ڈرامہ نویس شاعر اور استاد ڈاکٹر طارق عزیز انتقال کرگئے
مرحوم 2 ماہ سے شدید علیل تھے
MUMBAI/CHENNAI:
مایہ ناز ڈرامہ نویس، رائٹر، شاعر اور استاد ڈاکٹر طارق عزیز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
ڈاکٹر طارق عزیز کا شمار اسپیشل افراد میں ہوتا تھا، سرکاری ٹی وی کے لئے گیسٹ ہاﺅس، راہیں سمیت بے شمار ڈرامے لکھے اور ایوارڈ بھی حاصل کئے، مرحوم 2 ماہ سے علیل تھے۔
ان کے مشہور ڈراموں میں بسیرا، گیسٹ ہاﺅس، فیصلہ،نو بہار،آنکھ اوجل، زہر باد، آدھے چہرے، بدلتے راستے، کوئی تو ہو، معصوم پرندے جبکہ لانگ پلے ڈراموں میں پتلیاں، جنون ، جگنو، پنجرہ، مداوا قابل ذکر ہیں۔
ڈاکٹر طارق عزیز نہ صرف گورنمنٹ کالج آف سائنس وحدت روڈ کے وائس پرنسپل رہے بلکہ وہ ایف سی کالج میں ایسوسی ایٹ پروفیسر بھی رہے۔ انہوں نے اردو لینگوئج اینڈ لیٹریچر میں پی ایچ ڈی کی۔
مایہ ناز ڈرامہ نویس، رائٹر، شاعر اور استاد ڈاکٹر طارق عزیز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
ڈاکٹر طارق عزیز کا شمار اسپیشل افراد میں ہوتا تھا، سرکاری ٹی وی کے لئے گیسٹ ہاﺅس، راہیں سمیت بے شمار ڈرامے لکھے اور ایوارڈ بھی حاصل کئے، مرحوم 2 ماہ سے علیل تھے۔
ان کے مشہور ڈراموں میں بسیرا، گیسٹ ہاﺅس، فیصلہ،نو بہار،آنکھ اوجل، زہر باد، آدھے چہرے، بدلتے راستے، کوئی تو ہو، معصوم پرندے جبکہ لانگ پلے ڈراموں میں پتلیاں، جنون ، جگنو، پنجرہ، مداوا قابل ذکر ہیں۔
ڈاکٹر طارق عزیز نہ صرف گورنمنٹ کالج آف سائنس وحدت روڈ کے وائس پرنسپل رہے بلکہ وہ ایف سی کالج میں ایسوسی ایٹ پروفیسر بھی رہے۔ انہوں نے اردو لینگوئج اینڈ لیٹریچر میں پی ایچ ڈی کی۔