ایفی ڈرین کیس مخدوم شہاب موسیٰ گیلانی خوشنود لاشاری مفرور اشتہاری قرار

شہاب الدین پر60لاکھ رشوت،موسیٰ گیلانی پرافسران پردبائوڈالنے کاالزام،حنیف عباسی اے این ایف ڈائریکٹوریٹ پہنچ گئے


Numainda Express September 09, 2012
شہاب الدین پر60لاکھ رشوت،موسیٰ گیلانی پرافسران پردبائوڈالنے کاالزام،حنیف عباسی اے این ایف ڈائریکٹوریٹ پہنچ گئے،ٹیم کاملنے سے انکار۔ فوٹو : فائل

اینٹی نارکوٹکس فورس نے ایفی ڈرین کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ اے این ایف کی عدالت میں مکمل چالان پیش کردیا ہے ۔

چالان میں 11 ملزمان نامزد کیے گئے ہیں، سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر رشید جمعہ اور ایفی ڈرین کوٹا لینے والی کمپنی داناس کے سابق ڈائریکٹر رضوان احمد بطور وعدہ معاف گواہ شامل ہیں، وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین، رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی، سابق سیکریٹری ہیلتھ خوشنود اختر لاشاری، علی موسیٰ گیلانی کے مبینہ فرنٹ مین توقیر علی خان، وفاقی وزیر کے مبینہ فرنٹ میں انجم شاہ اور ڈینس کمپنی کے ڈائریکٹر کرنل(ر) طاہر الودود کو مفرور اشتہاری قرار دیا گیا ہے ، دیگر ملزمان میں ڈرگ کنٹرولر شیخ انصار احمد، سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ، ڈینس کمپنی کے سابق ڈائریکٹر عنصر فاروق، بارلیکس فارما سیوٹیکل کمپنی کے ڈائریکٹر افتخار احمد خان بابر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگ عبدالستارسوہرانی ضمانت پر رہا ہیں جبکہ 4 ملزمان احسان الرحمان، ہاشم ترین ، تنویر حسین شیرازی ،چوہدری عبدالوحید کے خلاف الزامات واپس لیکر انہیں بے گناہ قرار دیا گیا ہے، چالان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مخدوم شہاب نے ڈینس کمپنی کو 2500 کلو اور بارلیکس کو6500کلو ایفی ڈرین الاٹ کی اور اس کی اندرون ملک فروخت کی بھی اجازت دی ، وفاقی وزیر نے اپنے مبینہ فرنٹ مین انجم شاہ کے ذریعے ان کمپنیوں سے60لاکھ روپے بطور رشوت وصول کیے جبکہ علی موسیٰ گیلانی پر الزام ہے کہ انھوں نے بذات خود اور اپنے فرنٹ مین توقیر علی خان سے ہیلتھ افسران پر دباؤ ڈالا ، خوشنود لاشاری پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے علی موسیٰ گیلانی کے کہنے پر خود ہیلتھ افسران کو اپنے دفتر بلا کر کوٹے دلوائے اور ان کی اندرون ملک فروخت کی بھی اجازت دی ۔

چالان میں الزام لگایا گیا ہے کہ تمام ایفی ڈرین ادویات بنانے کے بجائے کراچی صدر،دالبندین اور کوئٹہ میں بظاہر چاول کا کاروبار کرنے والے 3افراد ابراہیم اخلاص ،حاجی دلاور اور حاجی صدیق کے مبینہ فرنٹ مینوں کاکا خان اور عزیز محمود حسینی کے ذریعے راولپنڈی اور ملتان سے براستہ کوئٹہ،تفتان ایران اسمگل کر دی گئی، اس کی عالمی مارکیٹ میں کل مالیت7ارب روپے ہے جبکہ ملزمان اور دیگر اسمگلروں نے 6ارب روپے کمائے ، چالان میں کہا گیا ہے کہ یہ منشیات اسمگلنگ کا ایک بہت بڑا کیس ہے ، تمام ملزمان کو منشیات ایکٹ کی دفعہ9سی کے مطابق کڑی سزا دی جائے۔

اس دفعہ کے تحت عدالت سزائے موت اور عمر قید کی سزا دے سکتی ہے، اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ چالان کو کل پیرکو انسداد منشیات کی خصوصی عدالت بھیجیں گے ،چالان میں ملزمان کی تمام منقولہ وغیر منقولہ جائیداد ، بنک اکاؤنٹ بھی ضبط کرنے کی استدعا کی گئی ہے، آئی این پی کے مطابق کیس میں نامزد (ن) لیگ کے رکن اسمبلی حنیف عباسی بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اے این ایف ڈائریکٹوریٹ پہنچ گئے تاہم تحقیقاتی ٹیم نے باضابطہ ملنے سے انکار کردیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں