این ای ڈی جولائی میں امتحان نہ ہونے پر داخلے میٹرک کی بنیاد پر ہونگے

داخلہ میرٹ کی تشکیل میں انٹری ٹیسٹ کا ووٹیج 70، میٹرک رزلٹ کا ووٹیج 30 فیصد ہوگا


Safdar Rizvi May 26, 2021
داخلے پروویژنل ہونگے اور انٹر کے نتائج پر کنفرم کیے جائیں گے، اکیڈمک کونسل میں فیصلہ۔ فوٹو: فائل

سندھ میں انجینئرنگ کی تعلیم دینے والی صف اول کی جامعہ این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے جولائی میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات نہ ہونے کی صورت میں بیچلر پروگرام 2021 کے داخلے میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

این ای ڈی یونیورسٹی کے منعقدہ اکیڈمک کونسل کے اجلاس کے بعد "ایکسپریس" سے بات چیت کرتے ہوئے این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے بتایا کہ" اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں داخلوں کے سلسلے میں تین مختلف ماڈلز کی منظوری دی گئی ہے ان ماڈلز کا اطلاق تین مختلف انداز کی صورتحال میں ہو گا۔

پہلی صورتحال میں اگر انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جولائی میں مکمل ہو گئے تو داخلے انٹرمیڈیٹ کے نتائج کی بنیاد پر ہی دیے جاسکیں گے دوسری صورت میں اگر انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جولائی میں نہ ہوسکے تو یقینی طور پر نتائج کے اجرا میں بھی تاخیر ہوگی خس کے سبب داخلہ پالیسی میں دوسرے ماڈل کو اپناتے ہوئے میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر ہی طلبہ داخلوں کے لیے درخواست دے سکیں گے۔

تیسری صورت میں پاکستان انجینیئرنگ کونسل اور ایچ ای سی کی اگر کوئی گائیڈ لائن جاری ہوتی ہے تو اس پر بھی غور اور عملدرآمد ہوسکے گا جبکہ یہی پالیسی این ای ڈی سے الحاق شدہ کسی تعلیمی ادارے پر بھی لاگو ہوگی۔

داخلہ پالیسی کی تفصیلات بتاتے ہوئے این ای ڈی یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر اور داخلہ کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر محمد طفیل کا کہنا تھا کہ اکیڈمک کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ جولائی میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا مرحلہ مکمل نہ ہونے کی صورت میں داخلوں کے لیے امیدواروں سے میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر ہی درخواستیں لے لی جائیں گی تاہم ایسی صورت میں ایڈمیشن کی میرٹ کا فارمولا تبدیل ہوجائے گا تاہم ایڈمیشن میرٹ میں اس کے میٹرک کے نتائج کا ووٹیج 30 فیصد اور تحریری ٹیسٹ کا وولٹیج 70 فیصد ہوجائے گا۔

اس فارمولے کے تحت طالب علم کے میٹرک میں حاصل کردہ مارکس کو 30 سے ملٹی پلائی کرتے ہوئے کل 1100 نمبروں سے ڈیوائیڈ کر دیا جائے گا جبکہ ٹیسٹ پاس کرنے والے طالب علم کے حاصل کردہ مارکس کو 70 سے ملٹی پلائی کرتے ہوئے ٹیسٹ کے کل مارکس 100 سے ڈیوائیڈ کر دیا جائے گا۔

ڈاکٹر طفیل نے بتایا کہ اس طرح کے داخلے پرووہزنل ہونگے اور بعد میں جاری ہونے والے انٹر کے نتائج میں اگر طالب علم کے مارکس کم از کم 60 فیصد ہوئے ایسی صورت میں ہی اس کے داخلے کی تصدیق ہوسکے گی۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر طفیل کا مزید کہنا تھا کہ اگر جولائی میں انٹر کے امتحانات مکمل ہوجاتے ہیں تو یونیورسٹی انٹرمیڈیٹ کے نتائج کی بنیاد پر ہی داخلے دے گی اور ایسی صورت میں داخلوں کے لیے میرٹ کا پرانا فارمولا ہی قابل عمل ہو گا جس کے تحت انٹر کے نتائج اور ٹیسٹ کے نتائج کا میرٹ مساوی طور پر 50/ 50 فیصد ہی یوگا۔

میٹرک کی بنیاد پر داخلوں کی صورت میں اس کا وویٹج 30 فیصد اور تحریری ٹیسٹ کا وویٹج 70 فیصد اس لیے طے کیا گیا ہے کہ اگر کسی طالب علم کا میٹرک میں نتیجہ کمزور ہوا تو ٹیسٹ میں بہتر کارکردگی کے ذریعے اپنا میرٹ بہتر کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ این ای ڈی کے تحت یہ داخلے 28 شعبوں میں 2700 سے زائد نشستوں پر دیے جائیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں