کراچی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار اور ڈاکٹر سمیت مزید 6 افراد ہلاک
بفرزون میں موٹرسائیکل سوار 6دہشت گردوں نے تیموریہ تھانے کی پولیس موبائل پر گولیوں کی بارش کردی،2 کانسٹیبل جاں بحق
شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں2 پولیس اہلکاراور ایک ڈاکٹر سمیت6 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ حساس ادارے کے افسر سمیت3افراد زخمی ہوگئے ۔
رواں ماہ کے 16 روز میں ایس ایس پی، انسپکٹر، سب انسپکٹر اور اے ایس آئی سمیت 14 پولیس افسران و اہلکار دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس افسران و اہلکاروں کیلیے مقتل گاہ بن گیا ، تیموریہ کے علاقے بفرزون نمک بینک کے قریب موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں نے تیموریہ تھانے کی پولیس موبائل نمبرSP-7183 پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل 35سالہ جاوید ولد اﷲ دتہ اور کانسٹیبل30 سالہ آصف ولد رشید جاں بحق جبکہ سپاہی40 سالہ سلیم ولد وحید اور ایک راہگیر35 سالہ خانوا داد زخمی ہوگیا حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور متعدد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں ، ہلاک و زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا ، ایس پی نارتھ ناظم آباد چوہدری اختر نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد6 سے زائد تھی جو نقاب پوش اور موٹرسائیکلوں پر سوار تھے اور انھوں نے پولیس موبائل کو چاروں طرف سے گھیر کر اندھا دھند فائرنگ کی۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے29اور 3 خول ایس ایم جی کے ملے ہیں جو پولیس کی جانب سے جوابی فائرنگ میں چلائی جانے والی گولیوں کے ہیں ، تیموریہ تھانے کی پولیس موبائل پر فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا ہیڈ کانسٹیبل جاوید2 بیٹیوں کا باپ اور عزیز آباد میں رہائش پذیر تھا جبکہ اس کا آبائی تعلق اوکاڑہ سے تھا اور میت تدفین کیلیے آبائی علاقے روانہ کردی گئی، جاں بحق ہونے والا کانسٹیبل آصف سرجانی ٹاؤن سیکٹر ایل ون کا رہائشی اور شادی شدہ تھا ، ڈی ایس پی شادمان ٹاؤن افتخار لودھی نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس موبائل پر حملہ صبح7 بجکر 6 منٹ پرکیا تھا جبکہ دونوں مقتولین کی نماز جنازہ بعد نماز عصر گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گئی جس میں ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو ، ایس ایس پی سینٹرل عامر فاروقی ، ایس پی نارتھ ناظم آباد چوہدری اختر اور دیگر پولیس کے افسران و اہلکاروں نے شرکت کی ۔
انھوں نے بتایا کہ مقتول آصف کو نارتھ کراچی میں واقع محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ، ایس پی چوہدری اختر نے بتایا کہ زخمی ہونے والے راہگیر خانوا داد کا کہنا ہے کہ وہ حیدر آباد کا رہائشی ہے اور صبح کراچی آیا تھا اور پیدل ناگن چورنگی کی جانب جا رہا تھا کہ فائرنگ کی زد میں آگیا تاہم پولیس نے اسے مشتبہ قرار دیتے ہوئے اپنی نگرانی میں رکھا ہوا ہے، زخمی سپاہی سلیم کا کہنا ہے کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے2 ملزمان بھی زخمی ہوئے ہیں، سائٹ اے کے علاقے منگھو پیر روڈ پر نامعلوم مسلح ملزمان نے کار پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں42 سالہ سید جنید اختر موقع پر جاں بحق ہوگیا جس کی لاش پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچائی ، ایس ایچ او سائٹ اے عتیق الرحمن کا کہنا ہے کہ مقتول سائٹ میں واقع ڈائنگ فیکٹری کا ملازم اور رنچھوڑ لائن کا رہائشی تھا، بہادر آبادکے علاقے کارسازروڈکے ڈی اے اسکیم کے قریب کارکے اندر پراسرارفائرنگ20 سالہ سجاد ولد خدابخش جاں بحق ہوگیا جس کی لاش جناح اسپتال لائی گئی۔
ایس ایچ او بہادر آباد حیدرزیدی کاکہنا ہے مقتول اپنے دوست اختراورکزن نثار کے ہمراہ کار میں جا رہے تھے کہ اس دوران اختر اور سجاد کے درمیان کسی بات پر تلخ کلامی ہوگئی اور اس دوران اختر کی مبینہ فائرنگ سے سجاد چہرے پرگولی لگنے سے ہلاک ہوگیا بعدازاں اختر نے واقعہ کو کار پر فائرنگ کا رنگ دینے کی کوشش میں خود ہی کار پر فائرنگ کر کے ونڈ اسکرین توڑ دی تاہم مقتول کے کزن نثار نے پولیس کی جانب سے تحقیقات کرنے پر سب کچھ سچ بتادیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول گارڈن کا رہائشی تھا جبکہ اختر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ، بہادر آباد تھانے کے ہیڈ محرر نے بتایا کہ تینوں دوست کار میں اسلحے سے چھیڑ چھاڑ کر رہے تھے کہ اچانک گولی چل گئی جو سجاد کو لگ، مقتول کے اہلخانہ لاش تدفین کے لیے اندرون سندھ لے گئے،عزیز بھٹی کے علاقے حسن اسکوائر کے قریب کار میں سوار پاک فوج کے کیپٹن احتشام الدین فائرنگ سے زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کیلیے سی ایم ایچ ملیر لیجایا گیا۔
ایس ایچ او جی ایچ پیرزادہ نے بتایا کہ احتشام الدین کار میں سوار تھے کہ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار ڈاکوئوں نے ان سے لوٹ مار کی کوشش کی جس پر وہ اپنا اسلحہ نکال رہے تھے کہ ملزمان نے فائرنگ کر دی اور ایک گولی ان کی پسلی پر لگی تاہم ان کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ، گلستان جوہر کے علاقے کونٹینینٹل بیکری کے قریب ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ سے 40 سالہ وصی حیدر کو زخمی کر دیا اور لوٹ مار کے بعد فرار ہوگئے ۔ تیموریہ تھانے کی حدود بفرزون سیکٹر15/A-1مکان نمبر 732 کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے46سالہ ڈاکٹر آصف حسین زیدی ولد نقی حسین زیدی زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلیے نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ، مقتول کی لاش پولیس کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال لائی گئی ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقتول ڈاکٹرکے اہلخانہ ، دیگر رشتے دار اور مجلس وحدت المسلمین کے علاقائی عہدیدار اورکارکنان کی بڑی تعداد نجی اسپتال پہنچ گئی اور پولیس اور حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سخت نعرے بازی کی۔
مجلس وحدت المسلمین کے ترجمان احمر نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول انچولی سوسائٹی کے رہائشی اور3بچوں کے باپ تھے جبکہ وہ سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں بطور جنرل فزیشن کا کام کرتے تھے ، احمر نے بتایا کہ واقعے کے وقت ڈاکٹر آصف اپنے کلینک میں بیٹھے تھے کہ موٹر سائیکل سوار2افراد آئے اور وہاں موجود اسٹاف اور مریضوں کو دھکے دیتے ہوئے اندر داخل ہو رہے تھے کہ اس دوران ڈسپنسر نے ایک شخص کو روکنے کی کوشش کی جس پر اس نے ایک فائرکیا تاہم روکنے والا ڈسپنسر معجزانہ طور پربچ گیا ، ملزمان ڈاکٹر کے کمرے میں داخل ہوئے اور سر سینے اور پسلی میں تین گولیاں مارکر فرار ہو گئے ، مقتول کی لاش پولیس کارروائی کے بعد غسل و کفن کے لیے امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی سوسائٹی لے جائی گئی ، نماز جنازہ بعد نماز جمعہ مذکورہ امام بارگاہ میں ادا کی جائے گی اور وادی حسین قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی ، تیموریہ کے علاقے ناگن چورنگی پر بنے پل پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے25سالہ عدنان ولد محمد علی زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کیلیے عباسی شہید اسپتال پہنچایاگیا۔
چاکیواڑہ کے علاقے لیاری سہارا پٹرول پمپ کے قریب کے رہائشی اسپیشل برانچ پولیٹیکل ونگ میں تعینات پولیس کانسٹیبل28 سالہ سمیر سموں ولد حاجی رحمن سموں کو نور محمد عرف بابا لاڈلا کے کمانڈر ندیم جاپان والا ، راشد چیچی ، لالہ اورنگی اور دیگر نے گھر سے بلا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ایک گولی مار کر زخمی کر دیا اور ملزمان فرار ہو گئے ، پولیس کے مطابق سمیر سموں کو ملزمانکہہکر گئے ہیں کہ اب اگر ہمارے خلاف مخبری کی تو پورے خاندان کو جان سے مارکر گھر کو آگ لگا دیں گے، پاپوش نگر کے عجب خان کالونی کے رہائشی28 سالہ اشرف خان ولد بخت شیر خان کو گھر کے قریب جھگڑے کے دوران اس کے دوست نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا اور ملزم فرار ہوگیا ، مقتول کی لاش پولیس کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال پہنچائی گئی، پولیس کے مطابق مقتول عوامی نیشنل پارٹی کا کارکن ہے ، مقتول کا اپنے دوست رحمت خان سے رقم کا تنازع چل رہا تھا جس پر اس نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ۔
رواں ماہ کے 16 روز میں ایس ایس پی، انسپکٹر، سب انسپکٹر اور اے ایس آئی سمیت 14 پولیس افسران و اہلکار دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس افسران و اہلکاروں کیلیے مقتل گاہ بن گیا ، تیموریہ کے علاقے بفرزون نمک بینک کے قریب موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں نے تیموریہ تھانے کی پولیس موبائل نمبرSP-7183 پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل 35سالہ جاوید ولد اﷲ دتہ اور کانسٹیبل30 سالہ آصف ولد رشید جاں بحق جبکہ سپاہی40 سالہ سلیم ولد وحید اور ایک راہگیر35 سالہ خانوا داد زخمی ہوگیا حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور متعدد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں ، ہلاک و زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا ، ایس پی نارتھ ناظم آباد چوہدری اختر نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد6 سے زائد تھی جو نقاب پوش اور موٹرسائیکلوں پر سوار تھے اور انھوں نے پولیس موبائل کو چاروں طرف سے گھیر کر اندھا دھند فائرنگ کی۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے29اور 3 خول ایس ایم جی کے ملے ہیں جو پولیس کی جانب سے جوابی فائرنگ میں چلائی جانے والی گولیوں کے ہیں ، تیموریہ تھانے کی پولیس موبائل پر فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا ہیڈ کانسٹیبل جاوید2 بیٹیوں کا باپ اور عزیز آباد میں رہائش پذیر تھا جبکہ اس کا آبائی تعلق اوکاڑہ سے تھا اور میت تدفین کیلیے آبائی علاقے روانہ کردی گئی، جاں بحق ہونے والا کانسٹیبل آصف سرجانی ٹاؤن سیکٹر ایل ون کا رہائشی اور شادی شدہ تھا ، ڈی ایس پی شادمان ٹاؤن افتخار لودھی نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس موبائل پر حملہ صبح7 بجکر 6 منٹ پرکیا تھا جبکہ دونوں مقتولین کی نماز جنازہ بعد نماز عصر گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گئی جس میں ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو ، ایس ایس پی سینٹرل عامر فاروقی ، ایس پی نارتھ ناظم آباد چوہدری اختر اور دیگر پولیس کے افسران و اہلکاروں نے شرکت کی ۔
انھوں نے بتایا کہ مقتول آصف کو نارتھ کراچی میں واقع محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ، ایس پی چوہدری اختر نے بتایا کہ زخمی ہونے والے راہگیر خانوا داد کا کہنا ہے کہ وہ حیدر آباد کا رہائشی ہے اور صبح کراچی آیا تھا اور پیدل ناگن چورنگی کی جانب جا رہا تھا کہ فائرنگ کی زد میں آگیا تاہم پولیس نے اسے مشتبہ قرار دیتے ہوئے اپنی نگرانی میں رکھا ہوا ہے، زخمی سپاہی سلیم کا کہنا ہے کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے2 ملزمان بھی زخمی ہوئے ہیں، سائٹ اے کے علاقے منگھو پیر روڈ پر نامعلوم مسلح ملزمان نے کار پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں42 سالہ سید جنید اختر موقع پر جاں بحق ہوگیا جس کی لاش پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچائی ، ایس ایچ او سائٹ اے عتیق الرحمن کا کہنا ہے کہ مقتول سائٹ میں واقع ڈائنگ فیکٹری کا ملازم اور رنچھوڑ لائن کا رہائشی تھا، بہادر آبادکے علاقے کارسازروڈکے ڈی اے اسکیم کے قریب کارکے اندر پراسرارفائرنگ20 سالہ سجاد ولد خدابخش جاں بحق ہوگیا جس کی لاش جناح اسپتال لائی گئی۔
ایس ایچ او بہادر آباد حیدرزیدی کاکہنا ہے مقتول اپنے دوست اختراورکزن نثار کے ہمراہ کار میں جا رہے تھے کہ اس دوران اختر اور سجاد کے درمیان کسی بات پر تلخ کلامی ہوگئی اور اس دوران اختر کی مبینہ فائرنگ سے سجاد چہرے پرگولی لگنے سے ہلاک ہوگیا بعدازاں اختر نے واقعہ کو کار پر فائرنگ کا رنگ دینے کی کوشش میں خود ہی کار پر فائرنگ کر کے ونڈ اسکرین توڑ دی تاہم مقتول کے کزن نثار نے پولیس کی جانب سے تحقیقات کرنے پر سب کچھ سچ بتادیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول گارڈن کا رہائشی تھا جبکہ اختر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ، بہادر آباد تھانے کے ہیڈ محرر نے بتایا کہ تینوں دوست کار میں اسلحے سے چھیڑ چھاڑ کر رہے تھے کہ اچانک گولی چل گئی جو سجاد کو لگ، مقتول کے اہلخانہ لاش تدفین کے لیے اندرون سندھ لے گئے،عزیز بھٹی کے علاقے حسن اسکوائر کے قریب کار میں سوار پاک فوج کے کیپٹن احتشام الدین فائرنگ سے زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کیلیے سی ایم ایچ ملیر لیجایا گیا۔
ایس ایچ او جی ایچ پیرزادہ نے بتایا کہ احتشام الدین کار میں سوار تھے کہ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار ڈاکوئوں نے ان سے لوٹ مار کی کوشش کی جس پر وہ اپنا اسلحہ نکال رہے تھے کہ ملزمان نے فائرنگ کر دی اور ایک گولی ان کی پسلی پر لگی تاہم ان کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ، گلستان جوہر کے علاقے کونٹینینٹل بیکری کے قریب ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ سے 40 سالہ وصی حیدر کو زخمی کر دیا اور لوٹ مار کے بعد فرار ہوگئے ۔ تیموریہ تھانے کی حدود بفرزون سیکٹر15/A-1مکان نمبر 732 کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے46سالہ ڈاکٹر آصف حسین زیدی ولد نقی حسین زیدی زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلیے نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ، مقتول کی لاش پولیس کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال لائی گئی ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقتول ڈاکٹرکے اہلخانہ ، دیگر رشتے دار اور مجلس وحدت المسلمین کے علاقائی عہدیدار اورکارکنان کی بڑی تعداد نجی اسپتال پہنچ گئی اور پولیس اور حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سخت نعرے بازی کی۔
مجلس وحدت المسلمین کے ترجمان احمر نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول انچولی سوسائٹی کے رہائشی اور3بچوں کے باپ تھے جبکہ وہ سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں بطور جنرل فزیشن کا کام کرتے تھے ، احمر نے بتایا کہ واقعے کے وقت ڈاکٹر آصف اپنے کلینک میں بیٹھے تھے کہ موٹر سائیکل سوار2افراد آئے اور وہاں موجود اسٹاف اور مریضوں کو دھکے دیتے ہوئے اندر داخل ہو رہے تھے کہ اس دوران ڈسپنسر نے ایک شخص کو روکنے کی کوشش کی جس پر اس نے ایک فائرکیا تاہم روکنے والا ڈسپنسر معجزانہ طور پربچ گیا ، ملزمان ڈاکٹر کے کمرے میں داخل ہوئے اور سر سینے اور پسلی میں تین گولیاں مارکر فرار ہو گئے ، مقتول کی لاش پولیس کارروائی کے بعد غسل و کفن کے لیے امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی سوسائٹی لے جائی گئی ، نماز جنازہ بعد نماز جمعہ مذکورہ امام بارگاہ میں ادا کی جائے گی اور وادی حسین قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی ، تیموریہ کے علاقے ناگن چورنگی پر بنے پل پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے25سالہ عدنان ولد محمد علی زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کیلیے عباسی شہید اسپتال پہنچایاگیا۔
چاکیواڑہ کے علاقے لیاری سہارا پٹرول پمپ کے قریب کے رہائشی اسپیشل برانچ پولیٹیکل ونگ میں تعینات پولیس کانسٹیبل28 سالہ سمیر سموں ولد حاجی رحمن سموں کو نور محمد عرف بابا لاڈلا کے کمانڈر ندیم جاپان والا ، راشد چیچی ، لالہ اورنگی اور دیگر نے گھر سے بلا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ایک گولی مار کر زخمی کر دیا اور ملزمان فرار ہو گئے ، پولیس کے مطابق سمیر سموں کو ملزمانکہہکر گئے ہیں کہ اب اگر ہمارے خلاف مخبری کی تو پورے خاندان کو جان سے مارکر گھر کو آگ لگا دیں گے، پاپوش نگر کے عجب خان کالونی کے رہائشی28 سالہ اشرف خان ولد بخت شیر خان کو گھر کے قریب جھگڑے کے دوران اس کے دوست نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا اور ملزم فرار ہوگیا ، مقتول کی لاش پولیس کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال پہنچائی گئی، پولیس کے مطابق مقتول عوامی نیشنل پارٹی کا کارکن ہے ، مقتول کا اپنے دوست رحمت خان سے رقم کا تنازع چل رہا تھا جس پر اس نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ۔