حکومت کسی پریشر گروپ کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی وزیراعظم

ہم کسی کی بلیک میلنگ میں آکر اپنے منشور سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اور نہ ہی اقتدار بچانے کی خاطر کسی کو این آر او دیں گے


ویب ڈیسک May 23, 2021
ہماری پوری سیاسی جدوجہد ہی قانون کی حکم رانی کے لیے تھی, عمران خان۔(ٖفوٹو:فائل)

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی حکم رانی کو یقینی بنائیں گے، حکومت کسی پریشر گروپ کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی پریشر گروپ کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی، قانون کی حکم رانی کو یقینی بنائیں گے، ہماری پوری سیاسی جدوجہد ہی قانون کی حکم رانی کے لیے تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا، ہم انصاف پر یقین رکھتے ہیں، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔ اور اگر کسی کا مقصد حکومت گرانا ہے تو وہ اپنا شوق پورا کرلے، لیکن ہم کسی کی بلیک میلنگ میں آکر اپنے منشور سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اور نہ ہی اقتدار بچانے کی خاطر کسی کو این آر او دیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، میرے لیے اقتدار سے زیادہ نظریہ اہم ہے، مخالفوں کے ساتھ بھی زیادتی نہیں کی تو اپنوں کے ساتھ کیوں کریں گے، لیکن احتساب کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹ سکتا، کور کمیٹی کی جانب سے وزیراعظم کے احتساب کے موقف کی تائید کی گئی۔

اجلاس میں وزیر اعظم نے وزرائے اعلی کو ہدایت کی کہ خیبرپختون خوا اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اسی سال کروائے جائیں۔ وزیراعظم نے آزاد کشمیر کے انتخابات کی تیاریاں بھی تیز کرنے کی ہدایت دی۔

کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے جہانگیر ترین گروپ سے ملاقات پر بریفنگ دی گئی، وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کسی رکن اسمبلی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنائے گی، ہم اپنے ارکان اسمبلی کے تمام جائز تحفظات دور کریں گے۔ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اور دیگر ادارے مختلف کیسز پر آزادی سے اپنا کام کررہے ہیں، حکومت پنجاب کسی تحقیقاتی ادارے پر اثرانداز نہیں ہوگی۔

اجلاس میں الیکشن کمیشن کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق ٹویٹ کا جائزہ لیا گیا اور اس کی مذمت بھی کی گئی۔ کورکمیٹی کے ارکان کا اس بارے میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے حالیہ بیانات اور ٹویٹ سے اس کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھتے ہیں، الیکشن کمیشن کو چاہیئے کہ اس واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں