لاہور میں پولیس کانسٹیبل کی تنخواہ نہ ملنے پر خودکشی
محسن جاوید کی افسران نے تنخواہ بند کی ہوئی تھی جس پر وہ دل برداشتہ تھا۔
عباس پولیس لائنز میں کانسٹیبل نے تنخواہ نہ ملنے پر خودکشی کرلی۔
محسن جاوید کا تعلق بٹالین ون بہاولپور سے تھا۔ اس نے اپنے ازاربند سے درخت سے لٹک کر خود کو پھندا لگایا۔ ساتھی کانسٹیبل نے بتایا کہ محسن جاوید کافی دن سے پریشان تھا، اس کی افسران نے تنخواہ بند کی ہوئی تھی جس پر وہ دل برداشتہ تھا۔
پولیس نے لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردی لیکن محسن جاوید کے ورثا نے پوسٹمارٹم کروانے سے انکار کردیا۔
بہنوئی محمد روشن نے بتایا کہ محسن نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر خودکشی کی، دو چار روز سے وہ معطل تھا لیکن اس بارے میں فیملی کو آگاہ نہیں کیا تھا، اس کی منگنی طے پا چکی تھی اور کچھ عرصے بعد شادی تھی، تین روز بعد محسن نے اپنے دو بھائیوں آصف اور بلال کی شادی میں شرکت کے لئے بھی آنا تھا، وہ دماغی طور پر بالکل تندرست تھا۔
دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ محسن نفسیاتی مسائل کا شکار تھا معائنہ کے لئے بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔
محسن جاوید کا تعلق بٹالین ون بہاولپور سے تھا۔ اس نے اپنے ازاربند سے درخت سے لٹک کر خود کو پھندا لگایا۔ ساتھی کانسٹیبل نے بتایا کہ محسن جاوید کافی دن سے پریشان تھا، اس کی افسران نے تنخواہ بند کی ہوئی تھی جس پر وہ دل برداشتہ تھا۔
پولیس نے لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردی لیکن محسن جاوید کے ورثا نے پوسٹمارٹم کروانے سے انکار کردیا۔
بہنوئی محمد روشن نے بتایا کہ محسن نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر خودکشی کی، دو چار روز سے وہ معطل تھا لیکن اس بارے میں فیملی کو آگاہ نہیں کیا تھا، اس کی منگنی طے پا چکی تھی اور کچھ عرصے بعد شادی تھی، تین روز بعد محسن نے اپنے دو بھائیوں آصف اور بلال کی شادی میں شرکت کے لئے بھی آنا تھا، وہ دماغی طور پر بالکل تندرست تھا۔
دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ محسن نفسیاتی مسائل کا شکار تھا معائنہ کے لئے بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔