوگوں نے علیحدگی پسندوں کا استقبال کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ (ن) علیحدگی پسندوں کا خیرمقدم کرکے پاکستان کے خلاف سازش کررہی ہے۔مسلم لیگ (ن ) سندھ میں فساد پھیلانے والے علیحدگی پسندوں کی پیٹھ تھپتھپارہی ہے، یہ عمل علیحدگی پسندوں کے حوصلے بلند کرنے اور ملک ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی کوشش ہے لیکن ایم کیوایم کی موجودگی میں یہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) نے 65 برسوں سے جنوبی پنجاب ، بہاولپوراور سرائیکی عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا ہوا ہے لیکن میں سرائیکی عوام ، جنوبی پنجاب اور بہاولپورکے عوام کویقین دلاتا ہوں کہ ایم کیوایم اور الطاف حسین آخری سانس تک ان کے غصب شدہ حقوق کے حصول کی جدوجہد کرتا رہے گا ۔
اسی طرح میں ہزارہ کے عوام کو بھی یقین دلاتا ہوں کہ ان کے حقوق کیلیے بھی الطاف حسین اور ایم کیوایم آخری سانس تک جدوجہد کرتی رہے گی ۔انھوں نے کہاکہ ملک دشمنوں اور جمہوریت دشمنوں کا خفیہ ایجنڈا سامنے آچکا ہے لہٰذا محب وطن اور جمہوریت پسندوں کو متحد ہوکر سازشی عناصر کا مقابلہ کرناہوگا۔ انشاء اللہ متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلزپارٹی اپنے اتحاد سے پاکستان ، جمہوریت اور لوکل باڈیز سسٹم کے خلاف ہر سازش کا مردانہ وار مقابلہ کرے گی۔انھوں نے پیپلزپارٹی کے سندھی رہنماؤں اور ارکان اسمبلی کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نام نہاد قوم پرستوں کی گیدڑ بھپکیوںمیں نہ آئیں۔الطاف حسین نے کہاکہ خیبر پختونخوا کے لیڈروں کوچاہیے کہ وہ صوبہ سندھ کی فکر چھوڑکراپنے صوبے کی فکرکریں،کراچی میں آباد پختونوں کی اکثریت اے این پی کے نہیں بلکہ ایم کیوایم کے ساتھ ہے ۔
انھوں نے سندھ بھرکے حق پرست عوام سے اپیل کی کہ وہ نام نہاد قوم پرستوں کی جانب سے 13 ستمبر کو ہڑتال کی کال کو یکسر نظراندازکردیں اوراپنے اتحادکے ذریعے اس نام نہاد ہڑتال کامکمل بائیکاٹ کریں۔ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازشیں ہورہی ہے،ہندوئوں ، عیسائیوں اوردیگر غیر مسلم پاکستانیوںکے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔رمشا مسیح کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ،اسے فی الفوررہاکیاجائے،پاکستان میںآباد عیسائیوں، ہندوئوں ، سکھوں، پارسیوں اوردیگرتمام غیرمسلموں پر مظالم بند کیے جائیں،انھیں جان ومال کاتحفظ فراہم کیاجائے ۔
الطاف حسین نے 12 گھنٹے کے مختصر نوٹس پرکراچی سمیت سندھ بھر اور ملک کے مختلف شہروں میں طوفانی بارشوں کے باوجود جنرل ورکرز اجلاس کے انعقاد اور نظم وضبط کے مظاہرے پر ایم کیوایم کے تمام ذمے داروں اور کارکنوں کو دل کی گہرائیوں سے زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔ایم کیوایم کے قائدنے جلسے کا اختتام یہ شعر پڑھ کرکیا۔
کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے
ہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانہ ہے