اسرائیل کو تسلیم کرنیوالے مسلم ممالک فیصلہ واپس لیں سراج الحق
غزہ کیلیے عالمی فنڈقائم کیا جائے،اسلامی ممالک مشترکہ فوج قبلہ اول کی حفاظت کیلیے فلسطین میں داخل کریں،امیرجماعت اسلامی
سربراہ جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عالم اسلام کے وہ ممالک جنھوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ اپنا فیصلہ واپس لیں۔
جماعت اسلامی کے تحت اسرائیل کی دہشتگردی وجارحیت، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی وغزہ پر بمباری، سیکڑوں فلسطینیوں کی شہادت کیخلاف اور اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار کے روز شاہراہ فیصل پر ایک عظیم الشان اور تاریخی ''فلسطین مارچ'' کا انعقاد کیاگیا۔
سراج الحق نے کہاکہ آج عظیم الشان اورتاریخی ''فلسطین مارچ'' کے لاکھوں شرکا کا مطالبہ ہے کہ عالم اسلام کے وہ ممالک جنھوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ اپنا فیصلہ واپس لیں،غزہ کی بحالی کے لیے عالمی فنڈ قائم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے تمام ممالک مل کر ایک مشترکہ فوج قبلہ اول کی حفاظت کے لیے فلسطین میں داخل کریں کیونکہ جب بھارت کی افواج سری نگر میں داخل ہوسکتی ہیں اور اسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ میں داخل ہوسکتی ہیں تو مسلم ممالک کی افواج فلسطین میں قبلہ اول کی حفاظت کے لیے کیوں داخل نہیں ہوسکتیں۔
سراج الحق نے کہا کہ اگر آج ملک میں کوئی غیرت مند حکمران ہوتا تو اسرائیل اور بھارت کیخلاف دوٹو ک اور جرات مندانہ قف اختیارکرتے ہوئے ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا واضح اعلان کرتا، حکومت بھارت سے خفیہ مذاکرات کررہی ہے، اگر حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سودا بازی کی تو اسلام آباد میں ان کا گھیراؤ کریں گے۔ 30مئی کو پشاور میں عظیم الشان ''القدس ملین مارچ'' منعقد کیا جائے گا۔
حماس کے سربراہ وسابق وزیر اعظم فلسطین اسماعیل ہنیہ نے فلسطین مارچ کے شرکاسے وڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج میں اس عظیم الشان ''فلسطین مارچ'' کے انعقاد کے موقع پر اسلامیان پاکستان،اہل کراچی اور جماعت اسلامی کے قائدین اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔
مارچ سے امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، اقلیتی برادری کے رہنما یونس سوہن ایڈوکیٹ،شیعہ علما کونسل کے علامہ غلام محمد کراروی، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ صادق جعفری،کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ایڈوکیٹ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
سراج الحق نے مزیدکہاکہ آج کا مارچ جہاد اور جدوجہد کا مارچ ہے، فلسطین، کشمیر کی آزادی کا مارچ ہے،ہم فلسطینی قیادت کو پیغام دے رہے ہیں کہ ان کے شہدا ء ہمارے شہدا ہیں اور ان کے شہدا کے خون کا بدلہ لیں گے،کیا ہی اچھا ہوتا کہ ہمارے حکمران بھی ہمارے ساتھ شریک ہوتے، ہم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیا اور کہاکہ عالم اسلام کے ملکوں کا اجلاس بلایا جائے OIC کی سطح پر اورعالمی سطح پر امت کے اتحاد کا پیغام دیں اور اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کریں۔ OICنے جو قرارداد مذمت پاس کی ہے اس سے فلسطین آزاد نہیں ہوسکتا۔ فلسطینی مسلمان بے سروسامانی کے عالم میں قبلہ اول کے تحفظ کی جنگ لڑرہے ہیں،ان کے اندر جذبہ جہاد موجود ہے اور اس جذبے کو کوئی ایٹم بم بھی شکست نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہاکہ OICکے اجلاس میں ان ممالک کو جنھوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلق استوار کیے ہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں مگر افسوس ایسا نہیں ہوا۔اسرائیل پورے خطے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور اپنے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا چاہتا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہاکہ مسلمان بھائیوں اور بہنوں اور پاکستانی عوام اور اپنے فلسطینی بھائیوں کی اور بیت المقدس اور اس کے گرد و نواح کی نصرت و تائید کرنے والے مسلمان بھائیوں میں آپ سب کو فلسطین کی مبارک سر زمین سے اس کے سرحدی جوانوں اور ان کی جرات مندانہ مدافعت کی طرف سے سلام فخر پیش کرتاہوں، جن کے ہر اول دستے میں شہید عزالدین قسام ہے اور ان تمام جم غفیر کو سلام جو سر زمین پاکستان سے قوت، حق و آزادی کی صدا بلند کیے ہوئے ہیں ہمیں امید ہے کہ پاکستان حکومتی سطح پر مسئلہ فلسطین کے موقف کو آگے بڑھاتا رہے گا۔ پاکستان حق کے ساتھ ہے، فلسطین کے ساتھ ہے۔
محمد حسین محنتی نے کہاکہ قرآن کا حکم ہے کہ مسلمانوں کو جہاد اور قتال کے لیے تیا رکیا جائے، آج فلسطین میں جو ظلم ہورہا ہے وہ تاریخ کا بدترین ظلم ہے،عالمی طاقتیں اور سامراجی قوتیں امریکا کی سرپرستی میں اسرائیل کی حمایت کررہی ہیں لیکن حماس کے مجاہدین اور فلسطینی عوام جذبہ جہاد اور شوق شہادت سے سرشار ہوکر اسرائیل کا مقابلہ کررہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین پر درندگی، سفاکی کا مظاہرہ کیا،میڈیا ہاؤسز پر حملے کیے،مظلوم اور نہتے مسلمانوں کو شہید کیا تو امت کے عوام نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔
ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ آج کا عظیم الشان اور تاریخی فلسطین مارچ اتحاد امت کا بھرپور مظہر ثابت ہوا اور اہل کراچی کی جوق در جوق شرکت پر وسیع اور طویل شاہراہ بھی تنگ پڑگئی۔
یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہاکہ آج ہم ملک کی پوری اقلیتی برادری کی طرف سے فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔نعیم قریشی ایڈوکیٹ نے کہاکہ میں سراج الحق اور حافظ نعیم الرحمن کا شکر گزار ہوں انھوں نے اس اہم ایشو پر امت کی ترجمانی کا حق اور فرض ادا کیا۔
وحدت المسلمین کے رہنما علامہ صادق جعفرانی نے کہاکہ ہم اپنی پوری قیادت کی طرف سے اہل فلسطین کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
جماعت اسلامی کے تحت اسرائیل کی دہشتگردی وجارحیت، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی وغزہ پر بمباری، سیکڑوں فلسطینیوں کی شہادت کیخلاف اور اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار کے روز شاہراہ فیصل پر ایک عظیم الشان اور تاریخی ''فلسطین مارچ'' کا انعقاد کیاگیا۔
سراج الحق نے کہاکہ آج عظیم الشان اورتاریخی ''فلسطین مارچ'' کے لاکھوں شرکا کا مطالبہ ہے کہ عالم اسلام کے وہ ممالک جنھوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ اپنا فیصلہ واپس لیں،غزہ کی بحالی کے لیے عالمی فنڈ قائم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے تمام ممالک مل کر ایک مشترکہ فوج قبلہ اول کی حفاظت کے لیے فلسطین میں داخل کریں کیونکہ جب بھارت کی افواج سری نگر میں داخل ہوسکتی ہیں اور اسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ میں داخل ہوسکتی ہیں تو مسلم ممالک کی افواج فلسطین میں قبلہ اول کی حفاظت کے لیے کیوں داخل نہیں ہوسکتیں۔
سراج الحق نے کہا کہ اگر آج ملک میں کوئی غیرت مند حکمران ہوتا تو اسرائیل اور بھارت کیخلاف دوٹو ک اور جرات مندانہ قف اختیارکرتے ہوئے ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا واضح اعلان کرتا، حکومت بھارت سے خفیہ مذاکرات کررہی ہے، اگر حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سودا بازی کی تو اسلام آباد میں ان کا گھیراؤ کریں گے۔ 30مئی کو پشاور میں عظیم الشان ''القدس ملین مارچ'' منعقد کیا جائے گا۔
حماس کے سربراہ وسابق وزیر اعظم فلسطین اسماعیل ہنیہ نے فلسطین مارچ کے شرکاسے وڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج میں اس عظیم الشان ''فلسطین مارچ'' کے انعقاد کے موقع پر اسلامیان پاکستان،اہل کراچی اور جماعت اسلامی کے قائدین اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔
مارچ سے امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، اقلیتی برادری کے رہنما یونس سوہن ایڈوکیٹ،شیعہ علما کونسل کے علامہ غلام محمد کراروی، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ صادق جعفری،کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ایڈوکیٹ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
سراج الحق نے مزیدکہاکہ آج کا مارچ جہاد اور جدوجہد کا مارچ ہے، فلسطین، کشمیر کی آزادی کا مارچ ہے،ہم فلسطینی قیادت کو پیغام دے رہے ہیں کہ ان کے شہدا ء ہمارے شہدا ہیں اور ان کے شہدا کے خون کا بدلہ لیں گے،کیا ہی اچھا ہوتا کہ ہمارے حکمران بھی ہمارے ساتھ شریک ہوتے، ہم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیا اور کہاکہ عالم اسلام کے ملکوں کا اجلاس بلایا جائے OIC کی سطح پر اورعالمی سطح پر امت کے اتحاد کا پیغام دیں اور اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کریں۔ OICنے جو قرارداد مذمت پاس کی ہے اس سے فلسطین آزاد نہیں ہوسکتا۔ فلسطینی مسلمان بے سروسامانی کے عالم میں قبلہ اول کے تحفظ کی جنگ لڑرہے ہیں،ان کے اندر جذبہ جہاد موجود ہے اور اس جذبے کو کوئی ایٹم بم بھی شکست نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہاکہ OICکے اجلاس میں ان ممالک کو جنھوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلق استوار کیے ہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں مگر افسوس ایسا نہیں ہوا۔اسرائیل پورے خطے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور اپنے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا چاہتا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہاکہ مسلمان بھائیوں اور بہنوں اور پاکستانی عوام اور اپنے فلسطینی بھائیوں کی اور بیت المقدس اور اس کے گرد و نواح کی نصرت و تائید کرنے والے مسلمان بھائیوں میں آپ سب کو فلسطین کی مبارک سر زمین سے اس کے سرحدی جوانوں اور ان کی جرات مندانہ مدافعت کی طرف سے سلام فخر پیش کرتاہوں، جن کے ہر اول دستے میں شہید عزالدین قسام ہے اور ان تمام جم غفیر کو سلام جو سر زمین پاکستان سے قوت، حق و آزادی کی صدا بلند کیے ہوئے ہیں ہمیں امید ہے کہ پاکستان حکومتی سطح پر مسئلہ فلسطین کے موقف کو آگے بڑھاتا رہے گا۔ پاکستان حق کے ساتھ ہے، فلسطین کے ساتھ ہے۔
محمد حسین محنتی نے کہاکہ قرآن کا حکم ہے کہ مسلمانوں کو جہاد اور قتال کے لیے تیا رکیا جائے، آج فلسطین میں جو ظلم ہورہا ہے وہ تاریخ کا بدترین ظلم ہے،عالمی طاقتیں اور سامراجی قوتیں امریکا کی سرپرستی میں اسرائیل کی حمایت کررہی ہیں لیکن حماس کے مجاہدین اور فلسطینی عوام جذبہ جہاد اور شوق شہادت سے سرشار ہوکر اسرائیل کا مقابلہ کررہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین پر درندگی، سفاکی کا مظاہرہ کیا،میڈیا ہاؤسز پر حملے کیے،مظلوم اور نہتے مسلمانوں کو شہید کیا تو امت کے عوام نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔
ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ آج کا عظیم الشان اور تاریخی فلسطین مارچ اتحاد امت کا بھرپور مظہر ثابت ہوا اور اہل کراچی کی جوق در جوق شرکت پر وسیع اور طویل شاہراہ بھی تنگ پڑگئی۔
یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہاکہ آج ہم ملک کی پوری اقلیتی برادری کی طرف سے فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔نعیم قریشی ایڈوکیٹ نے کہاکہ میں سراج الحق اور حافظ نعیم الرحمن کا شکر گزار ہوں انھوں نے اس اہم ایشو پر امت کی ترجمانی کا حق اور فرض ادا کیا۔
وحدت المسلمین کے رہنما علامہ صادق جعفرانی نے کہاکہ ہم اپنی پوری قیادت کی طرف سے اہل فلسطین کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔