این پی پی فنکشنل اور ق لیگ کے وزرا اور مشیرمستعفی
فنکشنل لیگ کے وفاقی وزیر خدابخش راجڑ نے بھی استعفیٰ پیرپگارا کے حوالے کردیا
KARACHI:
سندھ میں نئے بلدیاتی نظام پر حکومت سے اختلافات کے بعد پاکستان مسلم لیگ فنکشنل، نیشنل پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے 4 وزرا، 2 مشیروں اور 2 معاونین خصوصی نے اپنے استعفے وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کردیے۔
استعفے پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے سیکریٹری جنرل امتیاز احمد شیخ کے پرائیویٹ سیکریٹری غلام نبی مہر، این پی پی کے رہنما میر عابد جتوئی کے پرائیویٹ سیکریٹری منیر جتوئی اور مسلم لیگ ط(ق) کے رہنما شہریارمہر کے پرائیویٹ سیکریٹری ڈاکٹر یاٰسین تالانی نے ہفتے کو وزیر اعلیٰ ہائوس میں وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو جمع کرائے ۔ استعفے پیش کرنے والوں میں پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے صوبائی وزراء جام مدد علی، ڈاکٹر رفیق بھابھن، مشیران میں امتیاز احمد شیخ، عبدالرزاق ناصر نظامانی، معاونین خصوصی خادم حسین، نور حسن خاصخیلی جب کہ نیشنل پیپلزپارٹی کے میر عابد حسین جتوئی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے شہر یار مہر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ میر عابد جتوئی شکارپور میں تھے جہاں سے ان کا استعفیٰ بذریعہ فیکس منگوایا گیا۔ حکومت سے علیحدگی کے بعد پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما امتیاز احمد شیخ کی رہائش گاہ پر ہفتے کو بلدیاتی نظام پر جاری ہونے والے آرڈیننس پر غور کیا گیا۔ اجلاس میںجام مدد علی، ڈاکٹر رفیق بھابھن، شہر یار مہر، عبدالرزاق ناصر نظامانی، چاکر خان شاہانی، نور حسن خاصخیلی، خادم حسین، میر اصغر پنہور، اکبر راشدی اور دیگر بھی موجود تھے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ف) کے وفاقی وزیرخدابخش راجڑ نے بھی اپنا استعفیٰ پیر پگارا کو پیش کردیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیر صاحب کے حکم کے بعد وزارت سے استعفیٰ وزیراعظم کو دے دوں گا ان کے حکم پر وزارت تو کیا وزارت عظمیٰ بھی قربان کر سکتا ہوں۔ واضح رہے کہ بلدیاتی آرڈیننس پر صوبہ سندھ میں پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ ایک جانب جبکہ حکومت میں شامل دیگر جماعتیں دوسری جانب کھڑی نظر آتی ہے جبکہ مسلم لیگ (ف) نے 13 ستمبر کو قوم پرستوں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔
سندھ میں نئے بلدیاتی نظام پر حکومت سے اختلافات کے بعد پاکستان مسلم لیگ فنکشنل، نیشنل پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے 4 وزرا، 2 مشیروں اور 2 معاونین خصوصی نے اپنے استعفے وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کردیے۔
استعفے پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے سیکریٹری جنرل امتیاز احمد شیخ کے پرائیویٹ سیکریٹری غلام نبی مہر، این پی پی کے رہنما میر عابد جتوئی کے پرائیویٹ سیکریٹری منیر جتوئی اور مسلم لیگ ط(ق) کے رہنما شہریارمہر کے پرائیویٹ سیکریٹری ڈاکٹر یاٰسین تالانی نے ہفتے کو وزیر اعلیٰ ہائوس میں وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو جمع کرائے ۔ استعفے پیش کرنے والوں میں پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے صوبائی وزراء جام مدد علی، ڈاکٹر رفیق بھابھن، مشیران میں امتیاز احمد شیخ، عبدالرزاق ناصر نظامانی، معاونین خصوصی خادم حسین، نور حسن خاصخیلی جب کہ نیشنل پیپلزپارٹی کے میر عابد حسین جتوئی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے شہر یار مہر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ میر عابد جتوئی شکارپور میں تھے جہاں سے ان کا استعفیٰ بذریعہ فیکس منگوایا گیا۔ حکومت سے علیحدگی کے بعد پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما امتیاز احمد شیخ کی رہائش گاہ پر ہفتے کو بلدیاتی نظام پر جاری ہونے والے آرڈیننس پر غور کیا گیا۔ اجلاس میںجام مدد علی، ڈاکٹر رفیق بھابھن، شہر یار مہر، عبدالرزاق ناصر نظامانی، چاکر خان شاہانی، نور حسن خاصخیلی، خادم حسین، میر اصغر پنہور، اکبر راشدی اور دیگر بھی موجود تھے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ف) کے وفاقی وزیرخدابخش راجڑ نے بھی اپنا استعفیٰ پیر پگارا کو پیش کردیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیر صاحب کے حکم کے بعد وزارت سے استعفیٰ وزیراعظم کو دے دوں گا ان کے حکم پر وزارت تو کیا وزارت عظمیٰ بھی قربان کر سکتا ہوں۔ واضح رہے کہ بلدیاتی آرڈیننس پر صوبہ سندھ میں پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ ایک جانب جبکہ حکومت میں شامل دیگر جماعتیں دوسری جانب کھڑی نظر آتی ہے جبکہ مسلم لیگ (ف) نے 13 ستمبر کو قوم پرستوں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔