سرجانی سرکاری زمینوں پر چائنا کٹنگ اور نقلی فائلوں پر پلاٹ کی فروخت جاری

زیادہ تر بیواؤں ، یتیموں اور اثرورسوخ نہ رکھنے والے افراد کے پلاٹوں پر قبضہ کر کے کم داموں میں فروخت کر دیا جاتا ہے۔


Staff Reporter May 21, 2021
گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں جو پلاٹوں پر قبضہ کرنے کے بعد وہاں بیٹھ جاتی ہیں،فروخت کے بعد دوسرا شکار تلاش کرتی ہیں ۔ فوٹو : فائل

سرجانی ٹاؤن سمیت دیگر بیشتر علاقوں میں سرکاری زمینوں پر چائنا کٹنگ کے ساتھ ڈبل فائل تیار کر کے پلاٹوں پر قبضہ کرکے فروخت کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

انٹیلی جینس ادارے کے افسر نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ زیادہ تر بیواؤں ، یتیموںاور اثرورسوخ نہ رکھنے والے افراد کے پلاٹوں پر قبضہ کرکے کم داموں میں فروخت کردیا جاتا ہے،اس کام میں جرائم پیشہ افراد ملوث ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ سرجانی ٹاؤن سیکٹر 7-A ، 7-B ، سائرہ بی بی گوٹھ ،خدا کی بستی ، نارتھ کراچی اور منگھوپیر سمیت بیشتر علاقوں میں مرتضیٰ عرف سرائیکی اور فرقان نامی شخص اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پلاٹوں کی ڈبل ( جعلی ) فائل تیار کرا کر کم داموں میں فروخت کرنے میں ملوث ہیں۔

ان جرائم پیشہ افراد کے گروپ میں خواتین بھی شامل ہیں جو پلاٹوں کی ڈبل فائل بننے کے خالی پلاٹ اور چار دیواری والوں پلاٹوں پر قبضہ کرنے کے بعد وہاں بیٹھ جاتی ہیں،چند ہی دنوں میں کسی معصوم شہری کو گھیر کر نقلی فائل دکھا کر پلاٹ فروخت کر کے دوسرے شکار کے لیے نکل جاتے ہیں، انھوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل تک فرقانی نارتھ کراچی میں رہائش پذیر تھا تاہم پولیس کے ہاتھوں پکڑے جانے کے خوف سے وہ کسی نامعلوم مقام پر منتقل ہوگیا۔

لینڈ گریبر فرقان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ2012 سے 2016 تک ایک سیاسی جماعت کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا انچارج بھی رہ چکا ، فرقان اکثر اپنے کسی ساتھی کے ہمراہ سرجانی ٹاؤن میں125 موٹرسائیکل پر گھومتے ہوئے دیکھا گیا ہے بھتہ خوری سمیت دیگر جرائم میں بھی ملوث رہا ہے ، انھوں نے بتایا کہ مرتضیٰ کا آبائی تعلق بہاولپور سے ہے۔

فرقان اور مرتضیٰ اکثر جعلی فائلوں والے پلاٹ فروخت کرنے کے بعد پکڑے جانے کے خوف سے بہاولپور جا کر روپوش ہوجاتے ہیں،کچھ عرصہ وہاں روپوشی کاٹ کر جب ان کے پرانے معاملات ٹھنڈے پڑ جاتے ہیں واپس آکر اپنے وہ کاروبار دوبارہ شروع کر دیتے ہیں ،ان کو علاقہ پولیس کو اپنے ساتھ ملانے کا گر بھی اچھی طرح آتا ہے،انھوں نے بتایا کہ ان کی گرفتاری کے حوالے سے پولیس کی عدم دلچسپی کے بارے میں رپورٹ 15 دن قبل بھیج دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں