لیپ ٹاپ اسکیم میں بے ضابطگیاں قومی خزانے کوکروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف

حکام نے ذمہ داران کا تعین کرنے اور قانونی کاروائی کی ہدایت کر دی ہے۔


Zaigham Naqvi May 26, 2021
ان دولاکھ لیپ ٹاپس میں سے چو دہ کروڑ ساٹھ لاکھ مالیت کے دو ہزارسات سو چھیاسی لیپ ٹاپس دو ہزار اٹھارہ سے اب تک یونیوسٹیوں کے طلبا میں تقسیم نہیں کئے جا سکے ہیں

ہائیرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جامعات کے طلبا کے لئے ضرورت سے زائد سینکڑوں لیپ ٹاپس کی خریداری اوربعد ازاں طلبا میں تقسیم نہ کئے جانے کے باعث ان کی وارنٹی کی مدت گزر جانے سے قومی خزانے کو تقریباً پندرہ کروڑ کا نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف ہواہے۔

دستیاب سرکاری دستاویز کے مطابق پراجیکٹ مینجمنٹ 'پرائم منسٹر ز لیب ٹاپ سکیم (فیز ٹو) کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن نے میسرزہائرالیکٹریکل اپلائنس کا رپوریشن لمیٹڈ چائنا سے مراسلہ نمبر HEC/IT/PMNLS/PNYP/01/067 کے زریعے دو لاکھ لیپ ٹاپس خریدے تھے۔

آڈٹ حکام کے مطابق ان دولاکھ لیپ ٹاپس میں سے چو دہ کروڑ ساٹھ لاکھ مالیت کے دو ہزارسات سو چھیاسی لیپ ٹاپس دو ہزار اٹھارہ سے اب تک یونیوسٹیوں کے طلبا میں تقسیم نہیں کئے جا سکے ہیں، مذکورہ تمام لیپ ٹاپس کی ایک سال مدت کی وارنٹی بھی ختم ہو چکی ہے اور انتظامیہ نے نئے لیپ ٹاپس کی وارنٹی ختم ہونے کے حوالے سے کمپنی سے بھی رابطہ نہیں کیا، کیونکہ یہ لیپ ٹاپس ضرورت سے زیادہ خریدے گئے تھے اس لئے قومی خزانے کو اس خریداری اور وارنٹی ختم ہونے سے چودہ کروڑ ساٹھ لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

آڈٹ حکام نے معاملے پرموقف اختیارکرتے ہوئے کہا کہ ایسا صرف ایچ ای سی کی ناقص حکمت عملی اور لاپروائی کے باعث ہوا ہے۔ اس حوالے سے ایچ ای سی حکام کا موقف تھا کہ مجموعی طور پر خریدے گئے دولاکھ لیپ ٹاپس میں سے ابتدائی طور پر دس ہزار لیپ ٹاپس طلبا میں تقسیم نہیں کئے جا سکے تھے تاہم اس کی وجوہات کا انہیں علم نہیں ہے کہ کیوں مذکورہ لیپ ٹاپس تقسیم نہ کئے جا سکے، بعد ازاں ایچ ای سی نے تصدیق کی کہ آڈٹ حکام کی رپورٹ درست ہے۔ حکام نے ذمہ داران کا تعین کرنے اور قانونی کاروائی کی ہدایت کر دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں