اللہ اکبر کے ذکر سے متاثر ہوکر جاپانی ڈاکٹر نے اسلام قبول کرلیا
جاپانی تھراپی کے ماہر نے پاکستان میں رہ کر رگ و پٹھوں کے مریضوں کے علاج کو اپنا مشن بنالیا
اللہ اکبر کے ذکر سے متاثر ہوکر قدیم تھراپی کے ماہر جاپانی ڈاکٹر نے اسلام قبول کرلیا اور پاکستان میں رہ کر پٹھوں اور رگوں کے مرض میں مبتلا افراد کے علاج کو اپنا مشن بنالیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹر شوتارو ٹاکائی کا تعلق جاپان کے شہر ٹوکیو سے ہے، وہ قدیم جاپانی تھراپی کے ذریعے جوڑوں اور پٹھوں کے علاج میں مہارت رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر شوتارو ان دنوں لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں مقیم ہیں، انہوں نے اللہ کے ذکر سے متاثر ہو کر اسلام قبول کرلیا ہے اور اب پاکستان میں ہی لوگوں کی خدمت میں مصروف ہیں، ان کا اسلامی نام علی رکھا گیا ہے۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے جاپانی ڈاکٹرعلی نے بتایا کہ وہ جس مخصوص آلے سے تھراپی کرتے ہیں اسے سی ایس 60 کہا جاتا ہے ، یہ ایک لٹو کی طرح ہے جو ان کے ایک انجنیئر دوست نے تیار کیا تھا، اس کی خاصیت یہ ہے کہ انسانی جسم میں آکسائیٹ کی موجودگی کی تشخیص کرتا ہے اور جب اسے جسم کے مختلف حصوں میں موجود رگوں اور پٹھوں پر رگڑا جاتا ہے تو ان کی بندش کھل جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس طریقہ علاج سے لوگوں کی بڑی تعداد شفایاب ہورہی ہے اور جاپان میں اس طریقہ علاج کو سرکاری سطح پرتسلیم کیا جاتا ہے تاہم ڈاکٹرعلی خود روحانی طریقہ علاج سے کافی متاثرہیں۔
جاپانی ڈاکٹر نے بتایا کہ ان کے کندھے میں کافی درد رہتا تھا، جاپان میں ان کے ایک پاکستانی دوست مقصود نے انہیں سید بابر بخاری سے متعلق بتایا جو ان کے دوست تھے جو اللہ اکبر کا ذکر کرکے علاج کرتے ہیں، انہوں نے ٹیلی فون پر میری ان سے بات کروائی ، بابر بخاری نے مجھے اللہ اکبر کا ذکر کرنے کا کہا اور صرف 5 منٹ میں میرا کندھے کا درد ختم ہوگیا جو میرے لیے حیرت انگیزتھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد وہ یہاں پاکستان آگئے، بابر بخاری سے ملے اور اسلام قبول کرلیا۔
بابر بخاری جو کہ آرگینک زرعی ماہر ہیں انہوں نے بتایا کہ اللہ کے کلام میں بڑی طاقت ہے، یہ اس کے نام کا ذکر ہے جس سے لوگوں کو شفا ملتی ہے، وہ اللہ اکبر کے ذکر کو فروغ دے رہے ہیں، کئی غیر مسلم اللہ اکبر کا ذکر کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جاپانی ڈاکٹر تھراپی کے ذریعے جو علاج کرتے ہیں وہ انتہائی فائدہ مند ہے اب وہ یہاں رہ کر پاکستانی عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹر شوتارو ٹاکائی کا تعلق جاپان کے شہر ٹوکیو سے ہے، وہ قدیم جاپانی تھراپی کے ذریعے جوڑوں اور پٹھوں کے علاج میں مہارت رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر شوتارو ان دنوں لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں مقیم ہیں، انہوں نے اللہ کے ذکر سے متاثر ہو کر اسلام قبول کرلیا ہے اور اب پاکستان میں ہی لوگوں کی خدمت میں مصروف ہیں، ان کا اسلامی نام علی رکھا گیا ہے۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے جاپانی ڈاکٹرعلی نے بتایا کہ وہ جس مخصوص آلے سے تھراپی کرتے ہیں اسے سی ایس 60 کہا جاتا ہے ، یہ ایک لٹو کی طرح ہے جو ان کے ایک انجنیئر دوست نے تیار کیا تھا، اس کی خاصیت یہ ہے کہ انسانی جسم میں آکسائیٹ کی موجودگی کی تشخیص کرتا ہے اور جب اسے جسم کے مختلف حصوں میں موجود رگوں اور پٹھوں پر رگڑا جاتا ہے تو ان کی بندش کھل جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس طریقہ علاج سے لوگوں کی بڑی تعداد شفایاب ہورہی ہے اور جاپان میں اس طریقہ علاج کو سرکاری سطح پرتسلیم کیا جاتا ہے تاہم ڈاکٹرعلی خود روحانی طریقہ علاج سے کافی متاثرہیں۔
جاپانی ڈاکٹر نے بتایا کہ ان کے کندھے میں کافی درد رہتا تھا، جاپان میں ان کے ایک پاکستانی دوست مقصود نے انہیں سید بابر بخاری سے متعلق بتایا جو ان کے دوست تھے جو اللہ اکبر کا ذکر کرکے علاج کرتے ہیں، انہوں نے ٹیلی فون پر میری ان سے بات کروائی ، بابر بخاری نے مجھے اللہ اکبر کا ذکر کرنے کا کہا اور صرف 5 منٹ میں میرا کندھے کا درد ختم ہوگیا جو میرے لیے حیرت انگیزتھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد وہ یہاں پاکستان آگئے، بابر بخاری سے ملے اور اسلام قبول کرلیا۔
بابر بخاری جو کہ آرگینک زرعی ماہر ہیں انہوں نے بتایا کہ اللہ کے کلام میں بڑی طاقت ہے، یہ اس کے نام کا ذکر ہے جس سے لوگوں کو شفا ملتی ہے، وہ اللہ اکبر کے ذکر کو فروغ دے رہے ہیں، کئی غیر مسلم اللہ اکبر کا ذکر کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جاپانی ڈاکٹر تھراپی کے ذریعے جو علاج کرتے ہیں وہ انتہائی فائدہ مند ہے اب وہ یہاں رہ کر پاکستانی عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔