بائیو ببل میں احتیاط کا دامن سختی سے تھام لیا گیا
سنگل ڈوز ویکسین لگانے کا مرحلہ شروع،آج مکمل کرلیا جائے گا، ایس او پیز پر عمل درآمد کی سخت ہدایات۔
بائیوببل میں احتیاط کا دامن سختی سے تھام لیاگیا جب کہ ابوظبی میں پی ایس ایل میچز کیلیے عازم سفر کرکٹرز، معاون اسٹاف ارکان اور پی سی بی آفیشلز نے لاہور اور کراچی کے ہوٹلز میں قرنطینہ شروع کر دیا۔
پی ایس ایل میچزسے قبل کھلاڑیوں، معاون اسٹاف ارکان، پی سی بی آفیشلز اور ملکی براڈ کاسٹرز عملہ نے لاہور اور کراچی کے ہوٹلز میں رپورٹ کردی،ابوظبی روانگی سے قبل 2روزہ قرنطینہ کیلیے آنے والے ان تمام افراد کی کورونا ٹیسٹنگ کیلیے سیمپل بھی حاصل کیے گئے ہیں، کئی کرکٹرز کی سنگل ڈوز ویکسی نیشن بھی کردی گئی، یہ مرحلہ منگل کو مکمل کرلیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف ارکان کو راستے کے بعد ہوٹل آمد پر بھی کورونا پروٹوکولز پر عمل درآمد کی سختی سے ہدایت دی گئی، سب بہت زیادہ محتاط نظر آرہے ہیں، لاہور میں آنے والے تمام افراد اپنے کمروں تک محدود ہیں، کھانے کیلیے 2 مینیوز دیے گئے ہیں، ان میں سے اپنی مرضی کے مطابق آرڈر دیا جاسکتا ہے، کھلاڑیوں کو سوشل میڈیا کے استعمال میں بہت زیادہ احتیاط برتنے کی ہدایت کردی گئی۔
گزشتہ ٹور میں چند کرکٹرز کی تصاویر میں سماجی فاصلہ نظر انداز کیے جانے پر ہونے والی تنقید کی وجہ سے اس بار سرگرمیوں سے روکا گیا ہے، دوسری جانب سری لنکا سے تعلق رکھنے والے 10کرکٹرز بھی کراچی پہنچ گئے، ''سی'' کیٹیگری میں شامل ہونے کے باوجود خصوصی استثنی کے تحت ان کھلاڑیوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی گئی، اس ضمن میں پی سی بی کی درخواست پر ڈائریکٹر فضائی ٹرانسپورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
سری لنکن کھلاڑی غیر ملکی ایئر لائنز کی پرواز سے کراچی پہنچے، اب یہ سب26مئی کو چارٹرڈ فلائٹ سے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ہی یو اے ای روانہ ہوں گے، اگلے مرحلے میں 7روز کا قرنطینہ ابوظبی میں کرنا ہوگا، اس مشکل وقت کے دوران بھی کھلاڑیوں اور دیگر تمام متعلقہ افراد کو سخت پروٹوکولز پر عمل درآمد کرنا ہے۔
بائیو سیکیورٹی کیلیے پی سی بی نے ایک غیر ملکی کمپنی کی خدمات حاصل کی ہیں، ایک طرف 26مئی کو لاہور اور کراچی سے اسکواڈز اور دیگر ارکان کی ابوظبی روانگی کا پلان ذہن میں رکھتے ہوئے تیاریاں کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب بھارتی اور جنوبی افریقی براڈ کاسٹرز کے ویزا مسائل کی وجہ سے تاحال شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا، نشریات کیلیے انتظامات مکمل کیے بغیر مقابلوں کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا۔
براڈ کاسٹنگ کے عملے کی بروقت ابوظبی آمد اس لیے بھی ضروری ہے کہ ان کو نہ صرف قرنطینہ مکمل کرنا ہے بلکہ تنصیبات کیلیے بھی کم ازکم 2روز کا وقت درکار ہوگا،وقت کم ہونے کی وجہ سے قبل از وقت بھارتی اور جنوبی افریقی ارکان کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ایونٹ بھی 5 کے بجائے 4جون کو شروع کرانے کی کوشش ہورہی تھی مگر اس مقصد میں کامیابی ملتی نظر نہیں آتی، بھارتی اور جنوبی افریقی براڈ کاسٹرز کے سفری مسائل حل ہوتے ہی شیڈول کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔
پی ایس ایل میچزسے قبل کھلاڑیوں، معاون اسٹاف ارکان، پی سی بی آفیشلز اور ملکی براڈ کاسٹرز عملہ نے لاہور اور کراچی کے ہوٹلز میں رپورٹ کردی،ابوظبی روانگی سے قبل 2روزہ قرنطینہ کیلیے آنے والے ان تمام افراد کی کورونا ٹیسٹنگ کیلیے سیمپل بھی حاصل کیے گئے ہیں، کئی کرکٹرز کی سنگل ڈوز ویکسی نیشن بھی کردی گئی، یہ مرحلہ منگل کو مکمل کرلیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف ارکان کو راستے کے بعد ہوٹل آمد پر بھی کورونا پروٹوکولز پر عمل درآمد کی سختی سے ہدایت دی گئی، سب بہت زیادہ محتاط نظر آرہے ہیں، لاہور میں آنے والے تمام افراد اپنے کمروں تک محدود ہیں، کھانے کیلیے 2 مینیوز دیے گئے ہیں، ان میں سے اپنی مرضی کے مطابق آرڈر دیا جاسکتا ہے، کھلاڑیوں کو سوشل میڈیا کے استعمال میں بہت زیادہ احتیاط برتنے کی ہدایت کردی گئی۔
گزشتہ ٹور میں چند کرکٹرز کی تصاویر میں سماجی فاصلہ نظر انداز کیے جانے پر ہونے والی تنقید کی وجہ سے اس بار سرگرمیوں سے روکا گیا ہے، دوسری جانب سری لنکا سے تعلق رکھنے والے 10کرکٹرز بھی کراچی پہنچ گئے، ''سی'' کیٹیگری میں شامل ہونے کے باوجود خصوصی استثنی کے تحت ان کھلاڑیوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی گئی، اس ضمن میں پی سی بی کی درخواست پر ڈائریکٹر فضائی ٹرانسپورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
سری لنکن کھلاڑی غیر ملکی ایئر لائنز کی پرواز سے کراچی پہنچے، اب یہ سب26مئی کو چارٹرڈ فلائٹ سے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ہی یو اے ای روانہ ہوں گے، اگلے مرحلے میں 7روز کا قرنطینہ ابوظبی میں کرنا ہوگا، اس مشکل وقت کے دوران بھی کھلاڑیوں اور دیگر تمام متعلقہ افراد کو سخت پروٹوکولز پر عمل درآمد کرنا ہے۔
بائیو سیکیورٹی کیلیے پی سی بی نے ایک غیر ملکی کمپنی کی خدمات حاصل کی ہیں، ایک طرف 26مئی کو لاہور اور کراچی سے اسکواڈز اور دیگر ارکان کی ابوظبی روانگی کا پلان ذہن میں رکھتے ہوئے تیاریاں کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب بھارتی اور جنوبی افریقی براڈ کاسٹرز کے ویزا مسائل کی وجہ سے تاحال شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا، نشریات کیلیے انتظامات مکمل کیے بغیر مقابلوں کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا۔
براڈ کاسٹنگ کے عملے کی بروقت ابوظبی آمد اس لیے بھی ضروری ہے کہ ان کو نہ صرف قرنطینہ مکمل کرنا ہے بلکہ تنصیبات کیلیے بھی کم ازکم 2روز کا وقت درکار ہوگا،وقت کم ہونے کی وجہ سے قبل از وقت بھارتی اور جنوبی افریقی ارکان کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ایونٹ بھی 5 کے بجائے 4جون کو شروع کرانے کی کوشش ہورہی تھی مگر اس مقصد میں کامیابی ملتی نظر نہیں آتی، بھارتی اور جنوبی افریقی براڈ کاسٹرز کے سفری مسائل حل ہوتے ہی شیڈول کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔